PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 02 May 2024, Day: 123, Week: 18

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

اتوار 23 نومبر 1947

فاٹا (قبائلی علاقہ جات)

فاٹا (قبائلی علاقہ جات)

فاٹا کے قبائلی علاقوں کو 24 مئی 2018ء کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کر دیا گیا۔۔!

وفاقی حکومت کے براہِ راست زیرِ انتظام "فاٹا" کے نیم خودمختار قبائلی علاقوں (Federally Administered Tribal Areas) کو قیامِ پاکستان سے قبائلی علاقہ جات کو انگریز راج کے 1901ء کے بنائے ہوئے قانون ، فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (FCR) کے تحت چلایا جاتا رہا۔

افغان جہاد سے دہشت گردی تک

1980 کی دھائی تک فاٹا کے قبائلی علاقے گمنام ، خودمختار اور انتہائی پرسکون رہے۔ لیکن افغانستان میں روسی مداخلت نے اس علاقے کو مزاحمتی تحریک کا مرکز بنا دیا اور یہ علاقہ "افغان جہاد" کے نام پر "مجاہدین" کی جنگی تربیت گاہ اور انھیں مغربی ممالک کے اسلحہ و بارود سے مسلح کرنے کا مرکزی مقام قرار پایا۔ یونس خالص کے جنوبی وزیرستان کے صدر مقام "وانا" کے مضافات میں وسیع و عریض تربیتی مراکز کو بین الاقوامی شہرت ملی۔

2000 کی دھائی میں "افغان جہاد" ، "دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ" میں بدل گیا اور وہی "مجاہدین" ، "دہشت گرد" بن گئے۔ اس بار امریکہ کی سربراہی میں مغربی ممالک کے ڈرون حملوں نے اس علاقے کو تختہ مشق بنایا اور قبائلی علاقوں کا امن و سکون اور جان و مال ایک خواب بن کر رہ گیا تھا۔

فاٹا (قبائلی علاقوں) کی تاریخ

قیامِ پاکستان کے بعد دو سو قبائلیوں پر مشتمل ایک جرگے نے گورنر جنرل قائدِاعظمؒ سے ایک ملاقات میں پاکستان سے اس شرط پر الحاق کیا کہ قبائلی علاقوں کو مرکزی حکومت کی براہ راست نگرانی میں رکھا جائے لیکن ان کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہ کی جائے۔ یہ درخواست منظور کر لی گئی اور 23 نومبر 1947ء کو پولیٹیکل سیکرٹری اے ایس پی شاہ نے سرکاری طور پر اس معاہدے پر دستخط کیے۔

ون یونٹ کی بنیاد پر بننے والے 1956ء کے پہلے آئین میں قبائلی علاقوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا لیکن 1962ء کے "جنرل ایوب خان کے آئین" کے آرٹیکل 223 میں فاٹا کی مخصوص حیثیت کو برقرار رکھا گیا البتہ بنیادی جمہوریتوں کے نظام میں فاٹا کو صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی گئی۔

1973ء کے پہلے متفقہ اور مستقل آئین کے آرٹیکل 247 کے مطابق فاٹا براہِ راست وفاق کے ماتحت ہے اور اس کے انتظامی اختیارات صدر کے پاس ہیں جو اپنی صوابدیدی پر یہ اختیارات گورنر خیبرپختونخواہ کو منتقل کرتا ہے۔ 24 مئی 2018ء کو 25ویں آئینی ترمیم میں فاٹا کو صوبہ خیبرپختونخواہ میں ضم کر دیا گیا۔

فاٹا (قبائلی علاقوں) کی معلومات

فاٹا کے قبائلی علاقوں کا کل رقبہ 27.220 مربع کلو میٹر اور آبادی 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جس میں اکثریت پشتونوں کی ہے۔ افغانستان کے ساتھ تقریباً 29 سو کلومیٹر طویل سرحد ہے جو "ڈیورنڈ لائن" کہلاتی ہے۔ اس کا تعین برطانوی راج کے دوران 1890سے 1894ء کیا گیا تھا۔

"فاٹا" ، ایک انتہائی پسماندہ علاقہ ہے جو 1980 کی دھائی سے عالمی سازشوں اور دہشت گردی کا مرکز بنا رہا اور تعمیر و ترقی اور قانون کی اجارہ داری سے محروم رہا۔ یہی وجہ ہے کہ اسلحہ و بارود اور منشیات کے علاوہ پرتعیش اشیاء کی بین الاقوامی سمگلنگ ، یہاں کا سب سے بڑا کاروبار رہا ہے۔ اہم شہروں میں پارہ چنار، میران شاہ ، میرعلی، باجوڑ، وانا ، جنڈولہ اور درہ بازار شامل ہیں۔

فاٹا کے قبائلی علاقے ، مندرجہ ذیل سات ایجنسیوں پر مشتمل تھے:

  • باجوڑ ایجنسی، رقبے کے لحاظ سے فاٹا کی سب سے چھوٹی ایجنسی جس کا رقبہ 1290مربع کلو میٹر ہے۔ یہاں کے اہم قبیلے ، سلارزئی، ارنگ، تارکئے، ماموند اور اتماندخیل ہیں۔
  • مہمند ایجنسی کا رقبہ 2296 مربع کلومیٹر ہے۔ یہاں کے قبائل میں خویزئی، حلیم زئی، ترکزئی، بائزئی، اتمان خیل اور صافی شامل ہیں۔
  • خیبر ایجنسی کا رقبہ 2576مربع کلومیٹر ہے۔ یہاں تاریخی درۂ خیبر موجود ہے۔ آفریدی، شنواری اور ملاگوری ، اہم قبیلے ہیں۔
  • اورکزئی ایجنسی کا رقبہ 1538مربع کلومیٹر ہے۔ یہاں کے قبیلوں میں علی خیل، فیروزخیل، اتمان خیل، آخیل، ملاخیل، برآمدخیل، ماموزئی، مشتی اور شیخان شامل ہیں۔ یہ فاٹا کی واحد ایجنسی ہے جس کی افغانستان کے ساتھ سرحد نہیں ملتی۔
  • کرم ایجنسی کا رقبہ 2576 مربع کلومیٹر ہے۔ اس میں طوری، منگل، چمکنی، مسدزئی، علی شیرزئی، خوئیداد خیل اور بنگش قبائل آباد ہیں۔
  • جنوبی وزیرستان ، رقبے کے لحاظ سے فاٹا کی سب سے بڑی ایجنسی ہے جس کا کل رقبہ 6620 مربع کلومیٹر ہے۔ اس کے دو اہم قبیلے وزیر اور محسود ہیں۔
  • شمالی وزیرستان ، فاٹا کی دوسری بڑی ایجنسی ہے جس کا رقبہ 4707 مربع کلومیٹر۔ اس کے دو اہم قبیلے وزیر اور داوڑ ہیں۔
ان کے علاوہ فرنٹیئر رینجرز یعنی سرحدی علاقوں میں آباد اہم قبائل میں سے پشاور میں حسن خیل، اشوخیل، سیانی، کوہاٹ میں زرغون خیل، اخروال، شیراکئی، چورچھپر، بوستی خیل اور جواکی، بنوں میں احمدزئی اور اتمان زئی، ٹانک میں بھٹنی اور ڈیرا غازی خان میں شیرانی، استرانہ اور حنباں کور قابلِ ذکر ہیں۔






FATA

Sunday, 23 November 1947

Fata (The Federally Administered Tribal Areas) was a semi-autonomous tribal region in north-western Pakistan..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

"پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.