حروفِ تہجی کی تاریخ
ع
عین (Ain)، عربی زبان کا ایک مخصوص حرف ہے جو حلق کے درمیان سے ادا ہوتا ہے اور "موٹے الف" کی آواز دیتا ہے۔
"ع" کی تاریخ
قدیم فونیشین زبان میں 16ویں حرف Ayin کی صورت میں "ع" ایک آنکھ Eye کی علامت تھا جو یونانی زبان میں اومیگا (Ω omega) بنا۔
"ع"، اردو/پنجابی (این) کا 24واں، فارسی (این) کا 21واں اور عربی (عین) کا 18واں حرف ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو کا 34واں حرف ہے جو عام طور پر "الف" کی آواز دیتا ہے اور ہندی میں अ اور رومن/انگلش میں A (اے) کے حروفِ علت (vowels) کے طور لکھا جاتا ہے۔
"ع" کی خصوصیات
- "ع"، قرآنِ حکیم میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا حرف ہے جو رکوع کی علامت کے علاوہ "ع"، "علیہ السلام" کا مخفف بھی ہے۔
- عربی گرامر میں "ع"، ایک مذکر اور قمری حرف ہے جس کے پہلے "ال" لکھا جائے گا تو پڑھا بھی جائے گا جیسے کہ "العلیم" یا "العفو" وغیرہ۔
- علمِ تجوید میں "ع" کو تین الف کے برابر کھینچ کر ہمیشہ موٹا پڑھا جاتا ہے۔ یہ "ح" کی طرح "وسط حلق" یعنی حلق کے درمیانی حصہ سے ادا ہوتا ہے۔
- علمِ ہجا میں "ع" کو "عین مہملہ" یا "عین غیر منقوطہ" بھی کہتے ہیں۔ یہ "حروفِ حلقیہ" یا "حروفِ امتصاصی" (Aspirated) میں شمار ہوتا ہے۔
- "ع" کو ریاضی کے علاوہ شاعری میں مصرعہ کی علامت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ع"، ایک "اصلی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں چاروں لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد کی رو سے "ع"، 16واں حرف (سعفص) ہے جس کے 70 عدد مقرر ہیں۔
- علم الاعداد میں "ع"، ایک "خاکی حرف" ہے جس کی تاثیر "مٹی"، برج حمل (Aries) اور سیارہ مریخ (Mars) ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
06-01-1949: پروڈا
26-06-2004: چوہدری شجاعت حسین
28-07-1969: ریاست چترال