حروفِ تہجی کی تاریخ
ذ
ذال (Zaal) کا مخرج، زبان کی نوک کے اوپر کے دانتوں کے کنارے سے ٹکرانے سے ہوتا ہے۔
"ذ" کی تاریخ
دنیا کی پہلی حروفِ تہجی، فونیشین اور عبرانی زبان کے 22 حروف میں "ذ" نہیں ہے۔ یہ عربی زبان کے چھ مخصوص اور اضافی حروف (ث، خ، ذ، ض، ظ، غ) میں شامل ہے اور حروفِ ابجد کی ترتیب میں25واں حرف بنتا ہے جس کے 700 عدد مقرر ہیں۔
"ذ"، اردو/پنجابی (زال) کا 13واں، فارسی (زے) کا 11واں اور عربی (ذال) کا 9واں حرف ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو کا 22واں حرف ہے۔ ہندی زبان میں نہیں ملتا لیکن "ج" کے نیچے نقطہ لگا کر "ذ" کی آواز ज़ (زا) بنا لی جاتی ہے۔ انگلش/رومن میں Z (زیڈ) کی آواز ہوتی ہے۔
بلوچی حروفِ تہجی میں دیگر مخصوص عربی حروف کی طرح "ذ" کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔
اردو/پنجابی اور عربی کی "ذ" میں فرق
اردو اور فارسی کے علاوہ دیگر پاکستانی زبانوں میں ذال کا حرف صرف عربی الاصل الفاظ میں ملتا ہے لیکن "ذ" کو دیگر تینوں حروف، "ز" ، "ض" اور "ظ" کی طرح Z کی آواز سے پڑھا جاتا ہے۔ عربی زبان میں البتہ "ذ" کو انگلش کے Th کے تلفظ سے بولا جاتا ہے جو Their کے مخرج میں ملتا ہے لیکن Three میں نہیں۔ مختلف عرب ممالک میں "ذ" کو "دھ" اور "ز" کی ملی جلی آوازوں سے پڑھا جاتا ہے جبکہ انگلش میں Dh سے بھی لکھا جاتا ہے۔
"ذ" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ذ" ایک مونث اور شمسی حرف ہے جس سے پہلے "ال" لکھا تو جائے گا تو پڑھا نہیں جائے گا اور اگلا حرف مشدد ہوجائے گا جیسے کہ "الذاريات" کو "ذاریات" پڑھا جائے گا۔
-
علمِ تجوید میں "ذ" کو تین الف کے برابر کھینچ کر نرم پڑھا جاتا ہے۔ "ز" میں سیٹی کی آواز ہوتی جو "ذ" میں نہیں ہوتی۔
"ذ" کا تعلق "حروفِ اخفا" کے کل 15 حروف (ت، ث، ج، د، ذ، ز، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ف، ق، ک) میں ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ نون ساکن یاتنوین کو چھپا کر پڑھا جائے گا جب "حروفِ اخفا" میں سے کوئی ایک حرف بھی آئے گا۔
"ذ" کا حرف، ماہِ ذوالحجہ کے مخفف کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ - علمِ ہجا میں "ذ" کو "ذال معجمہ یا ثخّذ" اور "ذال منقوطہ" بھی کہتے ہیں۔ اس کا تعلق "ث" اور "ظ" کی طرح نرم اور توتلے حروف یعنی"حروفِ لثویہ" یا "حروفِ امتصاصی" (Aspirated) میں ہوتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ذ"، ایک "فرشی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں درمیانی دو لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد میں "ذ"، 25واں حرف (ثخذ) ہے جس کے 700 عدد مقرر ہیں۔
- علم الاعداد میں "ذ"، ایک "آتشی حرف" ہے جس کی تاثیر "آگ"، برج عقرب (Scorpio) اور سیارہ مریخ (Mars) ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
21-02-1952: مشرقی پاکستان میں لسانی فسادات
29-01-1982: جنرل ضیاع پر قاتلانہ حملے
11-10-1947: ریاست خیر پور