حروفِ تہجی کی تاریخ
ہ
گول ہے (Gol Hay) کو "الف" اور "ہمزہ" کی طرح حلق کے نچلے حصہ سے باریک پڑھا جاتا ہے۔
"ہ" کی تاریخ
فونیشین رسم الخط میں "ہ" کو 5ویں حرف He یعنی ایک کھڑکی (Window) کی صورت میں لکھا جاتا تھا۔ قدیم مصری ہیرو غلیفی تصاویر میں "ہ" کی شکل "رسے" (Rope) کی طرح سے تھی۔
"ہ"، اردو/پنجابی (ہے) کا 34واں، فارسی (ہے) کا 31واں، عربی (ہا) کا 27واں اور ہندی کا 33واں حرف ह (ہا) ہے۔ صوتی اعتبار سے یہ اردو کا 51واں حرف ہے جو انگلش/رومن کے 8ویں حرف H کی آواز دیتا ہے۔
"ہ" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ہ"، ایک مونث اور قمری حرف ہے جس کے آغاز میں "ال" کی آواز بولی جائے گی جیسے "الہادی" وغیرہ۔
- علمِ تجوید میں "ہ" کو "حروفِ حلقیہ" کے "اقصیٰ حلق" یعنی حلق کے نیچے والے حصہ سے ادا ہونے والا حرف کہا جاتا ہے۔ یہیں سے "الف" اور "ہمزہ" بھی ادا ہوتے ہیں جبکہ "ح"، حلق کے درمیانی حصہ سے ادا ہوتا ہے۔
- علمِ ہجا میں "ہ" کو "ہائے ہوز" اور "ہائے مختفی" بھی کہتے ہیں جو "حروفِ حلقیہ"یا "حروفِ امتصاصی" (Aspirated) میں شامل ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ہ"، ایک "فرشی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں درمیانی دو لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد کی رو سے"ہ"، 5واں حرف (ہوز) ہے جس کے 5 عدد شمار ہوتے ہیں۔
- علم الاعداد میں "ہ"، ایک "آتشی حرف" ہے جس کی تاثیر "آگ"، برج سرطان (Cancer) اور سیارہ قمر (Moon) ہے۔
ھ
دو چشمی ہے (Do Chashmi Hay)، ایک اضافی حرف ہے جو صرف حروف کو موٹا پڑھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
"ہ" اور "ھ" میں فرق
"ہ" یا عرفِ عام میں "گول ہے" یا "چھوٹی ہے" الفاظ کے شروع، درمیان اور آخر میں آتی ہے لیکن دوسری شکل کو " دو چشمی ہے" یعنی "ھ" کہا جاتا ہے جو ایک خودمختار حرف نہیں بلکہ ہمیشہ ایک مخلوط یا مرکب حرف کے لاحقہ کے طور پر ہی لکھی جاتی ہے اور "ڑ،ں اور ے" کی طرح کبھی کسی لفظ کے شروع میں نہیں آ سکتی۔
"ھ" کی تاریخ
اردو زبان کی باقاعدہ حروفِ تہجی کا آغاز 1800ء میں فورٹ ویلیم کالج کلکتہ سے ہوا لیکن ایک عرصہ تک اس میں چند اہم حروف نہیں تھے جن میں ایک "ھ" بھی تھا۔ یہی وجہ تھی کہ "کھا" اور "کہا" کے علاوہ "لاکھ" اور "لاکہہ" میں کوئی فرق نہیں ہوتا تھا۔
"ھ"، اردو/پنجابی (دوچشمی ہے) کا 35واں حرف ہے جو فارسی اور عربی میں نہیں ملتا۔ ہندی میں "ھ" کی آواز مختلف مفرد حروف میں ہے جیسے کہ "بھ، پھ" (भ، फ) وغیرہ۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
17-11-1966: صدر ایوب کا دورہ برطانیہ
06-02-1979: بھٹو کی پھانسی کی سزا پر جنرل ضیا کا بیان
17-10-1951: ملک غلام محمد