حروفِ تہجی کی تاریخ
ڑ
اڑے (Array) کا مخرج، زبان کے تالو سے الٹا ٹکراتے سے ادا ہوتا ہے۔
"ڑ" کی تاریخ
"ڑ"، کا حرف، غالباً وادی سندھ کی تہذیب سے ماخوذ ہے جو خاص طور پر برصغیر پاک و ہند کی بیشتر زبانوں کا ایک مخصوص حرف ہے۔ ایک خیال یہ بھی ہے کہ "ڑ" کا حرف جنوبی ہند کی دراوڑی زبانوں سے ماخوذ ہے جس کو سنسکرت کے علاوہ دیگر زبانوں نے بھی اپنایا تھا۔
"ڑ"، اردو/پنجابی حروفِ تہجی کا 15واں اور صوتی اعتبار سے 25واں حرف ہے لیکن عربی، فارسی اور انگریزی میں نہیں ملتا۔
سندھی زبان میں "ڑ" کی "ط" کو چار نقطوں سے لکھا جاتا ہے جو ماضی میں اردو میں بھی ہوتا تھا۔ پشتو میں "ر" کے نیچے ایک دائرہ لگا کر "ڑ" کا حرف بنایا جاتا ہے۔
"ڑ" کا حرف ہندی میں نہیں ہے!
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہندی کی باقاعدہ حروفِ تہجی میں بھی "ڑ" کا حرف نہیں ملتا اور "ڈال" یعنی ड (ڈا) کے نیچے ایک ڈاٹ، بندی یا نقطہ لگا کر اس کو "ڑ" (ड़) کا اضافی حرف بنا لیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ ہندی کے "اضافی حروف" کو "غیر ہندی" یا "اجنبی حروف" بھی کہا جاتا ہے جن میں عربی/فارسی کے مخصوص حروف یعنی "ث، ح، خ، ذ، ز، ژ، ص، ض، ط، ظ، ع، غ، ف، ق اور ء (ہمزہ)" شامل ہیں۔ اردو دان طبقے کے لیے ہندی کے متبادل حروف کے نیچے ایک نقطہ، بندی یا ڈاٹ لگا کر یہ حروف لکھے جاتے ہیں۔
"ڑ" کا استعمال
"ڑ" کا شمار، اردو/پنجابی حروفِ تہجی کے ان 5 حروف (ڑ، ھ، ں، ء، ے) میں ہوتا ہے کہ جن سے کوئی لفظ نہیں بنتا لیکن وہ بے شمار الفاظ میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ "ۃ" سے بھی کوئی حرف نہیں بنتا جو اردو/پنجابی حروفِ تہجی کا حرف نہیں مانا جاتا اور عربی یا قرآنِ حکیم کے الفاظ کے لیے ہی استعمال ہوتا ہے۔
"ڑ" کو رومن/انگلش میں لکھنا ہو تو بھارت میں D سے لکھا جاتا ہے کیونکہ وہاں ہندی کی "ڈ" کو نقطہ لگا کر "ڑ" بنایا جاتا ہے، جیسا کہ کپڑا کو Kapda جو مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ "ڑ" کو "ر" یا R سے لکھنا زیادہ صحیح ہے جیسے کہ کپڑا کو Kapra وغیرہ۔ اردو میں بھی "ر" پر "ط" ڈال کر "ڑ" بنائی گئی ہے جو زیادہ موزوں ہے۔
"ڑ" کی خصوصیات
- علمِ ہجا میں "ڑ" کو "رائے ہندی" اور "رائےثقیلہ" بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا شمار "قوی پس خمیدہ" (Hard retroflex) حروف میں ہوتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ڑ" ایک "فرشی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں دو درمیانی لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
ڑھ
اڑھے (ڑھ، Arrhay)، "ڑ" کی موٹی آواز ہے جس سے کوئی لفظ شروع نہیں ہوتا لیکن درمیان اور آخر میں آتا ہے جیسے کہ لفظ "پڑھ" یا "پڑھنا" وغیرہ میں۔
"ڑھ"، اردو/پنجابی کا 11واں مرکب اور 10واں ہائیہ حرف ہے جو صوتی اعتبار سے 26واں حرف ہے۔ یہ برصغیر پاک و ہند کی بیشتر زبانوں کا ایک مخصوص حرف ہے لیکن باقاعدہ ہندی حروفِ تہجی میں نہیں ملتا۔۔!
ہندی حروفِ تہجی میں "ڈھ" یعنی ढ़ (ڑھا) کے نیچے ایک ڈاٹ، بندی یا نقطہ لگا کر اس کو "ڑھ" کا اضافی حرف بنا لیا جاتا ہے۔ عربی اور فارسی میں نہیں ہے۔ انگلش/رومن میں Rh کے ساتھ لکھنا زیادہ مناسب ہے، بھارت میں Dh سے لکھا جاتا ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
21-03-2017: تئیسویں آئینی ترمیم: فوجی عدالتیں
16-08-1946: یوم راست اقدام
29-01-1982: جنرل ضیاع پر قاتلانہ حملے