پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
ہفتہ 28 اگست 2004
شوکت عزیز
شوکت عزیز ، پاکستان کے ایک اور کٹھ پتلی وزیراعظم تھے۔۔!
ایک ڈمی پرائم منسٹر
فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999ء کو دوتہائی اکثریت رکھنے والے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر جب اپنی ناجائز حکومت قائم کی تو اس کے وزیرخزانہ کے طور پر سٹی بینک کے ایک بینکار اور فنانسر شوکت عزیز کو زحمت دی گئی تھی۔ موصوف کی نج کاری کی پالیسیوں سے وزیراعظم ظفراللہ خان جمالی کے اختلافات کی وجہ سے شوکت عزیز کو وزیراعظم بنانے کے لیے پہلے ایک "حلالہ وزیراعظم" چوہدری شجاعت حسین کی ضرورت پڑی۔ اس دوران تھرپارکر اور اٹک سے شوکت عزیز کو جعلی انتخابات میں جتوا کر قومی اسمبلی کا ممبر بنا کر 28 اگست 2004ء کو وزارت عظمیٰ کا تاج بھی ان کے سر پر رکھ دیا تھا۔ اس عہدے پر وہ تین سال تک یعنی 15 نومبر 2007ء تک فائز رہے تھے۔
نج کاری کی تباہ کاریاں
شوکت عزیز کی حیثیت ایک ڈمی پرائم منسٹر کی تھی ، اصل اختیارات تو مختارکل فوجی آمر جنرل مشرف کے پاس تھے۔ اس لیے ان کے کسی اقدام کی تعریف یا تنقید کرنا زیادتی ہوگی۔ البتہ ان کی نج کاری پالیسیوں کے مضمرات قابل ذکر تھے۔ انھوں نے منافع بخش سرکاری اداروں کی ہول سیل کے علاوہ پاکستان کو ایک "25 سالہ توانائی منصوبے" سے 2030ء تک بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی تیل پر پاکستان کا انحصار 50 فیصد تک بڑھانا جیسے متنازعہ واقعات شامل ہیں۔ انھی کی پالیسیوں کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو ہوگیا تھا جس نے پاکستان کی معیشت کو بے حد نقصان پہنچایا تھا۔
شوکت عزیز کا پس منظر
شوکت عزیز ، 6 مارچ 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایس اے عزیز تھے جو سرکاری ادارے پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن (PBC) میں بطور چیف انجینئر ملازم تھے۔ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے گریجویشن کیا۔ کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ( IBA) اور 1969 میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں MBA کی سند حاصل کی۔ 1969ء میں سٹی بینک کے فنانسر کے طور پر مختلف ممالک کی حکومتوں میں خدمات انجام دیں اور 1999ء میں سٹی بینک کے ایگزیکٹو نائب صدر بن گئے۔ امریکہ میں عزیز نے متعدد عہدوں پر فائز رہے۔ وہ ، سٹی بینک کے ذیلی اداروں بشمول سعودی امریکن بینک، سٹی کارپ اسلامک بینک، اور کئی غیر منافع بخش تنظیموں کے بورڈ ممبر رہے ہیں۔ 1990ء کی دہائی میں ملٹی نیشنل بینکنگ انڈسٹریز کو پاکستان میں لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ حال میں لندن میں مقیم ہیں۔
Shaukat Aziz
Saturday, 28 August 2004
Shaukat Aziz was a dummy Prime Minister in Pakistan from 2004-7..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
17-10-1973: تیل کی عالمی قیمتیں
16-10-1951: لیاقت علی خان کا قتل
13-05-2019: چھبیسویں آئینی ترمیم: کے پی اسمبلی کی نشستیں