Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


سلطان راہی

سلطان راہی
پنجابی فلموں کا سلطان اعظم ، سلطان راہی

سلطان راہی ، پاکستانی پنجابی فلموں کے "سُلطانِ اعظم" تھے جنھوں نے اپنے چالیس سالہ فلمی کیرئر میں کچھ کم نہیں ، آٹھ سو کے قریب فلموں میں کام کیا جو سالانہ بیس فلموں کی ناقابل یقین اوسط بنتی ہے۔۔!

  • فلم باغی (1956) میں چند سیکنڈ کے لیے ایک ایکسٹرا اداکار کے طور پر نظر آئے۔ یہ کوئی منفرد اور انوکھی مثال نہیں تھی کیونکہ متعدد دیگر بڑے فنکار بھی ایکسٹرا اداکاروں کے طور پر سامنے آئے تھے۔ لیکن مسلسل بارہ سال تک چھوٹے موٹے کرداروں میں سو سے زائد فلموں میں کام کرنا ایک منفرد مثال تھی۔۔!
  • فلم بدلہ (1968) میں پہلی بار مرکزی ولن تھے اور صرف پانچ برسوں میں ملے جلے کرداروں میں بھی سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔۔!
  • فلم بشیرا (1972) سے عروج ملا اور صرف سات برسوں میں مختلف النوع مرکزی کرداروں میں سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔۔!
  • فلم وحشی جٹ (1975) نے پنجابی فلموں کا انداز بدل کررکھ دیا تھا اور وہ ، ایکشن فلموں کے بے تاج بادشاہ بن گئے تھے۔ پانچ سو سے زائد فلموں میں ایک جیسے کردار کیے اور فلم بین پھر بھی بور نہیں ہوئے۔۔!
  • فلم مولاجٹ (1979) نے ایسا عروج بخشا کہ جس کی کوئی دوسری مثال ڈھونڈے سے بھی نہیں ملے گی۔۔!
  • مسلسل دو عشروں تک بام عروج پر رہے۔ اس دوران ایک کیلنڈر ائیر میں سب سے زیادہ فلموں میں کام کیا اور صرف تین برسوں میں سوفلموں میں کام کرنے کا بے مثل ریکارڈ بھی قائم کیا۔۔!
  • سلطان راہی کی بے وقت موت سے فلم انڈسٹری کو جو نقصان پہنچا ، وہ کبھی کسی دوسرے فنکار کے انتقال سے نہیں ہوا تھا۔۔!

سلطان راہی کا فلمی ریکارڈ

سلطان راہی کے فلمی ریکارڈز
سلطان راہی کے انفرادی فلمی ریکارڈز

سلطان راہی کی داستان حیات اور فلمی ریکارڈز چند صفحات یا مضامین میں بیان نہیں کیے جا سکتے ، اس کے لیے کسی ضخیم کتاب یا مسعودرانا صاحب کی طرز کی بے مثل ویب سائٹ کی ضرورت ہے۔ ایکشن فلموں سے دلچسپی ہوتی تو یقیناً یہ کام بھی کرگزرتا۔

پاکستان فلم میگزین کے سابقہ ورژن پر سلطان راہی کے بارے میں دو تفصیلی مضامین لکھے جاچکے ہیں۔ آج کی نشست میں اس عظیم فنکار کی سال بہ سال کارکردگی یا فلمی ڈائری ، اہم واقعات اور ان پر فلمائے ہوئے فلمی گیتوں کا بڑے اختصار کے ساتھ ذکر ہوگا۔ یہ اعدادوشمار حتمی نہیں ہیں لیکن سلطان راہی کے فلمی ریکارڈز کے انفرادی صفحہ پر اپ ڈیٹ ہوتے رہیں گے۔

سلطان راہی کا ابتدائی دور

1956ء سے 1967ء تک کے بارہ برسوں میں سلطان راہی کی سو سے زائد فلموں میں گنی چنی چند فلمیں ہی ایسی تھیں جن میں کوئی قابل ذکر کردار تھا۔ عام طور ایک آدھ سین میں بغیر کوئی مکالمہ بولے نظر آتے۔ کسی ولن پارٹی کے فائٹر ہوتے یا زیادہ سے زیادہ کسی معاون کردار میں ہوتے تھے۔ فلم جنج (1966) میں پہلی بار کوئی اہم رول ملا تھا۔ فلم وطن کا سپاہی (1966) میں مشہورزمانہ میلاد شریف میں شامل تھے "یا نبی سلام علیک ، یا رسول ، سلام علیک۔۔" فلم چاچا جی اور چن جی (1967) میں بوڑھے کرداروں نظر آئے اور فلم حاتم طائی (1967) میں سامری جادوگر کے معاون کے طور پر تھے۔

سلطان راہی ، بطور ولن

​1968ء میں سلطان راہی کو اہم کردار ملنا شروع ہوگئے تھے اور دو درجن فلموں میں نظرآئے تھے۔ فلم بدلہ (1968) میں پہلی بار مرکزی ولن تھے۔ یوسف خان اور سلونی کی روایتی جوڑی تھی۔ اپنے وقت کی یہ مشہور نغماتی فلم مسعودرانا کے شاہکار گیت "جہیڑے توڑدے نے دل برباد ہون گے۔۔" کی وجہ سے مشہور تھی۔

1969ء میں سلطان راہی ایک ولن کے طور پر اپنی پہچان کرواچکے تھے اور ڈیڑھ درجن فلموں میں زیادہ تر مرکزی ولن تھے۔ ایسی فلموں میں عالیہ اور اقبال حسن کی جوڑی کی پہلی فلم دھی رانی (1969) قابل ذکر تھی۔ اس دور کی پنجابی فلموں میں ولن کے طور پر مظہرشاہ کی اجارہ داری ہوتی تھی اور ان کی بڑھک بڑی مقبول ہوتی تھی۔ سلطان راہی بھی انھی سے متاثر تھے اور کسی نہ کسی تکیہ کلام اور بڑھک کے ساتھ ولن کے طور پر نظر آتے تھے۔

سلطان راہی ، سیکنڈ ہیرو کے طور پر

1970ء میں ایک بار پھر ڈیڑھ درجن فلموں میں نظرآئے تھے۔ ہدایتکار اسلم ڈار نے پہلی بار سلطان راہی کو فلم آخری چٹان (1970) میں اداکارہ ترانہ کے مقابل سیکنڈہیرو کے طور پر پیش کیا تھا ، پہلی جوڑی رانی اور نصراللہ بٹ کی تھی۔ دیگر فلموں میں ولن تھے جن میں ات خداداویر (1970) ایک بہت بڑی نغماتی فلم تھی جس میں سلطان راہی نے ینگ ٹو اولڈ ولن کا بھرپور رول کیا تھا۔

1971ء میں بھی سلطان راہی نے ڈیڑھ درجن فلموں میں کام کیا تھا۔ فلم بھائیاں باج نہ جوڑیاں (1971) میں اقبال حسن کے مقابل سیکنڈ ہیرو تھے لیکن باقی فلموں میں ولن کے طور پر نظر آئے تھے۔ فلم بابل (1971) کے ایک ثانوی کردار نے سلطان راہی کو فلمسازوں کی ضرورت بنا دیا تھا۔ فلم دیس میرا جیداراں دا (1971) میں سلطان راہی کی بڑھک "میں اکھاں پھیراں تے دھرتی ہل جاندی اے۔۔" ہمیشہ یاد رہی۔

سلطان راہی کو بریک تھرو ملا

1972ء کا سال ، سلطان راہی کے لیے ایک انتہائی یادگار سال تھا جب وہ ایک عام اداکار سے ایک خاص اداکار بن گئے تھے۔

فلم بشیرا (1972) کے ٹائٹل رول نے سلطان راہی کو بام عروج پر پہنچا دیا تھا۔ 'بشیرا ڈاکو' کے کردار میں جب گناہوں سے توبہ کرتے ہیں تو اس موقع پر مسعودرانا کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے "کاہنوں کڈھنا ایں نک نال لکیراں ، تو دل دی لکیر کڈھ لے۔۔"یہ قوالی ، فلم کی ہائی لائٹ ثابت ہوتی ہے اور اس موقع پر سلطان راہی کی کردارنگاری بے مثل ہوتی ہے۔ اس کردار میں پہلے اداکار ساون کو کاسٹ کیا گیا تھا لیکن معاوضے پر بات نہ بن سکی تھی اور ہدایتکار اسلم ڈار نے سلطان راہی کو دس گنا کم معاوضہ دے کر ایک بہت بڑی فلم بنا ڈالی تھی جس نے سلطان راہی کی قسمت ہی بدل کررکھ دی تھی۔

فلم سلطان ، ہیرا اور راجو (1972) میں بھی سلطان راہی نے ٹائٹل رولز کیے تھے جبکہ فلم سردھڑدی بازی (1972) میں وہ ناہید کے ساتھ معاون ہیرو تھے اور ان پر مسعودرانا کا پہلا گیت فلمایا گیا تھا "دولتاں والیو لوکو سانوں پین دیو یا گان دیو ، حقداراں نوں حق دیو یا سانوں ہوش نہ آن دیو۔۔"

فلم زندگی کے میلے (1972) پہلی اردو فلم تھی جس میں سلطان راہی ، ہیرو کے طور پر نظرآئے تھے۔ ​اس سال ، سلطان راہی کی دوردرجن فلموں میں سے بیشتر فلموں میں ولن کے طور پر نظر آئے تھے۔ خان چاچا ، خون پسینہ ،ٹھاہ اور جنگو (1972) میں بڑے خوفناک ولن ثابت ہوئے تھے۔

1973ء میں بھی سلطان راہی کی ڈیڑھ درجن فلمیں تھیں جن میں وہ ہیرو ، ولن اور کیریکٹرایکٹر کرداروں میں نظرآئے تھے۔ فلم زرق خان اور سادھو اور شیطان (1973) ، اردو فلمیں تھیں جن کے وہ فرسٹ ہیرو تھے لیکن کامیابی نہیں ہوئی تھی۔ موخرالزکر فلم میں انھوں نے اپنا اکلوتا فلمی گیت گایا تھا جس کے بو ل تھے "بہنا ، بھیا کی پیار بہنا ، یہی دعا ہے سسرال میں جا کے سدا سکھی تم رہنا۔۔" یہی گیت مہدی حسن کی آواز میں سلطان راہی پر فلمایا گیا تھا۔

فلم خون دا دریا (1973) میں سلطان راہی پر فلمایا ہوا پہلا رومانٹک گیت "دل نے قصور کیتا پیار دا ، ہور کی گناہ اے گناہ گار دا۔۔" اداکارہ نمو کے لیےمسعودرانا نے گایا تھا۔ اسی سال "گجربرانڈ" فلموں میں سے پہلی فلم بالا گجر (1973) میں سلطان راہی نے ٹائٹل رول کیا تھا۔ فلم پہلا وار (1973) کے لیے سلطان راہی نے ٹنڈ کروائی تھی جو بڑی مشہور ہوئی تھی۔ ​

1974ء میں ایک بار پھر سلطان راہی ، سوا درجن فلموں میں کاسٹ ہوئے اور زیادہ تر معاون اداکار کے طور دیکھے گئے تھے۔ فلم دل لگی (1974) میں وہ ایک بوڑھے کردار میں تھے۔ سدھا رستہ (1974) ایک بہت بڑی فلم تھی جبکہ بابل صدقے تیرے (1974) میں عالیہ کے باپ کے کردار میں انھوں نے لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور ان پر مہدی حسن کا یہ مقبول عام گیت فلمایا گیا تھا "تیرا بابل صدقے تیرے ، نی بھاگاں والیے ، نی کرماں والیے۔۔"

سلطان راہی ، ایکشن ہیرو کے طور پر

1975ء کا سال سلطان راہی کے لیے ایک اور یادگار سال تھا جب ابتدائی ناکامی کے بعد بطور ہیرو ان کی پوزیشن مستحکم ہوگئی تھی۔ اس سال کی ایک درجن فلموں میں سے فلم وحشی جٹ (1975) سپرہٹ ہوئی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی پنجابی فلم کے ٹائٹل میں لفظ 'وحشی' آیا تھا جبکہ لفظ 'جٹ' پہلی بار کسی ایکشن فلم کے لیے استعمال ہوا تھا۔ اس فلم نے انتہائی پرتشدد فلموں کو فروغ دیا تھا اور سلطان راہی ، بطور ہیرو ، ایسی فلموں کی فرسٹ چوائس ہوتے تھے۔ اسی فلم سے سلطان راہی کی آسیہ کے ساتھ جوڑی بڑی مقبول ہوئی تھی اور ان دونوں نے ستر سے زائد فلموں میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔

فلم شریف بدمعاش (1975) میں سلطان راہی نے پہلی بار مصطفیٰ قریشی کے ساتھ کاسٹ ہوئے تھے۔ اس مشہور زمانہ جوڑی کی دو سو سے زائد مشترکہ فلمیں تھیں۔

1976ء میں سلطان راہی کو دودرجن فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ اس سال ایکشن فلموں کے ہیرو کے طور پر سلطان راہی کی اجارہ داری قائم ہوچکی تھی۔ سب سے بڑی فلم ان داتا (1976) تھی جس کا ٹائٹل رول پاکستان کے پہلے ایکشن ہیرو سدھیر نے کیا تھا اور سلطان راہی نے ان کے بیٹے اور نائب کا کردار کیا تھا۔ ایک سپرہٹ فلم ہونے کے باوجود اردو فلموں میں سلطان راہی کو کامیابی نہیں مل سکی تھی لیکن پنجابی فلموں میں ماضی کے سبھی بڑے بڑے برج الٹ دیے تھے۔

فلم راستے کا پتھر (1976) میں سلطان راہی نے ٹائٹل رول کیا تھا اور پس منظر میں یہ گیت تھا "میں ہوں راستے کا پتھر ، ہے میرا نصیب ٹھوکر۔۔" اس گیت کو اخلاق احمد نے گایا تھا جنھوں نے مسعودرانا کے ساتھ فلم باغی تے فرنگی (1976) میں یہ کورس گیت بھی گایا تھا "جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو۔۔" یہ گیت سلطان راہی ، سدھیر ، مظہرشاہ ، چنگیزی اور ساتھیوں پر فلمایا گیا تھا۔

اسی سال کی فلم ٹھگاں دے ٹھگ (1976) میں مسعودرانا کے ساتھ ناہیداختر نے ایک بڑا بولڈ قسم کا گیت گایا تھا "کُرتی پتلی ، میں ٹھنڈ وچ ٹھر گئی، ہائے میں مر گئی ، سینے نال لا لے ، سوہنیا۔۔" شہناز اور سلطان راہی پر یہ گیت فلمایا گیا تھا۔ بابا چشتی جیسے شریر بزرگ موسیقار کا یہ آخری گیت تھا جو ان کے من پسند گلوکار مسعودرانا نے گایا تھا۔

سلطان راہی بطور فلمساز

اسی سال سلطان راہی نے بطور فلمساز اپنی واحد فلم تقدیرکہاں لے آئی (1976) بنائی تھی جس کے ہدایتکار ایک گمنام نام حسین ناصر تھے۔ سلطان راہی ، دیبا کے ساتھ سولو ہیرو تھے۔ یہ فلم بری طرح سے فلاپ ہوئی تھی کیونکہ اردو فلم بینوں کے لیے سلطان راہی کو ہیرو کے طور پر قبول کرنا مشکل تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ فلم زباٹا (1993) سمیت کئی ایک فلموں کے فلمسازوں کی مالی مدد بھی کیا کرتے تھے اور کئی فلمسازوں کو اپنا معاوضہ بھی معاف کردیا کرتے تھے۔

1977ء میں بھی سلطان راہی کی ڈیڑھ درجن فلمیں ریکارڈز پر ہیں۔ اردو فلم جاسوس (1977) میں سلطان راہی ، ممتاز کے ساتھ فرسٹ ہیرو تھے۔ ان پر اے نیر اور ناہیداختر کا یہ سپرہٹ گیت فلمایا گیا تھا "ساتھی مجھے مل گیا ، مل گیا مل گیا۔۔"

فلم جیراسائیں (1977) میں سلطان راہی پر مسعودرانا کا یہ مقبول عام گیت فلمایا گیا تھا "تسیں ساریاں بہناں ماواں ، اک کڑی نوں چھڈ کے۔۔" ہدایتکار یونس ملک کی یہ پہلی فلم تھی اور انھوں نے سلطان راہی کو کل 29 فلموں میں کاسٹ کیا تھا۔

1978ء کا سال بھی سلطان راہی کے لیے ڈیڑھ درجن فلمیں لے کر آیا تھا اور ایکشن فلموں پر ان کی اجارہ داری قائم رہی۔ فلم غنڈہ (1978) میں مسعودرانا کا ایک سپرہٹ گیت "ہور سناؤ سجنو ، کی حال چال اے۔۔" بھی سلطان راہی پر فلمایا گیا تھا۔

اس سال کی فلم چمن خان (1978) میں سلطان راہی نے ایک سپاہی کے رول میں پشتو انداز میں اردو بولی تھی۔ فلم لکھا (1978) پہلی سینما سکوپ پنجابی فلم تھی۔

فلم لاٹھی چارج (1978) ، 1977ء میں بھٹو حکومت کے خلاف چلنے والی بدنام زمانہ جمہوریت کش تحریک کے بارے میں تھی۔ فلم بائیکاٹ (1978) میں معروف لوک گلوکار عالم لوہار نے پہلی بار ایک گیت میں اداکاری بھی کی تھی۔

سلطان راہی کا لافانی کردار مولاجٹ

مولا جٹ (1979)
مولا جٹ (1979) ایک بلاک باسٹر پنجابی فلم

1979ء کا سال ایک اور ریکارڈ توڑ سال تھا جب سلطان راہی نے ایک کیلنڈر ائیر میں 32 فلموں میں کام کرنے کا ریکارڈ قائم کردیا تھا۔ اس سال کی سب سے بڑی فلم مولا جٹ (1979) تھی جس نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی تھی اور سلطان راہی کو تامرگ پنجابی فلموں کا ناقابل شکست اداکار بنا دیا تھا۔

ایکشن فلموں کے ایک "خوفناک ہیرو" ہونے کے باوجود اس سال کی ایک اشارتی فلم عورت راج (1979) میں سلطان راہی نے ایک نرم و نازک عورت کا روپ دھارا تھا اور شرم و حیا کی اداؤں کے ساتھ ساتھ ناچ گانا اور کامیڈی بھی کی تھی۔

1980ء کے اعداوشمار انتہائی حیران کن ہیں۔ گزشتہ بارہ برسوں میں کم از کم ایک درجن سالانہ کے حساب سے اڑھائی سو کے لگ بھگ فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن پھر ایک دم بریک آئی اور اس سال سلطان راہی کی صرف چار فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ اسی سال ، سلطان راہی کو پاکستان کی اکلوتی ہندکو فلم قصہ خوانی (1980) کا ہیرو ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا تھا۔

سلطان راہی کی مکمل اجارہ داری کا دور

1981ء کا سال ، سلطان راہی کے فلمی کیرئر کا ایک اور یادگار سال تھا جب ان کی دو درجن سے زائد فلموں میں سے تین فلموں ، شیرخان ، سالا صاحب اور چن وریام (1981) نے لاہور کے سینماؤں میں ایک ہی دن ریلیز ہوکر سو سو ہفتے چلنے کا ریکارڈ قائم کردیا تھا۔ انھی تینوں فلموں سے سلطان راہی کی جوڑی انجمن کے ساتھ کامیاب ہوئی تھی اور وہ دونوں سو سے زائد فلموں میں ایک ساتھ نظر آئے تھے۔

اسی سال سے سلطان راہی اور ایکشن پنجابی فلموں کی مکمل اجارہ داری کا ایک ایسا دور شروع ہوا تھا جو 1996ء میں سلطان راہی کے قتل تک جاری رہا تھا۔ اس دوران انھوں نے ساڑھے چار سو کے قریب فلموں میں کام کیا تھا۔

1982ء میں سلطان راہی کی سوا درجن فلمیں تھیں۔ فلم ویزا دبئی دا (1982) میں سلطان راہی پر مسعودرانا کا یہ بھنگڑہ گیت فلمایا گیا تھا "میں گبھرو پنجاب دا یارو ، آگیا وچ دبئی ، ایتھے پے گیا نچنا گانا ، نویں مصیبت پئی ، میں کوئی جھوٹ بولیا۔۔" اسی فلم میں مسعودرانا اور مہناز کا یہ دلکش رومانٹک دوگانا بھی سلطان راہی اور ممتاز پر فلمایا گیا تھا "نئیں لکناں، نی ہن پیار لکائیاں نئیں لکنا۔۔" یہ واحد فلم تھی جس میں سلطان راہی پر مسعودرانا کے دو گیت فلمائے گئے تھے۔ سلطان راہی پر فلموں کے تناسب سے بہت کم گیت فلمائے گئے تھے اور جو فلمائے گئے تھے ، ان میں سے آدھے گیت اکیلے مسعودرانا نے گائے تھے جنھیں پنجابی مردانہ فلمی گائیکی پر مکمل اجارہ داری حاصل ہوتی تھی۔

سلطان راہی پر ایک مضمون
پاکستان فلم میگزین کی سابقہ ویب سائٹ پر سلطان راہی پر لکھا ہوا ایک مضمون

1983ء میں ڈیڑھ درجن سے زائد فلموں کے ہیرو سلطان راہی تھے۔ اس سال کی فلم وڈاخان (1983) کا ٹائٹل رول ، اردو فلموں کے عظیم ہیرو محمدعلی نے کیا تھا ۔ اس فلم میں سلطان راہی اور مزلہ پر مسعودرانا اور افشاں کا گایا ہوا یہ دل کش گیت فلمایا گیا تھا "لوکو ، بہتی سوہنی کڑی وی عجیب ہوندی اے۔۔"

فلم جٹ تے ڈوگر (1983) میں سلطان راہی اور ممتاز پر مسعودرانا اور ناہیداختر کا یہ یادگار گیت فلمایا گیا تھا "شہراں وچوں شہر سنی دا ، فیصل آباد نرالا ، چار چوفیرے گھنٹہ گھر تے کپڑا سب توں اعلیٰ۔۔" اس گیت میں پنجاب کے بڑے شہروں اور ان کی خصوصیات کا بڑا خوبصورت تعارف کروایا گیا تھا۔

فلم جٹ ، گجر تے نت (1983) میں وقت کے تینوں ایکشن سپرسٹار اداکاروں ، سلطان راہی ، مصطفیٰ قریشی اور اقبال حسن پر یہ دلچسپ قوالی فلمائی گئی تھی "میرا عشق یار دا دیوانہ۔۔" مسعودرانا کے ساتھ رجب علی اور غلام عباس کی آوازیں تھیں۔

1984ء میں سلطان راہی کی ہر ماہ دو فلمیں ریلیز ہورہی تھیں۔ اس سال کی ایک فلم شعلے (1984) ، اداکار اعجاز کی لندن جیل یاترا سے واپسی پر بنائی گئی ایک سپرہٹ فلم تھی۔ اس کے گیت بڑے مقبول ہوئے تھے جن میں ملکہ ترنم نورجہاں اور مسعودرانا کا یہ کورس گیت انجمن اور سلطان راہی پر فلمایا گیا تھا "بلے بلے وے ، میلے وچ کھڑاک کر کے ، کڑی موہ لئی مخانے ورگی۔۔" فلم لال طوفان (1984) میں میڈم کا یہ ناقابل فراموش گیت ، سلطان راہی کے لیے ہی گایا گیا تھا "تینوں سجدے کرن نوں جی کردا ، فیر سوچنی آں تو خدا تے نئیں۔۔"

1985ء میں ڈیڑھ درجن فلمیں سلطان راہی کے کھاتے میں جمع ہو گئی تھیں۔ فلم خوددار (1985) میں ملکہ ترنم نورجہاں اور مسعودرانا کا ایک اور کورس گیت سلطان راہی اور انجمن پر فلمایا گیا تھا "نی کاہدا ای غرور بلئے۔۔"

1986ء میں سلطان راہی کی دوسری بار ایک سال میں تیس فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ فلم دو قیدی (1986) میں موسیقار صفدرحسین نے کلاسک پنجابی شاعر میاں محمدبخشؒ کا سیف الملوک کا مشہور عارفانہ کلام ایک نئے انداز میں کمپوز کیا تھا اور مسعودرانا اور افشاں سے گوایا تھا "رحمت دا مہینہ پا خدایا ، باغ سکا کر ہریا ، بوٹا آس امید میری دا ، کر دے میوے بھریا۔۔" فلم میں یہ گیت ، سلطان راہی اور انجمن پر فلمایا گیا تھا۔

وحیدمراد کی آخری فلم

1987ء میں سلطان راہی کی ڈیڑھ درجن فلموں کا ذکر ملتا ہے۔ اس سال اردو فلموں کے عظیم رومانٹک ہیرو وحیدمراد کی آخری فلم زلزلہ (1987) ریلیز ہوئی تھی جس میں وہ روایتی ہیرو تھے لیکن فلم کی کہانی سدھیر اور سلطان راہی کے گرد گھومتی تھی۔

فلم بازی (1987) ، پہلی پنجابی فلم تھی جس میں اردو فلموں کی عظیم اداکارہ شبنم نے سلطان راہی کے ساتھ ہیروئن کے طور پر کام کیا تھا۔

فلم بادل (1987) میں مسعودرانا اور ناہیداختر کا یہ گیت بڑا متاثرکن تھا "ہم وطن کے سپاہی بنیں گے ، اس کی عظمت کی خاطر مریں گے۔۔" یہ گیت غالباً مون لائٹ سینما لاہور میں یوم آزادی کی ایک تقریب میں سلطان راہی اور ساتھیوں پر فلمایا گیا تھا۔

سکھ ٹی وی کا غم و غصہ

اسی سال کی فلم جرنیل سنگھ (1987) سے میرا ایک بڑا تلخ تجربہ منسلک ہے۔ نوے کی دھائی میں جب سیٹلائٹ ٹی وی عام ہوا تو ڈش پر ایک سکھ چینل دیکھنے کا بڑا شوق ہوتا تھا جس پر روزانہ پاکستانی پنجابی فلمیں دکھائی جاتی تھیں۔ یہ فلم بھی دیکھی اور حیرت ہوئی کہ اس فلم میں سکھ مذہب کی توہین کی گئی تھی لیکن پھر بھی پوری فلم دیکھنے کو ملی۔ نتیجہ دوسرے دن سامنے آیا جب سکھ چینل نے اپنے ناظرین سے معذرت کی اور بطور احتجاج پاکستانی فلمیں دکھانے کا سلسلہ بند کردیا تھا۔

ڈبل ورژن فلموں کا دور

1988ء میں دو درجن فلموں کے ضمن میں سلطان راہی کا نام ملتا ہے۔ فلم مفرور (1988) میں سلطان راہی پر مسعودرانا کا ایک اور گیت فلمایا گیا تھا "جگ دا میلہ ویکھی جا ، دکھ سکھ دی اگ سیکی جا۔۔" فلم شہنشاہ (1988) پہلی ڈبل ورژن فلم تھی جو اصل میں پنجابی زبان میں بنائی گئی فلم تھی جسے اردو میں ڈب کر کے کراچی سرکٹ میں ریلیز کیا گیا تھا۔ اس سے فلمساز کو پچیس سے تیس فیصد زائد منافع ہوتا تھا لیکن اس سے خالص اردو فلموں کی پروڈکشن خاصی کم ہوگئی تھی جو اردو فلم بینوں کے غم و غصہ کی بڑی وجہ بھی تھی۔

سلطان راہی کے بارے میں گمراہ کن معلومات

سلطان راہی پر ایک مضمون
2006ء میں سلطان راہی کے متعدد پرستاروں کی فراہم کردہ معلومات اور تصاویر پر مبنی ایک مضمون آن لائن کیا تھا جس میں بہت زیادہ غلط بیانی ہوئی تھی۔ متعدد فلموں کے لاہور کے سینماؤں پر چلنے والے ہفتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا تھا جو مزید تحقیق کے بعد دروغ گوئی ثابت ہوئی تھی۔ مجھے اس کا بے حد دکھ تھا کیونکہ یہ سب کچھ میری ویب سائٹ پر تھا اور اس مضمون کی تحریر و ترتیب پر بڑی محنت بھی کی تھی۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں ہر شعبے میں ڈنڈی ماری جاتی ہے ، اس لیے کس کس غم کا رونا روئیں۔۔؟ پرانے ورژن کو آف لائن کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ ویب ریکارڈ ضائع نہیں ہوتا بلکہ آن لائن محفوظ رہتا ہے تو مجبوراً پرانی سائٹ کو بحال کرنا پڑا تھا حالانکہ تیکنیکی طور پر پرانی سائٹ ایک بہت بڑا بوجھ ہے اور میرے پاس اتنا وقت یا حوصلہ نہیں کہ اسے اپ ڈیٹ کرسکوں۔ اسی لیے ساتھ یہ نوٹ بھی دے دیاتھا کہ یہ مضمون گمراہ کن ہے۔ ہفتوں کے ریکارڈ کو نظرانداز کردیں تو باقی معلومات بڑی دلچسپ اور مفید ہیں جو سلطان راہی جیسےعظیم فنکار کو ایک بہت بڑا خراج تحسین ہے۔

سلطان راہی کی ماہانہ تین فلمیں ریلیز ہوئیں

1989ء میں سلطان راہی نے کچھ کم نہیں ، 36 فلموں میں کام کیا تھا یعنی ہر ماہ تین فلمیں لاہور کے سینماؤں کی زینت بنتی تھیں۔ ایک سال میں زیادہ سے زیادہ فلموں کا یہ ایک منفرد اور شاید عالمی ریکارڈ تھا جو اب تو ٹوٹ ہی نہیں سکتا کیونکہ پاکستان میں فلم انڈسٹری ختم ہوچکی ہے اور بحالی ہوئی بھی تو پہلے جیسا عروج شاید ہی کبھی ممکن ہو۔ فلم میڈم باوری (1989) پہلی فلم تھی جس میں سلطان راہی نے اردو فلموں کے عظیم ہدایتکار نذرالاسلام کے ساتھ کام کیا تھا لیکن یہ ایک ڈبل ورژن فلم تھی۔ یادرہے کہ اردو فلموں کے ایک اور عظیم ہدایتکار پرویز ملک نے سلطان راہی کو کبھی کسی فلم میں کاسٹ نہیں کیا تھا جبکہ ایس سلیمان نے اپنے ابتدائی دور میں صرف دو فلموں میں ایکسٹرا کے طور پر لیا تھا۔

صائمہ کی پہلی فلم

1990ء میں سلطان راہی کی 34 فلموں کا ریکارڈ پاکستان فلم میگزین کے فلمی ڈیٹابیس میں موجود ہے۔ یعنی مسلسل دوسرے سال تیس سے زائد فلمیں سامنے آئیں جو ان کی مقبولیت اور مصروفیت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ فلم خطرناک (1990) ، سلطان راہی کی صائمہ کے ساتھ پہلی فلم تھی۔ اس جوڑی نے ساٹھ سے زائد فلموں میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔ فلم اللہ وارث (1990) میں سلطان راہی اور عالیہ پر فلمایا ہوا مسعودرانا اور عذراجہاں کا یہ گیت بڑا مقبول ہوا تھا "او سجناں ، تیرے بنا میرا کوئی نہ۔۔ "

سلطان راہی کی سالانہ تیس فلموں کی ہٹ ٹرک

1991ء میں مسلسل تیسری بار ، سلطان راہی کی تیس سے زائد فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ اس طرح نہ صرف ہٹ ٹرک مکمل ہوئی بلکہ صرف تین برسوں میں سو فلمیں ریلیز ہوئیں جو یقیناً ایک عالمی ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

1992ء میں مسلسل چوتھی مرتبہ سلطان راہی کو تیس سے زائد فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ ایک ڈبل ورژن پنجابی /اردو فلم خونی شعلے (1992) میں مسعودرانا ، مہناز اور اےنیر کے دونوں پنجابی اور اردو گیت "تو میری زندگی ، میں تیری زندگی۔۔" اور "تو ں میری زندگی، میں تیری زندگی۔۔" حبیب ، نغمہ ،سلطان راہی اور ندیم پر فلمائے گئے تھے۔

سلطان راہی اور ان کے بیٹے کے لیے مسعودرانا کے گیت

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی سال سلطان راہی کے بیٹے حیدرسلطان پر بھی مسعودرانا کا ایک گیت فلمایا گیا تھا "چھوٹی عمر تے عشق سیانا ، مینوں اے روگ لایا تو۔۔" فلم ببرا (1992) میں ساتھی اداکارہ صاحبہ تھی جس پر ملکہ ترنم نورجہاں کی آواز فلمائی گئی تھی۔ مسعودرانا ، پاکستانی فلمی تاریخ کے واحد گلوکار تھے کہ جنھوں نے پانچ باپ بیٹوں کے لیے نغمہ سرائی کی تھی لیکن یہ ایک بڑا ہی منفرد ریکارڈ تھا کہ ان کے گائے ہوئے دو گیت ایک ہی سال میں ریلیز ہونے والی فلموں میں دو حقیقی باپ بیٹوں پر فلمائے گئے تھے۔

سلطان راہی کے خلاف شرمناک لسانی تعصب

1993ء میں سلطان راہی کی "صرف" دو درجن فلمیں ہی ریلیز ہوسکی تھیں۔ یہ ڈبل ورژن فلموں کے انتہائی عروج کا دور تھا۔ سلطان راہی کی ایک فلم ڈاکو چور سپاہی (1993) کو کراچی میں صرف "چورسپاہی" کے نام سے ریلیز کیا گیا تھا کیونکہ 'ڈاکو' کا کردار سلطان راہی نے کیا تھا جو کراچی میں سخت ناپسند کیے جاتے تھے۔ فلم کے پوسٹر سے بھی سلطان راہی کو غائب کردیا گیا تھا اور عین ممکن ہے کہ فلم میں بھی ان کے سین کاٹ دیے گئے ہوں۔ سلطان راہی کی غیر معمولی کامیابی سے ان کے حاسدوں کی کمی نہ تھی۔ ان کے خلاف معاندانہ پروپیگنڈہ بھی ہوتا تھا جس میں شرمناک لسانی اور علاقائی تعصب صاف نظر آتا تھا۔

سلطان راہی کا قتل

1994ء میں ایک بار پھر سلطان راہی کی دو درجن فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ 1995ء میں سلطان راہی کی ڈیڑھ درجن سے زائد فلمیں سامنے آئیں۔ 9 جنوری 1996ء کو سلطان راہی کا قتل ہوا۔ اس سال ان کی ایک درجن سے زائد فلمیں آئیں۔ سلطان راہی کے قتل کے بعد جو پہلی فلم آئی وہ اکو دس نمبری (1996) تھی۔ اتفاق سے یہ فلم ملک تھیٹر لاہور میں دیکھنے کا موقع ملا تھا۔ وہ لمحہ کبھی نہیں بھول سکا جب سلطان راہی کے سکرین پر آتے ہی بھرپور تالیوں سے استقبال ہوا تھا۔ ایسا جنون کبھی سنا نہ دیکھا۔۔!

سلطان راہی کے انتقال کے بعد بھی متعدد فلمیں ریلیز ہوئی تھیں اور پنجابی فلموں میں ایک بار پھر ان سے متاثر ایکشن فلموں کا دور دورہ تھا ، فرق صرف اتنا تھا سکرین پر سلطان راہی کے بجائے شان ، سعود ، معمررانا اور بابرعلی نظر آتے تھے۔

سلطان راہی کون تھے؟

سلطان راہی کا اصل نام محمدسلطان تھا۔ 24 جون 1938ء کو بھارت کے صوبہ اترپردیش کے ایک گاؤں مظفرنگر میں ایک اردو بولنے والی فیملی میں پیدا ہوئے۔ تقسیم کے بعد راولپنڈی میں قیام ہوا۔ اداکاری کے شوق میں لاہور گئے جہاں 1955ء میں ایک سٹیج ڈرامے "نادرشاہ درانی" سے فنی کیرئر کا آغاز کیا۔ 9 جنوری 1996ء کو اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے گوجرانوالہ کے قریب کسی نامعلوم قاتل کی گولی کا نشانہ بنے اور موقع پر ہی خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔ ان کی بے وقت موت سے جہاں پنجابی فلموں کا سفینہ ڈوبا وہاں فلم انڈسٹری پھر کبھی ویسا عروج نہ دیکھ پائی۔

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 30 فلمی گیت

2 اردو گیت ... 28 پنجابی گیت
1

دولتاں والیو لوکو ، سانوں پین دیو یا گان دیو ، حقداراں نوں حق دیو یا سانوں ہوش نہ آن دیو..

فلم ... سر دھڑ دی بازی ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: سلطان راہی
2

دل نے قصور کیتا پیار دا ، ہور کی گناہ اے گناہ گار دا..

فلم ... خون دا دریا ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: سلطان راہی
3

اے دنیا جے ، دنیا والو ، ایتھے کرنی بھرنی پیندی اے..

فلم ... جیلر تے قیدی ... پنجابی ... (1975) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: نیئر سوچ ... اداکار: ابو شاہ ، جہانگیر مغل ، سلطان راہی مع ساتھی
4

جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے..

فلم ... باغی تے فرنگی ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ، اخلاق احمد مع ساتھی ... موسیقی: غلام حسین ، شبیر ... شاعر: ارشد مرزا ... اداکار: مظہر شاہ ، چنگیزی ، سلطان راہی ، سدھیر مع ساتھی
5

ڈنکا پیار والا وجدا ای کڑئے ، ٹھمکا پیار والا وجدا ای کڑئئے..

فلم ... اج دا بدمعاش ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: طافو ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی
6

کرتی پتلی ، میں ٹھنڈ وچ ٹھر گئی، ہائے میں مر گئی ، سینے نال لا لے ، سوہنیا..

فلم ... ٹھگاں دے ٹھگ ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: شہناز ، سلطان راہی
7

تسی ساریاں بہناں ماواں ، اک کڑی نوں چھڈ کے..

فلم ... جیرا سائیں ... پنجابی ... (1977) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: طافو ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی
8

جیو یارا ، دلدارا ، غم خوارا ، تو میرا بیلی ، میرا پیارا..

فلم ... دوستی تے دشمنی ... پنجابی ... (1977) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: سلطان راہی ، مصطفیٰ قریشی
9

ہور سناؤ سجنو ، کی حال چال اے ، ہس کے ویکھو ، بس اینا ای سوال اے..

فلم ... غنڈہ ... پنجابی ... (1978) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: صفدر حسین ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی
10

سجنوں ، شریف جدوں غصہ کھاندا اے..

فلم ... اٹل فیصلہ ... پنجابی ... (1979) ... گلوکار: مسعود رانا ، رجب علی ... موسیقی: طافو ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی ، اورنگزیب
11

نئیں لکناں، نی ہن پیار لکائیاں نئیں لکناں..

فلم ... ویزا دبئی دا ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، مہناز ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: سلطان راہی ، ممتاز
12

میں گبھرو پنجاب دا یارو،آگیا وچ دبئی..

فلم ... ویزا دبئی دا ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، ناہید اختر ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: سلطان راہی ، ممتاز
13

شہراں وچوں شہر سنی دا ، فیصل آباد نرالا ، چار چوفیرے گھنٹہ گھر تے کپڑا جگ توں اعلیٰ..

فلم ... جٹ تے ڈوگر ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعود رانا ، ناہید اختر ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی ، ممتاز
14

میرا عشق یار دا دیوانہ ، میں لبھنا واں ، اوہ لکدا اے..

فلم ... جٹ ، گجرتے نت ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: رجب علی ، مسعود رانا ، غلام عباس مع ساتھی ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: اقبال حسن ، مصطفی قریشی ، سلطان راہی مع ساتھی
15

لوکو بہتی سوہنی کڑی وی عجیب ہوندی اے ، پیار کردے نیں سارے ، ہائے مردے نیں سارے..

فلم ... وڈا خان ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعودرانا ، افشاں ... موسیقی: صفدر حسین ... شاعر: ؟ ... اداکار: سلطان راہی ، مزلہ
16

بلے بلے وے ، میلے وچ کھڑاک کر کے..

فلم ... شعلے ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: انجمن ، سلطان راہی
17

نی کاہدا ای غرور بلئے..

فلم ... خوددار ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی ، انجمن مع ساتھی
18

گل سن جھپنا ، راج لیا اپنا ، وڈیاں وڈیریاں دا ، ظالماں لٹیریاں دا ،چھڈ ناں جپھنا ،..

فلم ... باغی سپاہی ... پنجابی ... (1986) ... گلوکار: حسن صادق ، مسعودرانا ... موسیقی: ماسٹر عبد اللہ ... شاعر: ؟ ... اداکار: مصطفیٰ قریشی ، سلطان راہی
19

رحمت دا مہینہ پا خدایا ، باغ سکا کر ہریا ، بوٹا آس امید میری دا ، کر دے میوے بھریا..

فلم ... دو قیدی ... پنجابی ... (1986) ... گلوکار: مسعود رانا ، افشاں ... موسیقی: صفدر حسین ... شاعر: میاں محمد بخش ... اداکار: سلطان راہی ، انجمن
20

جگ جگ جینا ، اک مک رہنا ، رل کے دوویں دکھ سکھ سہنا..

فلم ... جانباز ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: نورجہاں ، مہناز ، مسعود رانا ، انور رفیع ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: سنگیتا ، غلام محی الدین ، سلطان راہی
21

ہم وطن کے سپاہی بنیں گے ، اسکی عظمت کی خاطر مریں گے..

فلم ... بادل ... اردو ... (1987) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: سلطان راہی مع ساتھی
22

جگ دا میلہ ویکھی جا ، دکھ سکھ دی اگ سیکی جا..

فلم ... مفرور ... پنجابی ... (1988) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: سلطان راہی
23

پیار دی بولی بولے ، اک طوطا ، اک مینا ، دوواں وعدہ کیتا ، اساں کٹھیاں ای رہنا..

فلم ... سکندرا ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مہناز ، ؟ ، نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: بےبی آرزو ، علی خان ، فردوس ، ممتاز ، سلطان راہی
24

ٹٹ گئے سہارے ، ڈب کے کنارے ، غماں دیاں چھلاں دا طوفان آ گیا..

فلم ... ڈکیت ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: (پس پردہ ، بہار ، سلطان راہی)
25

توں ایں میرا ، میں واں تیری ، تیرے باجوں دن دا چانن لگدی رات انہیری..

فلم ... اللہ خیر ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: ساحرہ بانو ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ ، سلطان راہی
26

او سجناں ، تیرے بنا میرا کوئی نہ ، میری اکھیاں چہ تو ، میرے ساہواں چہ تو..

فلم ... اللہ وارث ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: مسعود رانا ، عذرا جہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سلطان راہی ، عالیہ
27

سوہنے رب توں ایخو چاہواں ، سدا رہن خوشی دیاں چھاواں..

فلم ... شوکا ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: سائرہ نسیم ، مسعود رانا ... موسیقی: طافو ... شاعر: سعید گیلانی ... اداکار: ؟ ، سلطان راہی
28

تو ں میری زندگی، میں تیری زندگی..

فلم ... خونی شعلے ... پنجابی ... (1992) ... گلوکار: مسعود رانا ، مہناز ، اے نیر ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ایوب ساگر ... اداکار: حبیب ، نغمہ ، ندیم ، سلطان راہی
29

تم میری زندگی، میں تیری زندگی..

فلم ... خونی شعلے ... اردو ... (1992) ... گلوکار: مسعود رانا ، مہناز ، اے نیر ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ایوب ساگر ... اداکار: حبیب ، نغمہ ، ندیم ، سلطان راہی
30

میرے دکھڑے مکا دے ربا میریا ، جگا دے تقدیراں میریاں..

فلم ... پتن ... پنجابی ... (1992) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، امتیاز حسین ، ریاض علی مع ساتھی ... موسیقی: طافو ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: ؟؟ (سلطان راہی ، منزہ شیخ)

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 2 اردو گیت

1

ہم وطن کے سپاہی بنیں گے ، اسکی عظمت کی خاطر مریں گے ...

(فلم ... بادل ... 1987)
2

تم میری زندگی، میں تیری زندگی ...

(فلم ... خونی شعلے ... 1992)

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 28 پنجابی گیت

1

دولتاں والیو لوکو ، سانوں پین دیو یا گان دیو ، حقداراں نوں حق دیو یا سانوں ہوش نہ آن دیو ...

(فلم ... سر دھڑ دی بازی ... 1972)
2

دل نے قصور کیتا پیار دا ، ہور کی گناہ اے گناہ گار دا ...

(فلم ... خون دا دریا ... 1973)
3

اے دنیا جے ، دنیا والو ، ایتھے کرنی بھرنی پیندی اے ...

(فلم ... جیلر تے قیدی ... 1975)
4

جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے ...

(فلم ... باغی تے فرنگی ... 1976)
5

ڈنکا پیار والا وجدا ای کڑئے ، ٹھمکا پیار والا وجدا ای کڑئئے ...

(فلم ... اج دا بدمعاش ... 1976)
6

کرتی پتلی ، میں ٹھنڈ وچ ٹھر گئی، ہائے میں مر گئی ، سینے نال لا لے ، سوہنیا ...

(فلم ... ٹھگاں دے ٹھگ ... 1976)
7

تسی ساریاں بہناں ماواں ، اک کڑی نوں چھڈ کے ...

(فلم ... جیرا سائیں ... 1977)
8

جیو یارا ، دلدارا ، غم خوارا ، تو میرا بیلی ، میرا پیارا ...

(فلم ... دوستی تے دشمنی ... 1977)
9

ہور سناؤ سجنو ، کی حال چال اے ، ہس کے ویکھو ، بس اینا ای سوال اے ...

(فلم ... غنڈہ ... 1978)
10

سجنوں ، شریف جدوں غصہ کھاندا اے ...

(فلم ... اٹل فیصلہ ... 1979)
11

نئیں لکناں، نی ہن پیار لکائیاں نئیں لکناں ...

(فلم ... ویزا دبئی دا ... 1982)
12

میں گبھرو پنجاب دا یارو،آگیا وچ دبئی ...

(فلم ... ویزا دبئی دا ... 1982)
13

شہراں وچوں شہر سنی دا ، فیصل آباد نرالا ، چار چوفیرے گھنٹہ گھر تے کپڑا جگ توں اعلیٰ ...

(فلم ... جٹ تے ڈوگر ... 1983)
14

میرا عشق یار دا دیوانہ ، میں لبھنا واں ، اوہ لکدا اے ...

(فلم ... جٹ ، گجرتے نت ... 1983)
15

لوکو بہتی سوہنی کڑی وی عجیب ہوندی اے ، پیار کردے نیں سارے ، ہائے مردے نیں سارے ...

(فلم ... وڈا خان ... 1983)
16

بلے بلے وے ، میلے وچ کھڑاک کر کے ...

(فلم ... شعلے ... 1984)
17

نی کاہدا ای غرور بلئے ...

(فلم ... خوددار ... 1985)
18

گل سن جھپنا ، راج لیا اپنا ، وڈیاں وڈیریاں دا ، ظالماں لٹیریاں دا ،چھڈ ناں جپھنا ، ...

(فلم ... باغی سپاہی ... 1986)
19

رحمت دا مہینہ پا خدایا ، باغ سکا کر ہریا ، بوٹا آس امید میری دا ، کر دے میوے بھریا ...

(فلم ... دو قیدی ... 1986)
20

جگ جگ جینا ، اک مک رہنا ، رل کے دوویں دکھ سکھ سہنا ...

(فلم ... جانباز ... 1987)
21

جگ دا میلہ ویکھی جا ، دکھ سکھ دی اگ سیکی جا ...

(فلم ... مفرور ... 1988)
22

پیار دی بولی بولے ، اک طوطا ، اک مینا ، دوواں وعدہ کیتا ، اساں کٹھیاں ای رہنا ...

(فلم ... سکندرا ... 1989)
23

ٹٹ گئے سہارے ، ڈب کے کنارے ، غماں دیاں چھلاں دا طوفان آ گیا ...

(فلم ... ڈکیت ... 1989)
24

توں ایں میرا ، میں واں تیری ، تیرے باجوں دن دا چانن لگدی رات انہیری ...

(فلم ... اللہ خیر ... 1989)
25

او سجناں ، تیرے بنا میرا کوئی نہ ، میری اکھیاں چہ تو ، میرے ساہواں چہ تو ...

(فلم ... اللہ وارث ... 1990)
26

سوہنے رب توں ایخو چاہواں ، سدا رہن خوشی دیاں چھاواں ...

(فلم ... شوکا ... 1991)
27

تو ں میری زندگی، میں تیری زندگی ...

(فلم ... خونی شعلے ... 1992)
28

میرے دکھڑے مکا دے ربا میریا ، جگا دے تقدیراں میریاں ...

(فلم ... پتن ... 1992)

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 8سولو گیت

1

دولتاں والیو لوکو ، سانوں پین دیو یا گان دیو ، حقداراں نوں حق دیو یا سانوں ہوش نہ آن دیو ...

(فلم ... سر دھڑ دی بازی ... 1972)
2

دل نے قصور کیتا پیار دا ، ہور کی گناہ اے گناہ گار دا ...

(فلم ... خون دا دریا ... 1973)
3

ڈنکا پیار والا وجدا ای کڑئے ، ٹھمکا پیار والا وجدا ای کڑئئے ...

(فلم ... اج دا بدمعاش ... 1976)
4

تسی ساریاں بہناں ماواں ، اک کڑی نوں چھڈ کے ...

(فلم ... جیرا سائیں ... 1977)
5

جیو یارا ، دلدارا ، غم خوارا ، تو میرا بیلی ، میرا پیارا ...

(فلم ... دوستی تے دشمنی ... 1977)
6

ہور سناؤ سجنو ، کی حال چال اے ، ہس کے ویکھو ، بس اینا ای سوال اے ...

(فلم ... غنڈہ ... 1978)
7

جگ دا میلہ ویکھی جا ، دکھ سکھ دی اگ سیکی جا ...

(فلم ... مفرور ... 1988)
8

ٹٹ گئے سہارے ، ڈب کے کنارے ، غماں دیاں چھلاں دا طوفان آ گیا ...

(فلم ... ڈکیت ... 1989)

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 14دوگانے

1

کرتی پتلی ، میں ٹھنڈ وچ ٹھر گئی، ہائے میں مر گئی ، سینے نال لا لے ، سوہنیا ...

(فلم ... ٹھگاں دے ٹھگ ... 1976)
2

سجنوں ، شریف جدوں غصہ کھاندا اے ...

(فلم ... اٹل فیصلہ ... 1979)
3

نئیں لکناں، نی ہن پیار لکائیاں نئیں لکناں ...

(فلم ... ویزا دبئی دا ... 1982)
4

میں گبھرو پنجاب دا یارو،آگیا وچ دبئی ...

(فلم ... ویزا دبئی دا ... 1982)
5

شہراں وچوں شہر سنی دا ، فیصل آباد نرالا ، چار چوفیرے گھنٹہ گھر تے کپڑا جگ توں اعلیٰ ...

(فلم ... جٹ تے ڈوگر ... 1983)
6

لوکو بہتی سوہنی کڑی وی عجیب ہوندی اے ، پیار کردے نیں سارے ، ہائے مردے نیں سارے ...

(فلم ... وڈا خان ... 1983)
7

بلے بلے وے ، میلے وچ کھڑاک کر کے ...

(فلم ... شعلے ... 1984)
8

گل سن جھپنا ، راج لیا اپنا ، وڈیاں وڈیریاں دا ، ظالماں لٹیریاں دا ،چھڈ ناں جپھنا ، ...

(فلم ... باغی سپاہی ... 1986)
9

رحمت دا مہینہ پا خدایا ، باغ سکا کر ہریا ، بوٹا آس امید میری دا ، کر دے میوے بھریا ...

(فلم ... دو قیدی ... 1986)
10

توں ایں میرا ، میں واں تیری ، تیرے باجوں دن دا چانن لگدی رات انہیری ...

(فلم ... اللہ خیر ... 1989)
11

او سجناں ، تیرے بنا میرا کوئی نہ ، میری اکھیاں چہ تو ، میرے ساہواں چہ تو ...

(فلم ... اللہ وارث ... 1990)
12

سوہنے رب توں ایخو چاہواں ، سدا رہن خوشی دیاں چھاواں ...

(فلم ... شوکا ... 1991)
13

تو ں میری زندگی، میں تیری زندگی ...

(فلم ... خونی شعلے ... 1992)
14

تم میری زندگی، میں تیری زندگی ...

(فلم ... خونی شعلے ... 1992)

مسعودرانا اور سلطان راہی کے 8کورس گیت

1اے دنیا جے ، دنیا والو ، ایتھے کرنی بھرنی پیندی اے ... (فلم ... جیلر تے قیدی ... 1975)
2جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے ... (فلم ... باغی تے فرنگی ... 1976)
3میرا عشق یار دا دیوانہ ، میں لبھنا واں ، اوہ لکدا اے ... (فلم ... جٹ ، گجرتے نت ... 1983)
4نی کاہدا ای غرور بلئے ... (فلم ... خوددار ... 1985)
5جگ جگ جینا ، اک مک رہنا ، رل کے دوویں دکھ سکھ سہنا ... (فلم ... جانباز ... 1987)
6ہم وطن کے سپاہی بنیں گے ، اسکی عظمت کی خاطر مریں گے ... (فلم ... بادل ... 1987)
7پیار دی بولی بولے ، اک طوطا ، اک مینا ، دوواں وعدہ کیتا ، اساں کٹھیاں ای رہنا ... (فلم ... سکندرا ... 1989)
8میرے دکھڑے مکا دے ربا میریا ، جگا دے تقدیراں میریاں ... (فلم ... پتن ... 1992)


Masood Rana & Sultan Rahi: Latest Online film

Masood Rana & Sultan Rahi: Film posters
Maa Ka PyarChhoti BehanAisa Bhi Hota HayFaishonHeer SyalMoajzaWatan Ka SipahiAag Ka DaryaJanbazAainaJigri YaarNadiraSajdaChacha JiDil Da JaniHatim TaiChann JiAkbaraShola Aur ShabnamSitamgarLala RukhJanab-e-AaliHar Fun MaulaIk Si MaaShehnaiShahi MahalTaj MahalKoonj Vichhar GeyiAli Baba 40 ChorChann SajnaBahadur KissanRangu JattAtt Khuda Da VairJatt Da QoulSohna PuttarBasheeraMelay Sajna DaySir Dhar Di BaziNizam2 RangeelayJanguKhoon Da DaryaZarq KhanJithay Vagdi A RaviKhoon Bolda ABanarsi ThugDharti Sheran DiDillagiNadraManji Kithay DahvanNeelaamRanoHashu KhanSasta Khoon Mehnga PaniSuhag Mera Lahu TeraA Pagg Meray Veer DiReshma Javan Ho GeyiSheeda PastolJailor Tay QaidiMout Khed Javana DiYaar Da SehraWardatBaghi Tay FarangiLicenceAjj Da BadmashReshma Tay SheraTaqdeer Kahan Lay AyiAakhri MedanDadaKhamoshGhundaChaman KhanZiddi JattAthra PuttarSala SahibSher KhanAakhri QurbaniSholayMuqaddarKhuddarZiddi Khan2 QaidiHaq SachMelaJanbazMaula BakhshAllah DittaMafroorMundriNooriRotiZabardastDaketRangeelay JasoosAmeer KhanAllah KhairKhandani BadmashKhatarnakChoran Di RaniPaisa Naach NachavayJangiLahori BadmashShookaKhooni SholaySher JangPaidagir
Masood Rana & Sultan Rahi:

0 joint Online films

(0 Urdu and 0 Punjabi films)

Masood Rana & Sultan Rahi:

Total 174 joint films

(24 Urdu and 140 Punjabi films)

1.1964: Maa Ka Pyar
(Urdu)
2.1964: Chhoti Behan
(Urdu)
3.1965: Aisa Bhi Hota Hay
(Urdu)
4.1965: Faishon
(Urdu)
5.1965: Jhanjhar
(Punjabi)
6.1965: Heer Syal
(Punjabi)
7.1966: Moajza
(Urdu)
8.1966: Watan Ka Sipahi
(Urdu)
9.1966: Aag Ka Darya
(Urdu)
10.1966: Sarhad
(Urdu)
11.1966: Janbaz
(Urdu)
12.1966: Aaina
(Urdu)
13.1967: Jigri Yaar
(Punjabi)
14.1967: Nadira
(Urdu)
15.1967: Sajda
(Urdu)
16.1967: Chacha Ji
(Punjabi)
17.1967: Dil Da Jani
(Punjabi)
18.1967: Hatim Tai
(Urdu)
19.1967: Chann Ji
(Punjabi)
20.1967: Akbara
(Punjabi)
21.1967: Shola Aur Shabnam
(Urdu)
22.1967: Sitamgar
(Urdu)
23.1968: Lala Rukh
(Urdu)
24.1968: Janab-e-Aali
(Punjabi)
25.1968: Har Fun Maula
(Punjabi)
26.1968: Badla
(Punjabi)
27.1968: Ik Si Maa
(Punjabi)
28.1968: Commander
(Urdu)
29.1968: Shehnai
(Urdu)
30.1968: Shahi Mahal
(Urdu)
31.1968: Taj Mahal
(Urdu)
32.1969: Dhee Rani
(Punjabi)
33.1969: Gabhru Putt Punjab Day
(Punjabi)
34.1969: Koonj Vichhar Geyi
(Punjabi)
35.1970: Ali Baba 40 Chor
(Punjabi)
36.1970: Laralappa
(Punjabi)
37.1970: Chann Sajna
(Punjabi)
38.1970: Bahadur Kissan
(Punjabi)
39.1970: Rangu Jatt
(Punjabi)
40.1970: Att Khuda Da Vair
(Punjabi)
41.1970: Bholay Shah
(Punjabi)
42.1971: Des Mera Jeedaran Da
(Punjabi)
43.1971: Babul
(Punjabi)
44.1971: Jatt Da Qoul
(Punjabi)
45.1971: Sohna Puttar
(Punjabi)
46.1972: Basheera
(Punjabi)
47.1972: Melay Sajna Day
(Punjabi)
48.1972: Sir Dhar Di Bazi
(Punjabi)
49.1972: Nizam
(Punjabi)
50.1972: 2 Rangeelay
(Punjabi)
51.1972: Insan Ik Tamasha
(Punjabi)
52.1972: Jangu
(Punjabi)
53.1973: Khoon Da Darya
(Punjabi)
54.1973: Aan
(Punjabi)
55.1973: Zarq Khan
(Urdu)
56.1973: Jithay Vagdi A Ravi
(Punjabi)
57.1973: Ik Madari
(Punjabi)
58.1973: Khoon Bolda A
(Punjabi)
59.1973: Banarsi Thug
(Punjabi)
60.1973: Dharti Sheran Di
(Punjabi)
61.1974: Zulm Kaday Nein Phalda
(Punjabi)
62.1974: Dillagi
(Urdu)
63.1974: Nadra
(Punjabi)
64.1974: Manji Kithay Dahvan
(Punjabi)
65.1974: Neelaam
(Urdu)
66.1974: Rano
(Punjabi)
67.1974: Hashu Khan
(Punjabi)
68.1974: Sasta Khoon Mehnga Pani
(Punjabi)
69.1974: Khana day Khan Prohnay
(Punjabi)
70.1974: Suhag Mera Lahu Tera
(Punjabi)
71.1975: A Pagg Meray Veer Di
(Punjabi)
72.1975: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
73.1975: Shaheed
(Punjabi)
74.1975: Jor Tor Da Badshah
(Punjabi)
75.1975: Sheeda Pastol
(Punjabi)
76.1975: Khooni
(Punjabi)
77.1975: Jailor Tay Qaidi
(Punjabi)
78.1976: Mout Khed Javana Di
(Punjabi)
79.1976: Yaar Da Sehra
(Punjabi)
80.1976: Wardat
(Punjabi)
81.1976: Chitra Tay Shera
(Punjabi)
82.1976: Baghi Tay Farangi
(Punjabi)
83.1976: Licence
(Punjabi)
84.1976: Ajj Da Badmash
(Punjabi)
85.1976: Reshma Tay Shera
(Punjabi)
86.1976: Gama B.A.
(Punjabi)
87.1976: Thaggan day Thagg
(Punjabi)
88.1976: Taqdeer Kahan Lay Ayi
(Urdu)
89.1977: Aakhri Medan
(Punjabi)
90.1977: Dada
(Punjabi)
91.1977: Jeera Sain
(Punjabi)
92.1977: Dosti Tay Dushmani
(Punjabi)
93.1977: Khamosh
(Punjabi)
94.1977: Meray Badshah
(Punjabi)
95.1978: Nidarr
(Punjabi)
96.1978: Ghunda
(Punjabi)
97.1978: Chaman Khan
(Punjabi)
98.1979: Attal Faisala
(Punjabi)
99.1979: Ziddi Jatt
(Punjabi)
100.1979: Jail Da Badshah
(Punjabi)
101.1980: Dushman Mera Yaar
(Punjabi)
102.1981: Athra Puttar
(Punjabi)
103.1981: Sala Sahib
(Punjabi)
104.1981: Sher Khan
(Punjabi)
105.1981: Aakhri Qurbani
(Punjabi)
106.1981: Chhanga Tay Manga
(Punjabi)
107.1982: Visa Dubai Da
(Punjabi)
108.1983: Jatt Tay Dogar
(Punjabi)
109.1983: Jatt, Gujjar Tay Natt
(Punjabi)
110.1983: Vadda Khan
(Punjabi)
111.1984: Sholay
(Punjabi)
112.1984: Commander
(Punjabi)
113.1984: Chor Chokidar
(Punjabi)
114.1984: Lagaan
(Punjabi)
115.1985: Angara
(Punjabi)
116.1985: Muqaddar
(Punjabi)
117.1985: Khuddar
(Punjabi)
118.1985: Ziddi Khan
(Punjabi)
119.1986: Baghi Sipahi
(Punjabi)
120.1986: 2 Qaidi
(Punjabi)
121.1986: Yeh Adam
(Punjabi)
122.1986: Jitt Qanoon Di
(Punjabi)
123.1986: Aakhri Jang
(Punjabi)
124.1986: Haq Sach
(Punjabi)
125.1986: Puttar Sheran Day
(Punjabi)
126.1986: Mela
(Punjabi)
127.1987: Doli Tay Hathkari
(Punjabi)
128.1987: Janbaz
(Punjabi)
129.1987: Baadal
(Punjabi)
130.1987: Nachay Nagin
(Punjabi)
131.1988: Maula Bakhsh
(Punjabi)
132.1988: Allah Ditta
(Punjabi)
133.1988: Mafroor
(Punjabi)
134.1988: Mundri
(Punjabi)
135.1988: Noori
(Punjabi)
136.1988: Jang
(Punjabi)
137.1988: Roti
(Punjabi)
138.1989: Sikandra
(Punjabi)
139.1989: Sarfarosh
(Punjabi/Urdu double version)
140.1989: Yarana
(Punjabi)
141.1989: Zabardast
(Punjabi)
142.1989: Daket
(Punjabi)
143.1989: Rangeelay Jasoos
(Punjabi/Urdu double version)
144.1989: Ameer Khan
(Punjabi/Urdu double version)
145.1989: Mujrim
(Punjabi)
146.1989: Allah Khair
(Punjabi)
147.1990: Allah Waris
(Punjabi)
148.1990: Jurrat
(Punjabi)
149.1990: Hifazat
(Punjabi)
150.1990: Khandani Badmash
(Punjabi)
151.1990: Khatarnak
(Punjabi)
152.1990: Choran Di Rani
(Punjabi)
153.1990: Paisa Naach Nachavay
(Punjabi)
154.1990: Jangi
(Punjabi)
155.1991: Jadoo Garni
(Punjabi)
156.1991: Lahori Badmash
(Punjabi)
157.1991: Mastan Khan
(Punjabi/Urdu double version)
158.1991: Sher Afgan
(Punjabi)
159.1991: Lashkar
(Punjabi)
160.1991: Shooka
(Punjabi)
161.1992: Khooni Sholay
(Punjabi/Urdu double version)
162.1992: Haseeno Ki Barat
(Punjabi/Urdu double version)
163.1992: Sher Jang
(Punjabi)
164.1992: Pattan
(Punjabi)
165.1992: Babra
(Punjabi)
166.1993: Ruqqa
(Punjabi)
167.1993: Paidagir
(Punjabi/Urdu double version)
168.1994: Khandan
(Punjabi/Urdu double version)
169.1994: International Luteray
(Punjabi/Urdu double version)
170.1994: Laat Sahb
(Punjabi/Urdu double version)
171.1994: Bala Peeray Da
(Punjabi)
172.1995: Sanata
(Punjabi)
173.2003: Sher Puttar
(Punjabi)
174.Unreleased: Udeekan
(Punjabi)


Masood Rana & Sultan Rahi: 31 songs

(1 Urdu and 30 Punjabi songs)

1.
Punjabi film
Sir Dhar Di Bazi
from Friday, 4 August 1972
Singer(s): Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Sultan Rahi
2.
Punjabi film
Khoon Da Darya
from Tuesday, 16 January 1973
Singer(s): Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Sultan Rahi
3.
Punjabi film
Jailor Tay Qaidi
from Friday, 5 December 1975
Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Nayyar Soch, Actor(s): Abbu Shah, Jahangir Mughal, Sultan Rahi & Co.
4.
Punjabi film
Baghi Tay Farangi
from Friday, 23 July 1976
Singer(s): Masood Rana, Akhlaq Ahmad & Co., Music: Ghulam Hussain, Shabbir, Poet: Arshad Mirza, Actor(s): Mazhar Shah, Changezi, Sudhir, Sultan Rahi & Co.
5.
Punjabi film
Ajj Da Badmash
from Friday, 8 October 1976
Singer(s): Masood Rana, Music: Tafu, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi
6.
Punjabi film
Thaggan day Thagg
from Friday, 3 December 1976
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Shehnaz, Sultan Rahi
7.
punjabi film
Jeera Sain
from Thursday, 21 July 1977
Singer(s): Masood Rana, Music: Tafu, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi
8.
Punjabi film
Dosti Tay Dushmani
from Friday, 4 November 1977
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Sultan Rahi
9.
Punjabi film
Ghunda
from Friday, 10 March 1978
Singer(s): Masood Rana, Music: Safdar Hussain, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi
10.
Punjabi film
Attal Faisala
from Friday, 1 June 1979
Singer(s): Masood Rana, Rajab Ali, Music: Tafu, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi, Aurangzeb
11.
Punjabi film
Visa Dubai Da
from Friday, 23 July 1982
Singer(s): Masood Rana, Naheed Akhtar, Music: Kemal Ahmad, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Sultan Rahi, Mumtaz
12.
Punjabi film
Visa Dubai Da
from Friday, 23 July 1982
Singer(s): Masood Rana, Mehnaz, Music: Kemal Ahmad, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Sultan Rahi, Mumtaz
13.
Punjabi film
Jatt Tay Dogar
from Friday, 29 April 1983
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi, Mumtaz
14.
Punjabi film
Jatt, Gujjar Tay Natt
from Monday, 11 July 1983
Singer(s): Rajab Ali,Ghulam Abbas, Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: ?, Actor(s): Mustafa Qureshi, Iqbal Hassan, Sultan Rahi
15.
Punjabi film
Vadda Khan
from Friday, 18 November 1983
Singer(s): Masood Rana, Afshan, Music: Safdar Hussain, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Sultan Rahi, Mizla
16.
Punjabi film
Sholay
from Friday, 11 May 1984
Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): Anjuman, Sultan Rahi
17.
Punjabi film
Khuddar
from Friday, 4 October 1985
Singer(s): Masood Rana, Noorjahan & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi, Anjuman & Co.
18.
Punjabi film
Baghi Sipahi
from Friday, 14 February 1986
Singer(s): Hassan Sadiq, Masood Rana, Music: Master Abdullah, Poet: ?, Actor(s): Mustafa Qureshi, Sultan Rahi
19.
Punjabi film
2 Qaidi
from Friday, 28 March 1986
Singer(s): Masood Rana, Afshan, Music: Safdar Hussain, Poet: Mian Mohammad Bakhash, Actor(s): Sultan Rahi
20.
Punjabi film
Janbaz
from Friday, 17 July 1987
Singer(s): Noorjahan, Mehnaz, Masood Rana, Anwar Rafi, Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): Sangeeta, ??, Ghulam Mohayuddin, Sultan Rahi
21.
Punjabi film
Baadal
from Friday, 7 August 1987
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Sultan Rahi
22.
Punjabi film
Mafroor
from Wednesday, 18 May 1988
Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Sultan Rahi
23.
Punjabi film
Sikandra
from Friday, 20 January 1989
Singer(s): Mehnaz, ?, Noorjahan, Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Baby Arzoo, Ali Khan, Firdous, Mumtaz, Sultan Rahi
24.
Punjabi film
Daket
from Friday, 23 June 1989
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): (Playback - Bahar, Sultan Rahi)
25.
Punjabi film
Allah Khair
from Friday, 29 December 1989
Singer(s): Sahra Bano, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): ?, Sultan Rahi
26.
Punjabi film
Allah Waris
from Friday, 19 January 1990
Singer(s): Masood Rana, Azra Jehan, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Sultan Rahi, Aliya
27.
Punjabi film
Lahori Badmash
from Friday, 26 July 1991
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: ?, Actor(s): Abid Ali, Sultan Rahi, Izhar Qazi, Javed Sheikh
28.
Punjabi film
Shooka
from Friday, 6 December 1991
Singer(s): Saira Naseem, Masood Rana, Music: Tafu, Poet: Saeed Gilani, Actor(s): ?, Sultan Rahi
29.
Punjabi film
Khooni Sholay
from Friday, 3 January 1992
Singer(s): Masood Rana, Mehnaz, A. Nayyar, Music: M. Ashraf, Poet: Ayub Sagar, Actor(s): Habib, Naghma, Nadeem, Sultan Rahi
30.
Urdu film
Khooni Sholay
from Friday, 3 January 1992
Singer(s): Masood Rana, Mehnaz, A. Nayyar, Music: M. Ashraf, Poet: Ayub Sagar, Actor(s): Habib, Naghma, Nadeem, Sultan Rahi
31.
Punjabi film
Pattan
from Friday, 31 July 1992
Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana, Imtiaz Hussain, Riaz Ali, Music: Tafu, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): ?? (Sultan Rahi, Munaza Sheikh)




241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.