PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 10 October 2024, Day: 284, Week: 41

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

جمعرات 2 مارچ 1961

عائلی قوانین 1961ء

عائلی قوانین 1961ء

2 مارچ 1961ء کو صدر جنرل ایوب خان نے "اسلامی عائلی قوانین" کا آرڈیننس جاری کیا جس میں قرآن و سنت کی روشنی میں خواتین کے حقوق کو تحفظ دیا گیا تھا۔ اہم قوانین مندرجہ ذیل تھے:

  • نکاح کا یونین کونسل میں اندراج لازمی قرار دیا گیا۔
  • یونین کونسل اور پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کو خلافِ قانون قرار دیا گیا۔ خلاف ورزی پر اس وقت کا پانچ ہزار روپیہ (جو اب ایک لاکھ روپے ہے) جرمانہ عائد کیا گیا۔
  • کم عمری کی شادیاں روکنے کے لیے دولہا کی کم از کم عمر 18 اور دلہن کی 16 سال مقرر کی گئی۔
  • طلاق کی صورت میں ثالث کونسل کا انتظام کیا گیا۔ زبانی طلاق خلافِ قانون اور قابلِ سزا قرار پائی۔ یونین کونسل کو مطلع نہ کرنے اور 90 دن سے پہلے طلاق موثر نہیں ہوگی۔ اس کے بعد بھی اگر طلاق واپس لے لی تو نکاح برقرار رہے گا۔ عورت کو بھی تنسیخِ نکاح (خلع) کا حق حاصل ہوگا۔ عدت کی مدت 90 دن ہے۔
  • ان کے علاوہ دادا کی وراثت میں یتیم پوتے کا حصہ بھی مقرر کیا گیا۔

عائلی قانون کا کمیشن

اصل میں انسانی حقوق اور خواتین تنظیموں کے مطالبے پر وزیراعظم محمدعلی بوگرا کے دور حکومت میں 4 اگست 1955ء کو پہلی بار عائلی قوانین (یعنی شادی اور طلاق وغیرہ کے قوانین) کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیشن مقرر کیا گیا جس کے صدر خلیفہ شجاع الدین تھے لیکن 27 اکتوبر 1955ء کو ان کے انتقال کے بعد یہ ذمہ داری سابق چیف جسٹس سر عبدالرشید کو سونپی گئی تھی۔

اس کمیشن کے سیکرٹری خلیفہ عبدالحکیم اور اراکین میں عنایت الرحمان ، بیگم انور جی احمد ، بیگم جہاں آرا شاہ نواز اور بیگم شمس النار محمود کے علاوہ مولانا احتشام الحق تھانوی بھی تھے جنھوں نے 23 جون 1956ء کو جاری ہونے والی کمیشن کی متفقہ رپورٹ سے ایک اختلافی نوٹ لکھا تھا۔ یہی وجہ تھی مذہبی حلقوں کی مخالفت کی وجہ سے یہ قانون جمہوری ادوار میں نافذ نہ ہو سکا لیکن جنرل ایوب کے جابرانہ دور میں جا کر نافذ ہوا لیکن مذہبی حلقے پھر بھی ان قوانین کو تسلیم نہیں کرتے اور اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی فیصلے کرتے ہیں۔






Muslim Family Laws Ordinance 1961

Thursday, 2 March 1961

Muslim Family Laws Ordinance was forced by President General Mohammad Ayub Khan on March 2, 1961..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.