پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار 22 نومبر 1954
محمد علی بوگرا فارمولا
پاکستان کے پہلے کٹھ پتلی وزیر اعظم
محمد علی بوگرا
پاکستان کے پہلے کٹھ پتلی وزیر اعظم محمد علی بوگرا ، امریکہ میں سفیر تھے اور "چھٹیوں پر" وطن واپس آئے ہوئے تھے کہ17 اپریل 1953ء کو انھیں بظاہر غیر متوقع طور پر لیکن ایک طے شدہ منصوبے کے تحت اس وقت کی "خلائی مخلوق" نے وزیر اعظم بنا دیا تھا۔۔!
امریکی گندم کی آمد
اس سے قبل دوسرے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین کی حکومت کو برخاست کرنے کا پورا پورا بندوبست کیا گیا جن میں لسانی اور مذہبی فسادات کے علاوہ غذائی بحران بھی پیدا کیا گیا۔ بھوکی قوم کا پیٹ بھرنے کے لئے مستقبل کے ان داتا امریکہ بہادر سے گندم بھی منگوائی گئی جسے اونٹ گاڑیوں پر لاد کر کراچی کی سڑکوں پر گھمایا گیا اور اونٹوں کے گلے میں تختیاں لٹکائی گئیں جن پر "تھینک یو امریکہ" لکھا ہوا تھا۔
حاضرسروس جرنیل ، وزیردفاع
اسی سال یعنی ستمبر 1953ء میں آرمی چیف جنرل ایوب خان نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا جس میں روس کے خلاف فوجی معاہدوں کے علاوہ فوجی اور اقتصادی امداد کا ایک بڑا پیکج بھی ساتھ لائے تھے۔
یہ سب انتظام کرنے کے بعد کٹھ پتلی حکومت نے ایک حاضر سروس جنرل (فیلڈمارشل محمدایوب خان) کو وزیر دفاع بھی بنا دیا جس سے پاکستان کےمستقبل کا سیاسی خاکہ بھی تیار ہو گیا تھا۔ غریب کی جورو کی طرح مسلم لیگ ہر طالع آزما کی بھابھی بن گئی اور 17 اکتوبر 1953ء کو بوگرا صاحب کو مسلم لیگ کا صدر بھی بنا دیا گیا تھا۔ بنگالیوں کو 7 مئی 1954ء کو بنگالی کو دوسری قومی زبان بنانے کا لالی پاپ بھی دیا گیا لیکن 8 مارچ 1954ء کے صوبائی انتخابات میں مشرقی پاکستان سے مسلم لیگ کا مکمل صفایا ہو گیا تھا۔
ون یونٹ کس کے ذہن کی اختراع تھی؟
12 اگست 1955ء کو کام مکمل ہونے اور پر پھڑپھڑانے کی ناکام کوشش میں بوگرا صاحب کی چھٹی کروا کر واپس امریکہ میں سفیر کے عہدہ پر پہنچا دیا گیا تھا۔ پرانی خدمات کے عوض 1962/63ء میں انہیں ایوب حکومت نے وزیر خارجہ بھی بنایا تھا اور اسی حیثیت میں 23 جنوری 1963ء کو ان کا انتقال ہو گیا تھا۔
22 نومبر 1954ء کو ریڈیو پاکستان کی اس نشری تقریر میں وہ جنرل ایوب خان کے ذہن کی اختراع "ون یونٹ" یا جسے تاریخ میں "بوگرا فارمولا" بھی کہا جاتا ہے ، کے قیام کی بھر پور انداز میں وکالت کر رہے ہیں۔
دو متضاد بوگرا فارمولے
دلچسپ بات یہ ہے کہ 22 نومبر 1954ء کا یہ "بوگرا فارمولا" اس "بوگرا فارمولا" کا مکمل یوٹرن تھا جو 5 اکتوبر 1953ء کو انہی کی قیادت میں حکمران جماعت مسلم لیگ نے منظور کیا تھا جو کچھ اس طرح سے تھا:
- وفاقی پارلیمان کے دو ایوان ہوں گے جنہیں مساوی اختیارات حاصل ہوں گے۔
- ایوان بالا (یا آج کا سینٹ) کے ارکان کی تعداد 50 ہوگی جن میں پانچوں یونٹوں یعنی (1) مشرقی بنگال ، (2) مغربی پنجاب ، (3) سندھ اور ریاست خیرپور ، (4) صوبہ سرحد مع سرحدی ریاستیں اور قبائلی علاقے اور (5) کراچی ، بلوچستان اور ریاست بہاولپور سے دس دس ارکان منتخب ہوں گے۔
- ایوان زیریں (یا آج کی قومی اسمبلی) 300 ارکان پر مشتمل ہوگی جن میں سے پہلے یونٹ یعنی مشرقی بنگال سے 165 ، دوسرے یونٹ یعنی مغربی پنجاب سے 75 ، تیسرے یونٹ یعنی سندھ اور ریاست خیرپور سے 19 ، چوتھے یونٹ یعنی سرحد ، سرحدی ریاستوں اور قبائلی علاقوں سے 24 اور پانچویں یونٹ یعنی وفاق کے زیرانتظام کراچی ، بلوچستان اور ریاست بہاولپور سے 17 ارکان براہ راست انتخابات سے منتخب ہوں گے۔
Muhammad Ali Bogra
Monday, 22 November 1954
Prime Minister Mohammad Ali Bogra announced his Bogra-Formula on 22 November 1954, which is known as "One Unit Scheme". All parts of now days Pakistan were merged to a single province as West Pakistan and East Bengal was renamed as East Pakistan on 5 October 1955.
Muhammad Ali Bogra (video)
Credit: Pak Broad Cor
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
28-03-1979: بھٹو کی موت کا پروانہ جاری
26-06-2020: آمروں کی GDP گروتھ
14-10-1955: ریاست لسبیلا