حروفِ تہجی کی تاریخ
ط
طوئے ( Toy)، عربی زبان کا مخصوص حرف ہے جو "ت" کی موٹی آواز دیتا ہے۔ یہ زبان کی نوک اور اوپر کے دو دانتوں کی جڑ سے ادا ہوتا ہے۔
"ط" کی تاریخ
"ط"، قدیم فونیشین زبان میں 9ویں حرف Teth کے طور پر گھومنا یا winding کی علامت تھی۔ یورپین زبانوں میں یہ حرف نہیں ملتا۔
"ط"، اردو/پنجابی (طوئے/طوئیں) کا 22واں، فارسی (طھ) کا 19واں اور عربی (طا) کا 16واں حرف ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو کا 33واں حرف ہے جو ہندی میں نہیں ہے لیکن त (تا) سے اور انگلش میں 19ویں حرف T (ٹی) سے لکھا جاتا ہے۔
19صدی کے ابتدائی اردو طرزِ تحریر میں مخصوص ہندی حروف "ٹ"، "ڈ" اور "ڑ" پر چھوٹی طوئے کی بجائے چار نقطے ڈالے جاتے تھے۔ یہ روایت سندھی زبان میں برقرار ہے۔
"ط" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ط"، ایک مونث اور شمسی حرف ہے، "ال" لکھا ہوگا تو لام پڑھا نہیں جائے گا لیکن اگلا حرف مشدد ہوجائے گا جیسے کہ "الطیب" کو "اطیب" (At-Tayyab) پڑھا جائے گا۔
-
علمِ تجوید کے مطابق "ط" کے حرف کو ایک الف کے برابر کھینچ کر موٹا پڑھا جاتا ہے۔ یہ "حروفِ مستعلیہ" یعنی ہمیشہ موٹا پڑھے جانے والے 7 حروف (خ، ص، ض، ط، ظ، غ، ق) میں سے ایک ہے۔ علاوہ ازیں، "حروفِ اخفا" یعنی قرآت کے دوران چھپائے جانے والے کل 15 حروف (ت، ث، ج، د، ذ، ز، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ف، ق، ک) میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔
قرآن پاک کے رموز اوقاف کے مطابق آیات میں "ط" کی علامت آئے تو وہاں رکنا چاہیے۔ - علمِ ہجا میں "ط" کو "طائے مہملہ" اور "طائے حطّی" بھی کہتے ہیں۔ یہ "ت اور د" کی طرح "حروفِ نطعیہ" یا "حروفِ سنویہ حنکی" (Dental velar) میں شمار ہوتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ط"، ایک "فلکی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں اوپر کی تین لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد کی رو سے "ط"، 9واں حرف (حطی) ہے جس کے 9 عدد شمار ہوتے ہیں۔
- علم الاعداد میں "ط"، ایک "آتشی حرف" ہے جس کی تاثیر "آگ"، برج میزان (Libra) اور سیارہ زہرہ (Venus) ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
23-03-1978: بھٹو کی وصیت
10-01-1977: پاکستان قومی اتحاد
20-01-1972: وزارتِ سائنسی امور کا قیام