PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Saturday, 11 May 2024, Day: 132, Week: 19

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

سوموار 9 اگست 1976

بھٹو کو کسنجر کی دھمکی

بھٹو کو کسنجر کی دھمکی
بھٹو ، نصرت بھٹو اور ہنری کسنجر

9 اگست 1976ء کو امریکی وزیرخارجہ ہنری کسنجر پاکستان کے دورے پر لاہور آئے۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹوؒ کے ساتھ امریکہ کی پاکستان کو فوجی اور اقتصادی امداد پرتفصیلی مذاکرات ہوئے۔ بعد ازاں ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری ہوا جس میں سب سے اہم بات جو نوٹ کی گئی ، وہ پاکستان کے 18 مارچ 1976ء کو فرانس سے کیے گئے ایٹمی ری پروسیسنگ پلانٹ کے ایک معاہدے پر اختلافات تھے اور یہ الفاظ نمایاں تھے کہ "ایٹمی پلانٹ کے معاملے میں تصادم اور دباؤ کی پالیسی اختیار نہیں کی جائے گی۔"

کسنجر کی بھٹو کو دھمکی

بھٹو صاحب سے جب اس تناؤ کے بارے میں پوچھا گیا تو اخبارات میں ان سے مندرجہ ذیل الفاظ منقول ہوئے:

"بڑی طاقتیں ہی چھوٹی طاقتوں پر دباؤ ڈال سکتی ہیں ، چھوٹی طاقتیں کیا دباؤ ڈالیں گی؟"

بتایا جاتا ہے کہ اس رات جو عشائیہ دیا گیا اس میں بھٹو اور کسنجر میں جو مکالمہ ہوا ، اس میں کسنجر نے بھٹو کو یہ مشہور زمانہ دھمکی دی تھی:

"ہم تمھیں ایک خوفناک مثال بنا دیں گے ، We will make a horrible example of you"

اسلام آباد میں امریکی مشن کے نائب سربراہ Gerald Feuerstein نے یہ اعتراف کیا تھا کہ بھٹو نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کسنجر کی دھمکی کو مسترد کر دیا تھا۔ اس ملاقات کے وہ عینی شاہد تھے۔ ایک پاکستانی ٹی وی چینل کو اپریل 2010ء میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ

    "امریکہ کو پاکستان کے جوہری منصوبے پرتشویش تھی اور کسنجر کو بھٹو کو متنبہ کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ میں پروٹوکول افسر تھا جب کسنجر پاکستان آیا تو وہ "گاجر اور چھڑی" کی پالیسی لے کر آیا تھا۔ گاجر ، A-7 بمبار طیارے تھے جب کہ چھڑی محض ایک دھمکی تھی جس سے براہ راست کوئی فوری خطرہ نہیں تھا۔ امریکی انتخابات قریب تھے اور ڈیموکریٹس جیتنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے خلاف سخت پالیسی چاہتے تھے۔ اس کے لیے شاید پاکستان کو ایک مثال بنانا چاہتے تھے۔ امریکی دھمکی مسترد کرنے پر پاکستان کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔"

بھٹو کے امریکہ پر الزامات

28 اپریل 1977ء کو وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹوؒ نے قومی اسمبلی اور سینٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے امریکہ کا نام لیے بغیر یہ الزام لگایا کہ ان کے خلاف پی این اے کی پرتشدد تحریک ، امریکہ کی منصوبہ بندی ہے جو انھیں ایٹمی پروگرام شروع کرنے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کو آزاد رکھنے پر ان کی حکومت ختم کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے "سفید ہاتھی" کا استعارہ استعمال کیا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ جب کوئی ذمہ دار پاکستانی حکمران ، ایک سپرپاور پر ایسا الزام لگا رہا تھا۔

اس الزام پر امریکہ کے وزیرخارجہ سائرس وانس نے ایک احتجاجی خط لکھا تھا جس کو بھٹو ، 30 اپریل 1977ء کو راجہ بازار راولپنڈی میں عوام کے جم غفیر میں لے آئے تھے۔ مزے کی بات ہے کہ یہ وہ دن تھا کہ جب بھٹو کی مخالف نو جماعتیں ان کا گھیراؤ کرنے کے لیے لانگ مارچ کررہی تھیں لیکن بھٹو جیسے نڈر لیڈر کو ڈرا نہ سکی تھیں۔

امریکہ نے بھٹو کے ان الزامات کی کبھی تردید نہیں کی اور یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ پاکستان کی تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود امریکی دباؤ پر ہی جون 1978ء میں فرانس نے ایٹمی ری پروسیسنگ پلانٹ کا معاہدہ یکطرفہ طور پر منسوخ کردیا تھا۔

Pakistan and USA will aviod confrontation
بھٹو کو کسنجر کی دھمکی
Bhutto and Kissinger in Lahore
ذوالفقار علی بھٹو اور ہنری کسنجر ، 9 اگست 1976 بمقام لاہور





Kissinger's warning to Bhutto

Monday, 9 August 1976

Kissinger's warning to Bhutto "We will make a horrible example of you.."


Kissinger's warning to Bhutto (video)

Credit: AP Archive

Credit: AP Archive

امریکی وزیرخارجہ ہنری کسنجر نے 9 اگست 1976ء کو پاکستان کا دورہ کیا اور لاہور میں بھٹو کو مشہور زمانہ دھمکی دی کہ اگر تم باز نہ آئے تو تمھیں ایک عبرتناک مثال بنا دیا جائے گا۔


پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.