Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


علی اعجاز

علی اعجاز
علی اعجاز
ریڈیو ، ٹی وی ، سٹیج اور فلم
کے یکساں مقبول کامیڈی اداکار تھے

ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کوئی فنکار ، ریڈیو ، ٹی وی ، تھیٹر اور فلم میں یکساں طور پر کامیاب رہا ہو۔۔!

ایسے عجوبہ روزگار فنکاروں میں ایک بہت بڑا نام اداکارعلی اعجاز کا تھا جنھوں نے ان چاروں شعبوں میں اپنی کارکردگی کی دھاک بٹھا دی تھی۔۔!

علی اعجاز کا فنی سفر

علی اعجاز نے اپنے فنی سفر کا آغازریڈیو پاکستان لاہور کے ایک پروگرام "ندائے حق" سے کیا تھا جس میں معروف ادیب اے حمید کا لکھا ہوا پہلا مکالمہ جو انھوں نے مائیک کے سامنے ادا کیا تھا ، وہ تھا

"پہاڑوں کی اس نیلگوں دیوار کے پیچھے ہے میرا وطن ، جہاں افق کی سرخیاں تاریکیوں میں ڈھل رہی ہیں۔۔"

علی اعجاز اور ننھا کا ساتھ سٹیج پر ہوا

ریڈیو کے بعد انھوں نے تھیٹر کیا جہاں اداکار ننھا ان کے ساتھ ہوتے تھے۔ وہ ایک سٹیج ڈرامہ "کاغذ کے پھول" کررہے تھے کہ ٹی وی کے چند ہدایتکاروں کی نظر میں آگئے تھے۔ ٹیلی ویژن پر ان کے ایک ڈرامے "لاکھوں میں تین" میں ان کی کارکردگی دیکھ کر ہدایتکار شباب کیرانوی نے انھیں اپنی اردو فلم انسانیت (1967) کے ایک کامیڈی رول کے لیے منتخب کرلیا تھا۔

علی اعجاز کی پہلی فلم بھی ننھا کے ساتھ

فلم انسانیت (1967) ، ایک کامیاب ، ڈرامائی ، رومانٹک اور نغماتی فلم تھی جو ایک بھارتی فلم دل ایک مندر (1963) کا چربہ تھی۔ مزاحیہ حصہ ، پرانی سپرہٹ پاکستانی فلم دلابھٹی (1956) سے کاپی کیا گیا تھا۔ علی اعجاز ، پٹیالوی لہجے میں بولنے والے ایک 'خیرو' پھل فروش کے کردار میں تھے جس کا تکیہ کلام "ٹھوک بجا کے" بڑا مقبول ہوا تھا۔ وہ ، رضیہ کے حصول میں ننھا کے حریف ہوتے ہیں اور اسی کشمکش میں ان تینوں پر آئرن پروین اور احمدرشدی کا یہ خوبصورت مزاحیہ گیت فلمایا گیا تھا

  • تیرا میرا پیار دیکھ کے سارا زمانہ جلتا ہے ، جل جانے دے اس دنیا کو ، پیار میں سب کچھ چلتا ہے۔۔

ریڈیو ، تھیٹر اور ٹیلیویژن کے تجربے نے انھیں ایک منجھا ہوا اداکار بنا دیا تھا ، یہی وجہ تھی کہ کسی ایک بھی سین میں انھوں نے محسوس نہیں ہونے دیا تھا کہ یہ ان کی پہلی فلم تھی۔

علی اعجاز اور ننھا کی ریکارڈ مشترکہ فلمیں

اتفاق دیکھئے کہ علی اعجاز کی پہلی فلم ، پہلا فلمی سین اور پہلا فلمی گیت بھی اداکار ننھا کے ساتھ تھا جن کے ساتھ شاید ان کا جنم جنم کا ساتھ تھا۔ ان دونوں کی ریکارڈ 80 سے زائد مشترکہ فلمیں ریلیز ہوئی تھیں اور عروج وزوال کا دور بھی ایک ساتھ تھا۔ دونوں بینک میں کام کرتے تھے اور اداکاری کا شوق رکھتے تھے۔ ننھا کو بھی شباب کیرانوی ہی نے پہلی فلم وطن کا سپاہی (1966) میں موقع دیا تھا۔

علی اعجاز اور ننھا کی جوڑی ، ٹائٹل رول میں

ابتدائی دور میں دونوں عام مزاحیہ اداکار تھے اور چھوٹے موٹے کرداروں میں نظر آتے تھے۔ پنجابی فلم ماجھا ساجھا (1975) میں پہلی بار ٹائٹل رول میں نظرآئے۔ اس فلم میں دونوں نے ذہنی معذوروں کا کردار کیا تھا اور اتنا شاندار کیا تھا کہ اس پر انھیں اداکاری کا سب سے بڑا ایوارڈ ملنا چاہیے تھا لیکن چونکہ وہ ایک پنجابی فلم تھی ، اس لیے اہم نہیں سمجھی گئی تھی۔

علی اعجاز اور ننھا کو عروج ہدایتکار حیدرچوہدری کی پنجابی فلم دبئی چلو (1978) سے ملا تھا اور دونوں نے پچاس کے قریب فلموں میں مرکزی کردار کیے تھے۔ ننھا تو زوال برداشت نہ کرسکے تھےلیکن علی اعجاز ثابت قدم رہے اور انتہائی نامساعد حالات کے باوجود اپنی طبعی عمر پوری کی تھی۔

علی اعجاز نے دو سو سے زائد فلموں میں کام کیا تھا جن میں سے ڈیڑھ سو کے قریب فلموں میں عام مزاحیہ اداکار کے طور پرنظر آئے ۔

بنیادی طور پر وہ پنجابی فلموں کے اداکار تھے اور خصوصاً بوڑھے کرداروں میں تو جان ڈال دیتے تھے۔ وہ ، عام طور پر مشکل الفاظ کو عجیب و غریب طریقے سے ادا کر کے کامیڈی پیدا کیا کرتے تھے لیکن اردو فلموں میں لہری اور پنجابی فلموں میں رنگیلا اور منورظریف کی موجودگی میں نام و مقام پیدا کرنا بڑا مشکل کام تھا۔

علی اعجاز اور مسعودرانا کا ساتھ

رنگیلا کے ساتھ علی اعجاز نے پانچ درجن سے زائد فلموں میں کام کیا تھا۔ جب علی اعجاز ، ہیرو بنے تو ننھا کے علاوہ رنگیلا بھی ان کی فلموں کا لازمی حصہ ہوتے تھے۔ ان دونوں پر ہدایتکار نذرشباب کی پنجابی فلم تیری میری اک مرضی (1984) میں ایک مزاحیہ کورس گیت فلمایا گیا تھا

  • شاگرد جی ، استاد جی ، کرو مہندی حسن نوں یاد جی۔۔

یہ گیت مسعودرانا ، رجب علی اور اے نیر نے گایا تھا۔ اسی فلم کے ایک کردار ، ٹی وی کے ممتاز فنکار جمیل فخری بھی علی اعجاز کے دیرینہ ساتھی اور ان کی طرح بینکر تھے۔ ان دونوں پر یہ پیروڈی گیت بھی فلمایا گیا تھا

  • وے اک تیرا پیار مینوں ملیا ، میں دنیا تے ہور کی لیناں ، توں شکلوں چور لگناایں ، اساں تینوں ہور کی کہنا۔۔

علی اعجاز ، عورت کے گیٹ اپ میں تھے اور ان پر ناہیداختر جبکہ ننھا اور جمیل فخری پر مسعودرانا کی آواز فلمائی گئی تھی۔

علی اعجاز اور منورظریف

عظیم مزاحیہ فنکار منورظریف بھی علی اعجاز کے بچپن کے دوست اور محلہ دار تھے جن کے ساتھ انھوں نے تین درجن سے زائدفلموں میں کام کیا تھا۔ ان دونوں کی یادگار فلموں میں پنجابی فلم سجن بے پرواہ (1972) ایک ناقابل فراموش فلم تھی۔ اس فلم میں علی اعجاز نے ایک شرابی بوڑھے کا زبردست رول کیا تھا جو اپنے ہونے والے داماد کی نشے کی حالت میں بڑی بے عزتی کرتا رہتا ہے لیکن جب نشہ ٹوٹتا ہے تو منت سماجب پر اتر آتا ہے کہ وہ اسے 'پوا' خریدنے کے لیے کچھ پیسے دے دے۔

فلم سیاں (1970) میں ان دونوں پر ایک مزاحیہ گیت فلمایا گیا تھا جو مسعودرانا اور منورظریف کی آوازوں میں تھا

  • گرم کرارے، نی مٹیارے۔۔

فلم پتردا پیار (1973) میں علی اعجاز کا مثبت رول تھا اور منورظریف ، ولن کے کردار میں تھے۔

فلم یارنبھاندے یاریاں (1972) میں علی اعجاز اور رضیہ پر مسعودرانا اور آئرن پروین کا ایک دلچسپ مزاحیہ گیت فلمایا گیا تھا

  • نی میں چکری تو پروین ، تیرے مغر وجاواں بین ، نہ کر تو میری توہین ، شادی کرکے چلیے چین ، کوہ آمین۔۔

علی اعجاز کے عروج کا دور

علی اعجاز کو بریک تھرو کے لیے خاصی جدوجہد کرنا پڑی۔ 1979ء تک وہ ڈیڑھ سو کے قریب فلموں میں عام مزاحیہ اداکاری کے علاوہ ولن اور ملے جلے کردار کیا کرتے تھے۔

​اس دوران وہ سٹیج اور ٹی وی پر بھی کام کرتے رہے۔ 'خواجہ اینڈ سنز' اور 'شیدا ٹلی' وغیرہ ان کے بڑے مشہور ٹی وی ڈرامے تھے۔

ستر کی دھائی میں جب بڑی تعداد میں افرادی قوت کو مشرق وسطیٰ کے ممالک میں برآمد کرنے کا موقع آیا تو جرائم پیشہ عناصر نے سادہ لوح افراد کو طرح طرح کے جھانسے دے کر ناجائز کمائی کے ذریعے پیدا کرلیے تھے۔ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا تھا جسے سرکاری ٹی وی (جواس وقت تک اکلوتا ٹی وی چینل ہوتا تھا) پر ایک ڈرامے "دبئی چلو" کے نام سے پیش کیا گیا تھا۔

اسی ڈرامے سے متاثر ہوکر ہدایتکار حیدرچوہدری نے اسی نام کی فلم بنائی جس میں علی اعجاز کو وہی کردار دیا تھا جو انھوں نے ٹی وی ڈرامے میں کیا تھا۔ علی اعجاز نے اتنی نیچرل اداکاری کی تھی کہ وہ ان کی زندگی کا ایک یادگار رول بن گیا تھا۔

ممتاز ، علی اعجاز کی ہیروئن

بتایا جاتا ہے کہ کوئی فلمی ہیروئن ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں تھی لیکن ممتاز نے حامی بھر لی تھی جس کی علی اعجاز کے ساتھ سب سے زیادہ یعنی تیس کے قریب فلمیں تھیں۔

علی اعجاز کی بطور ہیرو فلم سوہرا تے جوائی (1980) بھی ایک بڑی اعلیٰ پائے کی فلم تھی جس میں ان کی ہیروئن ممتاز ہی تھی۔ ننھا نے سسر کا رول کیا تھا اور کیا خوب کیا تھا۔

ایکشن پنجابی فلموں کے دور میں ہلکی پھلکی کامیڈی فلمیں ، متبادل تفریح کا ایک بہترین ذریعہ بن گئی تھیں جن سے سنجیدہ فلم بین بے حد محظوظ ہوتے تھے۔

فلم سالا صاحب (1981) کی زبردست کامیابی نے علی اعجاز کو سپرسٹار بنا دیا تھا اور وہ ، کامیڈی پنجابی فلموں کی ضرورت بن گئے تھے۔ یہ ایک بہت بڑی نغماتی اور ڈرامائی فلم تھی جو دوسال تک مسلسل زیرنمائش رہی تھی۔

اس فلم میں علی اعجاز پر مسعودرانا کا پہلا سپرہٹ سولو گیت فلمایا گیا تھا جس کے بول تھے

  • پیاری پیاری ، سوہنی سوہنی ، پورے شہر تے ایدے جئی کوئی ہور نئیں ہونی ، گوری چٹی موتیے رنگی ، نویں نکور نرالی ، تلی تے جیویں پیالی۔۔

اسی فلم میں انجمن نے پہلی بار علی اعجاز کی ہیروئن کا رول کیا تھا۔ علی اعجاز کا قد اس سے چھوٹا تھا اور رومانٹک سین فلماتے ہوئے ہدایتکار اور کیمرہ مین کو کئی ایک جتن کرنا پڑتے تھے۔ ان دونوں نے ایک درجن فلموں میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔

علی اعجاز کی یادگار فلم دوستانہ (1982)

1982ء میں علی اعجاز ، ایک مستند فلمی ہیرو بن چکے تھے۔ اس سال ان کی کئی ایک بڑی بڑی فلمیں ریلیز ہوئی تھیں جن میں نوکر تے مالک (1982) کے علاوہ دوستانہ (1982) بھی ایک بہت بڑی فلم تھی۔

اس فلم میں علی اعجاز نے ایک اپاہج اور ننھا نے ایک اندھے حافظ کا رول کیا تھا جو دھوکہ دہی سے گزراوقات کرتے ہیں لیکن ایک معصوم بچہ ان کے معمولات زندگی بدل کر رکھ دیتا ہے۔

سیدنور کی کہانی بڑے کمال کی تھی۔ فلم ماجھا ساجھا (1975) اور دبئی چلو (1979) کے بعد یہ ایک منفرد فلم تھی جس میں علی اعجاز اور ننھا کے کردار بھی منفرد تھے۔ فلم دوستانہ (1982) میں علی اعجاز اور ننھا پر یہ گیت فلمایا گیا تھا

  • یارا تیری یاری اتوں کل دنیا قربان ، جد تک ساہ وچ ساہ میرے ،پیار میرا ایمان۔۔

اس گیت میں نمایاں آواز مسعودرانا کی تھی جب کہ بتایا جاتا ہے کہ دوسری آواز محبوب چوہان کی تھی۔

اس فلم میں آخری بار مسعودرانا ، سلورسکرین پر نظرآئے تھے۔ انھوں نے شوکت علی اور اے نیر کے ساتھ انجمن کی سالگرہ کی تقریب میں سٹیج پر اپنا گایا ہوا یہ گیت سنایا تھا

  • نی میں 15 مربعیاں والا ، کچہری وچ ملے کرسی۔۔

میرے لیے یہ فلم اس لیے بھی یادگار تھی کہ مئی 1982ء میں جب پاکستان کوآخری بار خیرآباد کہا تھا تو میرے ایک دوست نے الوادعی پارٹی کے طور پر یہ فلم گجرات کے ترنم سینما میں دکھائی تھی۔ جب وی سی آر پر فلمیں دیکھنے کا دور شروع ہوا تو یہ پہلی فلم تھی جسے میں نے اپنے پاس ریکارڈ کیا تھا اور اتنی بار دیکھا تھا کہ اس کا ایک ایک مکالمہ زبانی یاد ہوگیا تھا۔
اسی سال کی فلم ووہٹی دا سوال اے (1982) میں علی اعجاز پر مسعودرانا کا ایک بہن سے محبت کے بارے میں یہ دلکش گیت بھی فلمایا گیا تھا

  • ربا ، تیتھوں بہن لئی میں سکھ منگدا ، اپنے لئی ایدے سارے دکھ منگدا۔۔

اسی گیت کو المیہ انداز میں رجب علی اور افشاں نے گایا تھا۔

1983ء کا سال علی اعجاز کے انتہائی عروج کا سال تھا جس میں ان کی ایک درجن فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ اس سال ان کی کئی ایک فلموں نے بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی تھیں۔ ہدایتکار الطاف حسین کی پنجابی فلم صاحب جی (1983) ایک ڈائمنڈ جوبلی فلم بتائی جاتی ہے جس میں میڈم نورجہاں کا گیت

  • لڈی اے جمالو پاؤ ، لڈی اے جمالو۔۔

ایک سٹریٹ سانگ ثابت ہوا تھا۔ دلاں دے سودے اور سونا چاندی (1983) کے علاوہ فلم قدرت (1983) ، ایک بڑی اعلیٰ پائے کی مزاحیہ فلم تھی جس میں اداکارہ نجمہ محبوب نے بھی کمال کی کامیڈی کی تھی۔

فلم دیوانہ مستانہ (1983) میں ننھا اور علی اعجاز پر مسعودرانا کا یہ گیت فلمایا گیا تھا

  • گیت پیار دے گانا ، ایرے غیرے دا کم نئیں۔۔

اس گیت کا آخری انترہ بیٹھی ہوئی آواز میں گایا گیا ہے جو فلم کی صورتحال کے مطابق تھا۔ فلم سمندرپار (1983) میں بہن بھائی کی محبت سے سرشار اس گیت کو بھی مسعودرانا نے کمال کا گایا تھا جو علی اعجاز پر فلمایا گیا تھا "گورا مکھڑا تے شکل نورانی ، جیوے جگ جگ لاڈو رانی ، تینوں میری عمر وی لگ جاوے ، ہووے لکھ وریاں دی زندگانی۔۔"

1984ء میں علی اعجاز ، سوا درجن فلموں میں ہیرو آئےتھے لیکن کامیابیوں کی تناسب بہت کم ہوگیا تھا۔ ایک جیسی فارمولا ٹائپ فلموں اور کاسٹ لائن کی وجہ سے لوگ بیزار ہونا شروع ہوگئے تھے۔ فلم کاکا جی (1984) میں علی اعجاز پر مسعودرانا کا ایک اور سپرہٹ گیت فلمایا گیا تھا

  • پیار ہوگیا مینوں پیار ہوگیا ، تیر عشق والا سینے وچوں پار ہوگیا ۔۔

فلم چورچوکیدار (1984) میں مسعودرانا اور ناہیداختر کی قوالی

  • آمنے سامنے آکے مزہ آندااے۔۔

علی اعجاز کے ساتھ رانی تھی جس کے ساتھ ان کی درجن بھر فلمیں بطور ہیرو تھیں۔

1985ء میں بھی علی اعجاز کی بطور ہیرو ایک درجن فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ نکاح ، چوڑیاں اور دھی رانی (1985) کامیاب فلمیں تھیں لیکن علی اعجاز کی مارکیٹ ویلیو ختم ہوگئی تھی اور فلم بین یکسانیت سے اکتا گئے تھے۔ ایک اور بڑی وجہ ذومعنی جملے بھی تھے اور ننھا کو ہیرو کے طور پر قبول کرنا بھی مشکل تھا۔

1986ء میں علی اعجاز کی صرف چھ فلمیں سامنے آئی تھیں جن کی مارکیٹنگ کرنا تک مشکل ہوگیا تھا۔ فلم پاگل پتر (1986) میں مسعودرانا کا ایک اور دلکش رومانٹک گیت تھا

  • اج پھڑنی میں دودھ رنگی بانہہ ، رب جانے کی ہووے گا۔۔

یہ گیت علی اعجاز ، خالد سلیم موٹااور مجیدظریف پر فلمایا گیا تھا۔ یہی سال ، علی اعجاز کی فلموں کے تسلسل کا آخری سال بھی تھا اور اگلے کئی سال تک ان کی کوئی فلم ریلیز نہیں ہوئی تھی۔ بطور ہیرو ، آخری فلم پسوڑی بادشاہ (1991) تھی جس کا تھیم سانگ

  • پسوڑی ٹر چلیا لاہور۔۔

مسعودرانا کا گایا ہوا آخری گیت تھا جو علی اعجاز پر فلمایا گیا تھا۔ کئی سال کے وقفے کے بعد ہدایتکار سیدنور نے علی اعجاز کو فلم چورمچائے شور (1996) میں وہی رول دیا تھا جو ننھا نے فلم سوہرا تے جوائی (1980) میں کیا تھا۔ علی اعجاز کی آخری فلم محبتاں سچیاں (2007) تھی۔

زندگی بھر دوسروں کوہنسانے والے علی اعجاز کا انجام بڑا غمناک اور افسوسناک ہوا تھا۔ کئی سال تک فالج کے مریض رہے۔ نافرمان اولاد ، سنگدل بیوی ، مفادپرست دوست ، تنہائی ، ناقدری اور مالی مسائل کا شکار رہے۔

حالات کے ہاتھوں اس قدر پریشان تھے کہ ایک ٹی وی انٹرویو میں زاروقطار روتے ہوئے اپنی حالت زار بیان کرتے ہوئے پنجابی کے اس محاورے کا سہارا لیا تھا

"پیسے مُک گئے تے سب رُس گئے۔۔"

2018ء میں انتقال کرجانے والے اور 1942ء میں ایک سید گھرانے سے تعلق رکھنے والے سید اعجاز احمد شاہ نے اسی انٹرویو میں نصیحت کی تھی کہ ان کی قبر کے کتبے پر یہ شعر لکھوایا جائے :

  • سارا ہی شہر تھا جس کے جنازے میں شریک ، تنہائیوں کے خوف سے یہ شخص مر گیا۔۔!!!

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 21 فلمی گیت

1 اردو گیت ... 20 پنجابی گیت
1

گرم کرارے، نی مٹیارے..

فلم ... محلے دار ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ، منور ظریف ... موسیقی: مشتاق علی ... شاعر: شریف ... اداکار: منور ظریف ، علی اعجاز ،؟
2

میں نئیں اینوں ویاہ سکدا..

فلم ... سیاں ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: فضل حسین ، مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: علی اعجاز ، چن چن،؟
3

نی میں چکری تو پروین ، تیرے مغر وجاواں بین ، نہ کر تو میری توہین ، شادی کر کے چلیے چین..

فلم ... یار نبھاندے یاریاں ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: علی اعجاز ، رضیہ
4

ٹھنڈی ٹھنڈی رت تے کنوارے مر جان گے..

فلم ... اج دیاں کڑیاں ... پنجابی ... (1977) ... گلوکار: اے نیئر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: بدر منیر ، علی اعجاز ، ناظم ، اورنگزیب ، جمشید انصاری
5

پتھر جیسا اک البیلا ، مزہ اب جینے کا آئے گا..

فلم ... سمجھوتہ ... اردو ... (1980) ... گلوکار: تصورخانم ، مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: علی اعجاز ، بازغہ،؟
6

کلا مر چلیاں ، میں کنوارا مر چیلیاں ، سر توں لے کے پیراں تک سارا مر چلیاں..

فلم ... اتھرا پتر ... پنجابی ... (1981) ... گلوکار: مسعود رانا ، البیلا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: ننھا ، علی اعجاز
7

پیاری پیاری ،سوہنی سوہنی ، سارے شہر چہ کوئی ہور نئیں ہونی..

فلم ... سالا صاحب ... پنجابی ... (1981) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: علی اعجاز
8

یارا تیری یاری اتوں کل دنیا قربان..

فلم ... دوستانہ ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، ؟ ... موسیقی: طافو ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ننھا ، علی اعجاز
9

ربا ، تیتھوں بھین لئی میں سکھ منگدا ، اپنے لئی میں ایدھے سارے دکھ منگدا..

فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: علی اعجاز
10

آگئے آں شہر ، ہن رج کے کماواں گے ، نئیں تے اسیں پنڈ کہیڑے منہ نال جاواں گے..

فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، اے نیئر ... موسیقی: ذوالفقار علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: ننھا ، علی اعجاز
11

سنی گئی ، اج یار میری سنی گئی ، چن ورگی مٹیار تیرے لیے چنی گئی..

فلم ... سسرال چلو ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: ممتاز ، مسرت شاہین ، علی اعجاز ، ننھا
12

گورا مکھڑا تے شکل نورانی ، جیوے جگ جگ لاڈو رانی..

فلم ... سمندر پار ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: علی اعجاز
13

گیت پیار دے گانا ، ایرے غیرے دا کم نئیں ، سُر دی کھیڈ رچانا ، نتھو خیرے دا کم نئیں..

فلم ... دیوانہ مستانہ ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعود رانا ، شمسہ کنول ، ؟ ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ننھا ، نازلی ، علی اعجاز
14

چل بلیے نی ہن آ بلیے ، آ جا ایتھوں نس چلئے..

فلم ... مرزا ، مجنوں ، رانجھا ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعود رانا ، ناہید اختر ، تانی مع ساتھی ... موسیقی: ماسٹر رفیق علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: علی اعجاز ، عالیہ مع ساتھی
15

پیار ہو گیا مینوں پیار ہوگیا ، تیر عشق والا سینے وچوں پار ہو گیا..

فلم ... کاکا جی ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: مسعودرانا ، تانی مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: علی اعجاز مع ساتھی
16

شاگرد جی ، استاد جی ، کرو مہدی حسن نوں یاد جی..

فلم ... تیری میری اک مرضی ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: اے نیئر ، مسعود رانا ، رجب علی ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ؟ ... اداکار: رنگیلا ، ننھا ، علی اعجاز
17

اک تیرا پیار مینوں ملیا ، میں دنیا توں ہور کی لینا..

فلم ... تیری میری اک مرضی ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ؟ ... اداکار: علی اعجاز ، ننھا ، جمیل فخری
18

آمنے سامنے آ کے مزہ آندااے..

فلم ... چور چوکیدار ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: رانی ، علی اعجاز
19

ہتھ جوڑا پکھیاں دا ، تکدیاں رہن تینوں اکھیاں..

فلم ... رشتہ کاغذ دا ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: انجمن ، علی اعجاز
20

اج پھڑنی میں ددھ رنگی بانہہ ، رب جانے کی ہووے گا..

فلم ... پاگل دے پتر ... پنجابی ... (1986) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: علی اعجاز ، مجید ظریف ، خالد سلیم موٹا
21

پسوڑی ٹر چلیا لاہور ، میں تکنی نگری داتا دی ، جتھے کل دنیا دے ٹوہر..

فلم ... پسوڑی بادشاہ ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: علی اعجاز

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 1 اردو گیت

1

پتھر جیسا اک البیلا ، مزہ اب جینے کا آئے گا ...

(فلم ... سمجھوتہ ... 1980)

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 20 پنجابی گیت

1

گرم کرارے، نی مٹیارے ...

(فلم ... محلے دار ... 1970)
2

میں نئیں اینوں ویاہ سکدا ...

(فلم ... سیاں ... 1970)
3

نی میں چکری تو پروین ، تیرے مغر وجاواں بین ، نہ کر تو میری توہین ، شادی کر کے چلیے چین ...

(فلم ... یار نبھاندے یاریاں ... 1972)
4

ٹھنڈی ٹھنڈی رت تے کنوارے مر جان گے ...

(فلم ... اج دیاں کڑیاں ... 1977)
5

کلا مر چلیاں ، میں کنوارا مر چیلیاں ، سر توں لے کے پیراں تک سارا مر چلیاں ...

(فلم ... اتھرا پتر ... 1981)
6

پیاری پیاری ،سوہنی سوہنی ، سارے شہر چہ کوئی ہور نئیں ہونی ...

(فلم ... سالا صاحب ... 1981)
7

یارا تیری یاری اتوں کل دنیا قربان ...

(فلم ... دوستانہ ... 1982)
8

ربا ، تیتھوں بھین لئی میں سکھ منگدا ، اپنے لئی میں ایدھے سارے دکھ منگدا ...

(فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... 1982)
9

آگئے آں شہر ، ہن رج کے کماواں گے ، نئیں تے اسیں پنڈ کہیڑے منہ نال جاواں گے ...

(فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... 1982)
10

سنی گئی ، اج یار میری سنی گئی ، چن ورگی مٹیار تیرے لیے چنی گئی ...

(فلم ... سسرال چلو ... 1983)
11

گورا مکھڑا تے شکل نورانی ، جیوے جگ جگ لاڈو رانی ...

(فلم ... سمندر پار ... 1983)
12

گیت پیار دے گانا ، ایرے غیرے دا کم نئیں ، سُر دی کھیڈ رچانا ، نتھو خیرے دا کم نئیں ...

(فلم ... دیوانہ مستانہ ... 1983)
13

چل بلیے نی ہن آ بلیے ، آ جا ایتھوں نس چلئے ...

(فلم ... مرزا ، مجنوں ، رانجھا ... 1983)
14

پیار ہو گیا مینوں پیار ہوگیا ، تیر عشق والا سینے وچوں پار ہو گیا ...

(فلم ... کاکا جی ... 1984)
15

شاگرد جی ، استاد جی ، کرو مہدی حسن نوں یاد جی ...

(فلم ... تیری میری اک مرضی ... 1984)
16

اک تیرا پیار مینوں ملیا ، میں دنیا توں ہور کی لینا ...

(فلم ... تیری میری اک مرضی ... 1984)
17

آمنے سامنے آ کے مزہ آندااے ...

(فلم ... چور چوکیدار ... 1984)
18

ہتھ جوڑا پکھیاں دا ، تکدیاں رہن تینوں اکھیاں ...

(فلم ... رشتہ کاغذ دا ... 1985)
19

اج پھڑنی میں ددھ رنگی بانہہ ، رب جانے کی ہووے گا ...

(فلم ... پاگل دے پتر ... 1986)
20

پسوڑی ٹر چلیا لاہور ، میں تکنی نگری داتا دی ، جتھے کل دنیا دے ٹوہر ...

(فلم ... پسوڑی بادشاہ ... 1991)

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 5سولو گیت

1

پیاری پیاری ،سوہنی سوہنی ، سارے شہر چہ کوئی ہور نئیں ہونی ...

(فلم ... سالا صاحب ... 1981)
2

ربا ، تیتھوں بھین لئی میں سکھ منگدا ، اپنے لئی میں ایدھے سارے دکھ منگدا ...

(فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... 1982)
3

گورا مکھڑا تے شکل نورانی ، جیوے جگ جگ لاڈو رانی ...

(فلم ... سمندر پار ... 1983)
4

اج پھڑنی میں ددھ رنگی بانہہ ، رب جانے کی ہووے گا ...

(فلم ... پاگل دے پتر ... 1986)
5

پسوڑی ٹر چلیا لاہور ، میں تکنی نگری داتا دی ، جتھے کل دنیا دے ٹوہر ...

(فلم ... پسوڑی بادشاہ ... 1991)

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 8دوگانے

1

گرم کرارے، نی مٹیارے ...

(فلم ... محلے دار ... 1970)
2

نی میں چکری تو پروین ، تیرے مغر وجاواں بین ، نہ کر تو میری توہین ، شادی کر کے چلیے چین ...

(فلم ... یار نبھاندے یاریاں ... 1972)
3

پتھر جیسا اک البیلا ، مزہ اب جینے کا آئے گا ...

(فلم ... سمجھوتہ ... 1980)
4

کلا مر چلیاں ، میں کنوارا مر چیلیاں ، سر توں لے کے پیراں تک سارا مر چلیاں ...

(فلم ... اتھرا پتر ... 1981)
5

یارا تیری یاری اتوں کل دنیا قربان ...

(فلم ... دوستانہ ... 1982)
6

آگئے آں شہر ، ہن رج کے کماواں گے ، نئیں تے اسیں پنڈ کہیڑے منہ نال جاواں گے ...

(فلم ... ووہٹی دا سوال اے ... 1982)
7

اک تیرا پیار مینوں ملیا ، میں دنیا توں ہور کی لینا ...

(فلم ... تیری میری اک مرضی ... 1984)
8

ہتھ جوڑا پکھیاں دا ، تکدیاں رہن تینوں اکھیاں ...

(فلم ... رشتہ کاغذ دا ... 1985)

مسعودرانا اور علی اعجاز کے 8کورس گیت

1میں نئیں اینوں ویاہ سکدا ... (فلم ... سیاں ... 1970)
2ٹھنڈی ٹھنڈی رت تے کنوارے مر جان گے ... (فلم ... اج دیاں کڑیاں ... 1977)
3سنی گئی ، اج یار میری سنی گئی ، چن ورگی مٹیار تیرے لیے چنی گئی ... (فلم ... سسرال چلو ... 1983)
4گیت پیار دے گانا ، ایرے غیرے دا کم نئیں ، سُر دی کھیڈ رچانا ، نتھو خیرے دا کم نئیں ... (فلم ... دیوانہ مستانہ ... 1983)
5چل بلیے نی ہن آ بلیے ، آ جا ایتھوں نس چلئے ... (فلم ... مرزا ، مجنوں ، رانجھا ... 1983)
6پیار ہو گیا مینوں پیار ہوگیا ، تیر عشق والا سینے وچوں پار ہو گیا ... (فلم ... کاکا جی ... 1984)
7شاگرد جی ، استاد جی ، کرو مہدی حسن نوں یاد جی ... (فلم ... تیری میری اک مرضی ... 1984)
8آمنے سامنے آ کے مزہ آندااے ... (فلم ... چور چوکیدار ... 1984)


Masood Rana & Ali Ejaz: Latest Online film

Ajj Di Gall

(Punjabi - Black & White - Friday, 2 May 1975)


Masood Rana & Ali Ejaz: Film posters
MelaYamla JattMahallaydarSajjan BeliChann SajnaSayyanUchi HaveliJatt Da QoulSohna PuttarSohna JaniPuttar Da PyarMorchaNizamKhoon Da Badla KhoonJithay Vagdi A RaviKehnday Nay NainanKhoon Bolda AZan, Zar Tay ZaminBol BachanNanha FarishtaHashu KhanHakuHeera PhummanPaisaKhanzadaA Pagg Meray Veer DiAjj Di GallReshma Javan Ho GeyiHathkariYaar Da SehraMehboob Mera MastanaWarrantTaqdeer Kahan Lay AyiGhazi Ilmuddin ShaheedSamjhotaAthra PuttarSala SahibAladdinDostanaSona ChandiKaka JiTeri Meri Ik MarziJudaiQulli
Masood Rana & Ali Ejaz:

21 joint Online films

(4 Urdu and 17 Punjabi films)

1.1970: Hamlog
(Urdu)
2.1972: Meri Ghairat Teri Izzat
(Punjabi)
3.1973: Ik Madari
(Punjabi)
4.1975: Heera Phumman
(Punjabi)
5.1975: Ajj Di Gall
(Punjabi)
6.1975: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
7.1976: Mehboob Mera Mastana
(Urdu)
8.1976: Warrant
(Punjabi)
9.1976: Hashar Nashar
(Punjabi)
10.1980: Samjhota
(Urdu)
11.1981: Aladdin
(Urdu)
12.1982: Wohti Da Sawal A
(Punjabi)
13.1983: Samundar Par
(Punjabi)
14.1983: Divana Mastana
(Punjabi)
15.1983: Mirza, Majnu, Ranjha
(Punjabi)
16.1984: Teri Meri Ik Marzi
(Punjabi)
17.1984: Chor Chokidar
(Punjabi)
18.1984: Judai
(Punjabi)
19.1985: Rishta Kaghaz Da
(Punjabi)
20.1986: Pagal Puttar
(Punjabi)
21.1991: Pasoori Badshah
(Punjabi)
Masood Rana & Ali Ejaz:

Total 69

(8 Urdu and 60 Punjabi films)

1.1967: Mela
(Punjabi)
2.1969: Yamla Jatt
(Punjabi)
3.1970: Mahallaydar
(Punjabi)
4.1970: Sajjan Beli
(Punjabi)
5.1970: Chann Sajna
(Punjabi)
6.1970: Hamlog
(Urdu)
7.1970: Sayyan
(Punjabi)
8.1970: Bholay Shah
(Punjabi)
9.1971: Uchi Haveli
(Punjabi)
10.1971: Jatt Da Qoul
(Punjabi)
11.1971: Sohna Puttar
(Punjabi)
12.1972: Meri Ghairat Teri Izzat
(Punjabi)
13.1972: Sohna Jani
(Punjabi)
14.1972: Puttar Da Pyar
(Punjabi/Pashto double version)
15.1972: Yaar Nibhanday Yaarian
(Punjabi)
16.1972: Morcha
(Punjabi)
17.1972: Nizam
(Punjabi)
18.1973: Khoon Da Badla Khoon
(Punjabi)
19.1973: Jithay Vagdi A Ravi
(Punjabi)
20.1973: Ik Madari
(Punjabi)
21.1973: Kehnday Nay Nainan
(Punjabi)
22.1973: Khoon Bolda A
(Punjabi)
23.1974: Zulm Kaday Nein Phalda
(Punjabi)
24.1974: Zan, Zar Tay Zamin
(Punjabi)
25.1974: Bol Bachan
(Punjabi)
26.1974: Qatil
(Punjabi)
27.1974: Nanha Farishta
(Urdu)
28.1974: Hashu Khan
(Punjabi)
29.1974: Khana day Khan Prohnay
(Punjabi)
30.1975: Haku
(Punjabi)
31.1975: Heera Phumman
(Punjabi)
32.1975: Paisa
(Urdu)
33.1975: Khanzada
(Punjabi)
34.1975: A Pagg Meray Veer Di
(Punjabi)
35.1975: Ajj Di Gall
(Punjabi)
36.1975: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
37.1975: Hathkari
(Punjabi)
38.1976: Yaar Da Sehra
(Punjabi)
39.1976: Mehboob Mera Mastana
(Urdu)
40.1976: Warrant
(Punjabi)
41.1976: Shagna Di Mehndi
(Punjabi)
42.1976: Hashar Nashar
(Punjabi)
43.1976: Taqdeer Kahan Lay Ayi
(Urdu)
44.1977: Malikzada
(Punjabi)
45.1977: Puttar Tay Qanoon
(Punjabi)
46.1977: Ajj Dian Kurrian
(Punjabi)
47.1978: Ghazi Ilmuddin Shaheed
(Punjabi)
48.1979: Mout Meri Zindagi
(Urdu)
49.1980: Samjhota
(Urdu)
50.1981: Athra Puttar
(Punjabi)
51.1981: Chacha Bhateeja
(Punjabi)
52.1981: Sala Sahib
(Punjabi)
53.1981: Aladdin
(Urdu)
54.1982: Ik Nikah Hor Sahi
(Punjabi)
55.1982: Dostana
(Punjabi)
56.1982: Wohti Da Sawal A
(Punjabi)
57.1983: Susral Chalo
(Punjabi)
58.1983: Samundar Par
(Punjabi)
59.1983: Sona Chandi
(Punjabi)
60.1983: Divana Mastana
(Punjabi)
61.1983: Mirza, Majnu, Ranjha
(Punjabi)
62.1984: Kaka Ji
(Punjabi)
63.1984: Teri Meri Ik Marzi
(Punjabi)
64.1984: Chor Chokidar
(Punjabi)
65.1984: Judai
(Punjabi)
66.1985: Rishta Kaghaz Da
(Punjabi)
67.1986: Qulli
(Punjabi)
68.1986: Pagal Puttar
(Punjabi)
69.1991: Pasoori Badshah
(Punjabi)


Masood Rana & Ali Ejaz: 21 songs

(1 Urdu and 20 Punjabi songs)

1.
Punjabi film
Mahallaydar
from Friday, 16 January 1970
Singer(s): Masood Rana, Munawar Zarif, Music: Mushtaq Ali, Poet: Sharif, Actor(s): Munawar Zarif, Ali Ejaz, ?
2.
Punjabi film
Sayyan
from Friday, 14 August 1970
Singer(s): Fazal Hussain, Masood Rana, Irene Parveen, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Ali Ejaz, ChunChun, Munawar Zarif
3.
Punjabi film
Yaar Nibhanday Yaarian
from Friday, 18 August 1972
Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: ?, Actor(s): Ali Ejaz, Razia
4.
Punjabi film
Ajj Dian Kurrian
from Tuesday, 22 November 1977
Singer(s): A. Nayyar, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Badar Munir, Ali Ejaz, Nazim, Aurangzeb, Jamshed Ansari
5.
Urdu film
Samjhota
from Friday, 2 June 1980
Singer(s): Tasawur Khanum, Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: ?, Actor(s): Bazgha, ?, Ali Ejaz
6.
Punjabi film
Athra Puttar
from Friday, 12 June 1981
Singer(s): Masood Rana, Albela, Music: Wajahat Attray, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Nanha, Ali Ejaz
7.
Punjabi film
Sala Sahib
from Sunday, 2 August 1981
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Ali Ejaz
8.
punjabi film
Dostana
from Friday, 21 May 1982
Singer(s): Masood Rana, ?, Music: Tafu, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Nanha, Ali Ejaz
9.
Punjabi film
Wohti Da Sawal A
from Tuesday, 28 September 1982
Singer(s): Masood Rana, A Nayyar, Music: Zulfiqar Ali, Poet: ?, Actor(s): Nanha, Ali Ejaz
10.
Punjabi film
Wohti Da Sawal A
from Tuesday, 28 September 1982
Singer(s): Masood Rana, Music: Zulfiqar Ali, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Ali Ejaz
11.
Punjabi film
Susral Chalo
from Friday, 22 April 1983
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): Mumtaz, Musarrat Shaheen, Nanha, Ali Ejaz
12.
Punjabi film
Samundar Par
from Friday, 19 August 1983
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Ali Ejaz
13.
Punjabi film
Divana Mastana
from Friday, 21 October 1983
Singer(s): Masood Rana, Shamsa Kanwal, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Nanha, Ali Ejaz
14.
Punjabi film
Mirza, Majnu, Ranjha
from Friday, 16 December 1983
Singer(s): Masood Rana, Naheed Akhtar, Tani & Co., Music: Master Rafiq Ali, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Ali Ejaz, Aliya
15.
Punjabi film
Kaka Ji
from Friday, 16 March 1984
Singer(s): Masood Rana, Tani & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): Ali Ejaz & Co.
16.
Punjabi film
Teri Meri Ik Marzi
from Friday, 20 July 1984
Singer(s): A. Nayyar, Masood Rana, Rajab Ali, Music: M. Ashraf, Poet: ?, Actor(s): Rangeela, Nanha, Ali Ejaz
17.
Punjabi film
Teri Meri Ik Marzi
from Friday, 20 July 1984
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: ?, Actor(s): Ali Ejaz, Nanha, Jameel Fakhri
18.
Punjabi film
Chor Chokidar
from Friday, 17 August 1984
Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Rani, Ali Ejaz
19.
Punjabi film
Rishta Kaghaz Da
from Friday, 26 April 1985
Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Anjuman, Ali Ejaz)
20.
Punjabi film
Pagal Puttar
from Friday, 28 March 1986
Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Ali Ejaz, Majeed Zarif, Khalid Saleem Mota
21.
Punjabi film
Pasoori Badshah
from Friday, 9 August 1991
Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Ali Ejaz


Darbar
Darbar
(1958)
Mandi
Mandi
(1956)

Hamjoli
Hamjoli
(1946)
Sarfarosh
Sarfarosh
(1930)
Sipahi
Sipahi
(1941)
Poonji
Poonji
(1943)
Khandan
Khandan
(1942)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.