Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


اقبال کاشمیری

نامور ہدایتکار اقبال کاشمیری گزشتہ کئی برسوں سے علیل تھے لیکن پچھلے ایک ہفتہ سے گردوں کی بیماری کی شدت سے لاہور کے ایک ہسپتال میں 15 نومبر 2020ء کو 78 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

اقبال کاشمیری
ہدایتکار ، فلمساز ، کہانی ، مکالمہ اور منظرنامہ نویس کے علاوہ اداکار بھی تھے

اقبال کاشمیری کی وجہ شہرت تو ہدایتکار کے طور پر تھی لیکن اصل میں وہ بطور اداکار فلموں میں متعارف ہوئے تھے۔ مشہور زمانہ پنجابی فلم یکے والی (1957) ان کی پہلی فلم تھی جس میں وہ ہیروئن مسرت نذیر کے چھوٹے بھائی کے کردار میں تھے۔

اقبال کاشمیری ، چھوٹی قدوقامت کے مالک تھے ، اسی لیے ان کا فلمی نام " نکو " رکھا گیا تھا۔ اپنے ایک انٹرویو میں وہ اعتراف کرتے ہیں کہ انھیں اداکاری کا شوق تھا لیکن اپنی جسامت اور بیٹھی ہوئی آواز کی وجہ سے بطور اداکار کامیابی حاصل نہیں کر سکتے تھے۔

انھوں نے 16 فلموں میں بطور اداکار کام کیا تھا جن میں سے جٹی (1958) ، کرتار سنگھ (1959) ، ہزار داستان (1965) ، لالہ رخ اور پرستان (1968) وغیرہ اہم فلمیں تھیں۔

اقبال کاشمیری بطور ہدایتکار

اقبال کاشمیری کا دوسرا تعارف بطور معاون ہدایتکار کے ہے۔ فلم بہروپیا (1959) میں وہ پہلی بار ہدایتکار اسلم ایرانی کے معاون کے طور پر سامنے آئے تھے۔ ہدایتکار عزیز میرٹھی کی تین فلموں ہزار داستان (1965) ، عالیہ (1967) اور لالہ رخ (1968) کے علاوہ فلم کونج وچھڑ گئی (1969) میں کہانی نویس کے علاوہ ہدایتکار حیدرچوہدری کے معاون ہدایتکار بھی تھے اور مسعود بٹ اور نسیم حیدر بھی ان کے ساتھی تھے۔

اقبال کاشمیری بطور مصنف

اقبال کاشمیری کا تیسرا تعارف بطور کہانی ، مکالمہ اور منظرنامہ نویس کے طور پر تھا۔ عشق نہ پچھے ذات (1969) کہانی نویس کے طور پر ان کی پہلی بڑی فلم تھی۔ کل 14 فلموں کے مصنف کے طور پر فلموں کے ٹائٹلز پر ان کا نام آیا تھا جن میں یار دیس پنجاب دے (1971) ، پنڈی وال (1976) ، بلیک وارنٹ (1985) اور نوراں (2000) وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اقبال کاشمیری ، ایک کامیاب فلمی ہدایتکار

بطور مکمل ہدایتکار ، اقبال کاشمیری نے کل 86 فلمیں بنائی تھیں جن میں تقریباً آدھی آدھی اردو اور پنجابی فلمیں ہیں۔ وہ شاید واحد ہدایتکار ہیں جنھوں نے اتنی بڑی تعداد میں دونوں زبانوں کی فلمیں بنائی تھیں۔

ان کی پہلی فلم ٹیکسی ڈرائیور (1970) ایک کامیاب فلم تھی جس سے بطور ولن الیاس کاشمیری کے عروج کا دور شروع ہوا تھا جبکہ ٹائٹل رول یوسف خان نے کیا تھا جو اس وقت تک دوسرے درجے کے اداکار تھے۔

ان کی دوسری فلم بابل (1971) بھی ایک سپر ہٹ فلم تھی جس کا ٹائٹل رول تو نعیم ہاشمی نے کیا تھا لیکن ہیرو یوسف خان ہی تھے جو ان کی پہلی پانچ فلموں کے ہیرو تھے۔ اس فلم سے میرا ایک یادگار واقعہ منسلک ہے جس کا ذکر طوالت کی وجہ سے پھر کبھی ہوگا۔

یوسف خان کا عروج

فلم ضدی (1973) کا ٹائٹل رول بھی یوسف خان نے کیا تھا جس نے انھیں طویل جدوجہد کے بعد سپر سٹار بنا دیا تھا۔ اس فلم کے سبھی گیت مقبول ہوئے تھے جن میں میڈم نورجہاں کا یہ گیت اس فلم کی پہچان بن گیا تھا "وے چھڈ میری وینی نہ مروڑ۔۔" اس فلم سے بھی میرا ایک بڑا ہی یادگار واقعہ منسلک ہے جس کا ذکر پھر کبھی ہوگا۔

فردوس اور اعجاز کی آخری کامیاب فلم

اقبال کاشمیری کی ایک اور سپر ہٹ فلم بنارسی ٹھگ (1973) نے منورظریف کو ایک عام کامیڈین سے مرکزی کرداروں تک پہنچا دیا تھا۔ یہ فردوس اور اعجاز کی جوڑی کی آخری بڑی فلم تھی اور اداکارہ ممتاز کے لیے بریک تھرو ثابت ہوئی تھی جس پر میڈم نورجہاں کا یہ سٹریٹ سانگ فلمایا گیا تھا "اکھ لڑی بدو بدی۔۔"

ندیم کی پہلی پنجابی فلم

نامور گلوکارہ اور اداکارہ سلمیٰ آغا کی پہلی پنجابی فلم بھابھی دیاں چوڑیاں (1986) اور اردو فلموں کے سپر سٹار ندیم کی پہلی پنجابی فلم مکھڑا (1988) کے ہدایتکار بھی اقبال کاشمیری ہی تھے۔ بطور ہدایتکار دیگر مشہور فلموں میں جادو (1974) ، شریف بدمعاش (1975) ، قسمت (1985) ، ہم ایک ہیں (1986) ، چوروں کی بارات (1987) ، اللہ دتہ (1988) ، بختاور (1991) ، حسینوں کی بارات (1992) ، انٹرنیشنل لٹیرے (1994) ، جوڈرگیا وہ مرگیا (1995) اور گھر کب آؤ گے (2000) وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اقبال کاشمیری کی بطور ہدایتکار آخری فلم دیوداس (2015) تھی جو ایک سپر فلاپ فلم تھی۔ اس فلم میں انھوں نے فلم کے فلمساز ندیم شاہ کو ٹائٹل رول میں پیش کیا تھا۔

اقبال کاشمیری بطور فلمساز

بطور فلمساز ، اقبال کاشمیری نے صرف چار فلمیں بنائی تھیں جن میں شاہین (1977) پہلی فلم تھی جس میں ان کے ساتھی فلمساز موسیقار کمال احمد تھے۔ بتایا جاتا ہے کی اس فلم کی ہیروئن شہناز ان کی منکوحہ تھی۔ نیپالی اداکارہ سشما شاہی سے بھی انھوں نے شادی کی تھی۔ بطور فلمساز باقی تین فلمیں الہ دین (1981) ، جن چاچا (1983) اور ہتھاں وچ ہتھ (1984) تھیں۔

اقبال کاشمیری اور مسعودرانا کا ساتھ

اقبال کاشمیری کی ڈیڑھ درجن فلموں میں مسعودرانا کے دو درجن گیت ملتے ہیں جن میں گیتوں کی بہت زیادہ ورائٹی ملتی ہے۔

ایسے گیتوں میں سے پہلا گیت فلم بابل (1971) میں تھا "لے لو میرے کھڈونے۔۔" یوسف خان پر فلمائے گئے اس گیت کی دھن ماسٹر عبداللہ نے بنائی تھی اور بول تنویر نقوی کے لکھے ہوئے تھے جو کسی تک بندی سے زیادہ نہیں تھے۔ بھلا اس بات کا کیا جواز بنتا ہے کہ "قیمت سب دی وکھری وکھری ، نئیں جے ڈھائی ڈھائی آنے۔۔" شاعری سے واجبی دلچسپی رکھنے والا مجھ جیسا عام شخص بھی یہ تک بندی ہضم نہیں کر سکا۔

فلم بنارسی ٹھگ (1973) میں مسعودرانا کا گیت "نشیاں نیں ساڑیا ، حلیہ وگاڑیا۔۔" ایک سپر ہٹ گیت تھا جو منورظریف پر فلمایا گیا تھا۔ یہ اپنے وقت کی بہت بڑی فلم تھی جو عید الفطر ، 28 اکتوبر 1973ء کو ریلیز ہوئی تھی اور پنجاب سرکٹ میں اپنے مقابلے کی دیگر چاروں فلموں دامن اور چنگاری ، سوسائٹی ، کبڑا عاشق اور پہلا وار پر بھاری ثابت ہوئی تھی جس کا ایک ثبوت ایک اخباری اشتہار ہے جس میں ایک ہی دن ریلیز ہونے کے باوجود فلم بنارسی ٹھگ 55 ہفتے جبکہ دامن اور چنگاری 39 اور سوسائٹی 37 ہفتے میں تھیں جبکہ باقی دونوں فلمیں ناکام ہو گئی تھیں ۔

جہلم کے سینما گھر

یہ میرے بچپن کے پہلے فلمی دور کی پاکستان میں آخری عید تھی اور یہ فلم میں نے جہلم کے ریجنٹ سینما میں دیکھی تھی جو دریائے جہلم کے کنارے واقع تھا۔

میرے ذہن پر آج بھی وہ ماحول تازہ ہے جو اس فلم کے دوران اور بعد میں دیکھا تھا۔ ایک بڑی فلم کو ایک بڑے شہر میں دیکھنے کا ایک بڑا خوشگوار اور یادگار تجربہ تھا۔ گو اس سے قبل اسی سال جہلم کے پیراڈائز سینما میں فلم خون بولدا اے (1973) اور ناز سینما میں چار خون دے پیاسے (1973) دیکھ چکا تھا لیکن وہ ناکام فلمیں تھیں۔ فلموں کی کامیابیوں اور جوبلیوں کے بارے میں ایک تفصیلی مضمون ان شاء اللہ ، پھر کبھی ہو گا۔

فلم نیلام (1974) میں یہ شاہکار تھیم سانگ مسعودرانا کے ناقابل فراموش گیتوں میں سے ایک ہے "وقت کا پہیہ چلتا جائے۔۔" فلم ریشماں جوان ہو گئی (1975) میں یہ شوخ گیت بڑا منفرد تھا "کی ناں تیرا شہزادی۔۔" فلم چترا تے شیرا (1976) میں یہ انقلابی گیت "اساں مان وطن دا رکھنا اے۔۔" ، فلم یاردا سہرا (1976) کا "مندا ہوندا یتیماں دا حال شالا مرن نہ ماواں۔۔" ، فلم چوروں کی بارت (1987) میں "پیسے کی دنیا ہے پیارے۔۔" ، فلم لاوا (1987) کا یہ گیت "ماں ، اولاد کا سایہ بن کر ساری عمر گزارے۔۔" اور فلم رنگیلے جاسوس (1989) میں "دین پیسہ ، ایمان پیسہ۔۔" وغیرہ بڑے بامقصد گیت تھے۔

فلم اللہ دتہ (1988) میں مسعودرانا کا گیت "کالی میری پگ تے گلابی شلوار اے۔۔" فلم ولن جگی ملک پر فلمایا گیا تھا۔ فلم شیدا ٹلی (1993) میں یہ گیت بھی کیا کمال کا تھا "سب دا سجن ، سب دا بیلی ، شیدا ٹلی ، آیا شیدا ٹلی۔۔" فلم یادگار (1994) میں مسعودرانا کے آخری دنوں کا یہ گیت بھی کیا کمال کا تھا "سب کجھ تے میرا لٹ گیا ، کی کول رہ گیا۔۔" اور آخری گیت فلم انٹرنیشنل لٹیرے (1994) میں یہ کورس گیت تھا "جب بھی علیؑ کا نام لیا ، ہر بلا ٹلی۔۔"

مسعودرانا کے اقبال کاشمیری کی 20 فلموں میں 24 گیت

(7 اردو گیت ... 17 پنجابی گیت )
1
فلم ... بابل ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عبد اللہ ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: یوسف خان
2
فلم ... بنارسی ٹھگ ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: بخشی وزیر ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: منور ظریف
3
فلم ... نیلام ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: (پس پردہ)
4
فلم ... سستا خون مہنگا پانی ... پنجابی ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عنایت حسین ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شاہد
5
فلم ... ریشماں جوان ہو گئی ... پنجابی ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عبد اللہ ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: منور ظریف
6
فلم ... یار دا سہرا ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: صفدر حسین ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: (پس پردہ ، صبیحہ)
7
فلم ... چترا تے شیرا ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عنایت حسین ... شاعر: ؟ ... اداکار: منور ظریف
8
فلم ... ٹھگاں دے ٹھگ ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: (پس پردہ)
9
فلم ... ٹھگاں دے ٹھگ ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: شہناز ، سلطان راہی
10
فلم ... الہ دین ... اردو ... (1981) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: فیصل
11
فلم ... چوروں کی بارات ... اردو ... (1987) ... گلوکار: ندیم ، اے نیئر ، مسعود رانا ، مہناز مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: ندیم ، شیوا ، سثما شاہی مع ساتھی
12
فلم ... لاوا ... اردو ... (1987) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: (پس پردہ ، دیبا ؟)
13
فلم ... لاوا ... اردو ... (1987) ... گلوکار: مہناز ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نیلی ، اسمٰعیل شاہ
14
فلم ... لاوا ... اردو ... (1987) ... گلوکار: مہناز ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: سشما شاہی ، (شیوا ، پس پردہ)
15
فلم ... اللہ دتہ ... پنجابی ... (1988) ... گلوکار: مسعود رانا ، البیلا مع ساتھی ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: جگی ملک ، البیلا مع ساتھی
16
فلم ... مکھڑا ... پنجابی ... (1988) ... گلوکار: نورجہاں ، ندیم ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: بابرہ شریف ، ندیم ، اسماعیل شاہ
17
فلم ... سرفروش ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: مشتاق علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: (ٹائٹل سانگ )
18
فلم ... رنگیلے جاسوس ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: اے نیئر ، مسعود رانا ، نورجہاں مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: جاوید شیخ ، غلام محی الدین ، نیلی مع ساتھی
19
فلم ... تیس مار خان ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ )
20
فلم ... تیس مار خان ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ، ستارہ)
21
فلم ... شیدا ٹلی ... پنجابی ... (1993) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: جاوید شیخ
22
فلم ... شیدا ٹلی ... پنجابی ... (1993) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: جاوید شیخ
23
فلم ... یادگار ... پنجابی ... (1993) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: (پس پردہ)
24
فلم ... انٹرنیشنل لٹیرے ... اردو ... (1994) ... گلوکار: سائرہ نسیم ، مسعود رانا ، شجاعت بوبی ، عارف پیرزادہ مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: دیبا ، غلام محی الدین ، ندیم ، جان ریمبو ، صائمہ ، مدیحہ شاہ ، نرگس

Masood Rana & Iqbal Kashmiri: Latest Online film

Sarfarosh

(Punjabi/Urdu double version - Color - Friday, 24 February 1989)


Masood Rana & Iqbal Kashmiri: Film posters
Banarsi ThugNeelaamSasta Khoon Mehnga PaniReshma Javan Ho GeyiYaar Da SehraAladdinAllah DittaMukhraRangeelay JasoosSheeda Talli
Masood Rana & Iqbal Kashmiri:

4 joint Online films

(2 Urdu and 3 Punjabi films)

1.: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
2.: Thaggan day Thagg
(Punjabi)
3.: Aladdin
(Urdu)
4.: Sarfarosh
(Punjabi/Urdu double version)
Masood Rana & Iqbal Kashmiri:

Total 20 joint films

(3 Urdu, 10 Punjabi films)

1.1971: Babul
(Punjabi)
2.1973: Banarsi Thug
(Punjabi)
3.1974: Neelaam
(Urdu)
4.1974: Sasta Khoon Mehnga Pani
(Punjabi)
5.1975: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
6.1976: Yaar Da Sehra
(Punjabi)
7.1976: Chitra Tay Shera
(Punjabi)
8.1976: Thaggan day Thagg
(Punjabi)
9.1981: Aladdin
(Urdu)
10.1987: Choron Ki Barat
(Punjabi/Urdu double version)
11.1987: Lava
(Urdu)
12.1988: Allah Ditta
(Punjabi)
13.1988: Mukhra
(Punjabi)
14.1989: Sarfarosh
(Punjabi/Urdu double version)
15.1989: Rangeelay Jasoos
(Punjabi/Urdu double version)
16.1989: 30 Mar Khan
(Punjabi)
17.1992: Haseeno Ki Barat
(Punjabi/Urdu double version)
18.1993: Sheeda Talli
(Punjabi/Urdu double version)
19.1993: Yaadgar
(Punjabi/Urdu double version)
20.1994: International Luteray
(Punjabi/Urdu double version)


Masood Rana & Iqbal Kashmiri: 25 songs in 20 films

(8 Urdu and 17 Punjabi songs)

1.
Punjabi film
Babul
from Friday, 18 June 1971
Singer(s): Masood Rana, Music: Master Abdullah, Poet: , Actor(s): Yousuf Khan
2.
Punjabi film
Banarsi Thug
from Sunday, 28 October 1973
Singer(s): Masood Rana, Music: Bakhshi Wazir, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif
3.
Urdu film
Neelaam
from Friday, 23 August 1974
Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): (Playback)
4.
Punjabi film
Sasta Khoon Mehnga Pani
from Friday, 1 November 1974
Singer(s): Masood Rana, Music: Master Inayat Hussain, Poet: , Actor(s): Shahid
5.
Punjabi film
Reshma Javan Ho Geyi
from Friday, 23 May 1975
Singer(s): Masood Rana, Music: Master Abdullah, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif
6.
Punjabi film
Yaar Da Sehra
from Friday, 13 February 1976
Singer(s): Masood Rana, Music: Safdar Hussain, Poet: , Actor(s): (Playback - Sabiha)
7.
Punjabi film
Chitra Tay Shera
from Friday, 16 July 1976
Singer(s): Masood Rana, Music: Master Inayat Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif
8.
Punjabi film
Thaggan day Thagg
from Friday, 3 December 1976
Singer(s): Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): (Playback)
9.
Punjabi film
Thaggan day Thagg
from Friday, 3 December 1976
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): Shehnaz, Sultan Rahi
10.
Urdu film
Aladdin
from Sunday, 2 August 1981
Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Faisal
11.
Urdu film
Choron Ki Barat
from Thursday, 28 May 1987
Singer(s): Nadeem, A Nayyar, Masood Rana, Mehnaz & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadeem, Shiva, Sushma Shai & Co.
12.
Urdu film
Lava
from Friday, 18 September 1987
Singer(s): Mehnaz, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Neeli, Ismael Shah
13.
Urdu film
Lava
from Friday, 18 September 1987
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): (Playback, Deeba)
14.
Urdu film
Lava
from Friday, 18 September 1987
Singer(s): Mehnaz, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Sushma Shahi, (playback - Shiva)
15.
Punjabi film
Allah Ditta
from Friday, 1 April 1988
Singer(s): Masood Rana, Albela & Co., Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Jaggi Malik, Albela & Co.
16.
punjabi film
Mukhra
from Monday, 25 July 1988
Singer(s): Noorjahan, Nadeem, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Babra Sharif, Nadeem, Ismael Shah
17.
Punjabi film
Sarfarosh
from Friday, 24 February 1989
Singer(s): Masood Rana, Music: Mushtaq Ali, Poet: , Actor(s): (Playback, title, theme song)
18.
Punjabi film
Rangeelay Jasoos
from Friday, 14 July 1989
Singer(s): A. Nayyar, Masood Rana, Noorjahan & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Javed Sheikh, Ghulam Mohayuddin, Neeli & Co.
19.
Punjabi film
30 Mar Khan
from Friday, 10 November 1989
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: , Actor(s): (Playback, title song)
20.
Punjabi film
30 Mar Khan
from Friday, 10 November 1989
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: , Actor(s): (Playback - Sitara)
21.
Urdu film
Haseeno Ki Barat
from Sunday, 5 April 1992
Singer(s): Masood Rana, A. Nayyar, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): ?
22.
Punjabi film
Sheeda Talli
from Friday, 23 April 1993
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: , Actor(s): Javed Sheikh
23.
Punjabi film
Sheeda Talli
from Friday, 23 April 1993
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: , Actor(s): Javed Sheikh
24.
Punjabi film
Yaadgar
from Friday, 9 July 1993
Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback)
25.
Urdu film
International Luteray
from Friday, 29 July 1994
Singer(s): Saira Naseem, Masood Rana, Shujaat Bobby, Arif Pirzada & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Deeba, Ghulam Mohayuddin, Nadeem, Jan Rambo, Saima, Madiha Shah, Nargis


Shalimar
Shalimar
(1946)
Sipahi
Sipahi
(1941)
Elan
Elan
(1947)

Khazanchi
Khazanchi
(1941)
Pagli
Pagli
(1943)
Himmat
Himmat
(1941)
Sipahi
Sipahi
(1941)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.