حروفِ تہجی کی تاریخ
ز
زے ( Zay) کو زبان کی نوک اور اوپر والے دونوں دانتوں کے اندرونی کنارے ٹکرانے سے ادا کیا جاتا ہے۔
"ز" کی تاریخ
"ز" کو دنیا کی پہلی فونیشین حروفِ تہجی میں 7ویں حرف Zayin کو اسلحہ (Weapon) کی علامت کے طور پر لکھا جاتا تھا جبکہ قدیم مصری ہیروغلیفی تصاویر میں اس کو ایک بولٹ یا سکرو bolt کی علامت کے طور پر پڑھا گیا ہے۔
"ز"، اردو/پنجابی (زے) کا 16واں، فارسی (زے) کا 13واں اور عربی (زا) کا 11واں حرف ہے جو انگریزی کے 26ویں اور آخری حرف Z کی آواز دیتا ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو کا 27واں حرف ہے جو ہندی یا سنسکرت میں نہیں ملتا لیکن جیم یعنی ज़ (زا) کے نیچے ایک نقطہ لگا کر "ز" کی آواز بنا لی جاتی ہے۔
"ز" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ز"، ایک مونث اور شمسی حرف ہے یعنی اگر "ال" لکھا جائے گا تو لام پڑھا نہیں جائے گا اور اگلا حرف مشدد ہوجائے گا جیسے کہ"الزلزلۃ" کو "ازلزلہ" (Az-Zalzala) پڑھا جاتا ہے۔
-
علمِ تجوید کے مطابق، "ز" کو ایک الف کے برابر کھینچ کر اور باریک پڑھنا ہوتا ہے اور ادائیگی کے وقت "س اور ص" کی طرح سیٹی کی آواز آنی چاہیے۔
قرآنِ حکیم کے رموزِ اوقاف میں "ز" کی علامت پر رکنا نہیں چاہیے۔ - علمِ ہجا میں "ز" کو "زائے معجمہ" ، "زائے منقوطہ" اور "زائے ہوّز" بھی کہتے ہیں۔ اس کا شمار بھی "س اور ص" کی طرح "حرف صفویہ" یا "حروفِ امتصاصی" (Aspirated) میں ہوتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ز" ایک "فرشی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں دو درمیانی لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد میں "ز"، 7واں حرف (ہوز) ہے جس کے 7 عدد مقرر ہیں۔
- علم الاعداد میں "ز"، ایک "آبی حرف" ہے جس کی تاثیر "پانی"، برج عقرب (Scorpio) اور سیارہ مریخ (Mars) ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
17-08-1988: ضیاع مردود کی ہلاکت
01-07-1970: کوئٹہ
22-12-1976: چھٹی آئینی ترمیم: ججوں کی ریٹائرمنٹ