PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Tuesday, 15 October 2024, Day: 289, Week: 42

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

ہفتہ 31 جولائی 1976

ایٹمی طاقت

ایٹمی طاقت
پاکستان ، عالمِ اسلام کی
پہلی ایٹمی طاقت بنا

بھارت نے جب 18 مئی 1974ء کو اپنا پہلا ایٹمی دھماکہ کیا تو بطور وزیر اعظم بھٹو صاحب کی نیندیں حرام ہو گئی تھیں۔۔!

گھاس کھالیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنائیں گے!

ذوالفقار علی بھٹوؒ نے بطورِ وزیرِ خارجہ پاکستان، 20 نومبر 1965ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپنی قوم سے یہ عہد کیا تھا کہ

    "اگر بھارت نے ایٹم بم بنایا تو پاکستان بھی بنائے گا، اس کے لئے چاہے ہمیں گھاس ہی کھانا پڑے۔۔!"

کسی بھی ذمہ دار پاکستانی رہنما کا یہ پہلا تاریخی بیان تھا جس میں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

ایٹمی طاقت بننے کے لیے بھٹو کی کاوشیں

ذوالفقار علی بھٹوؒ
پاکستان کی ایٹمی قوت کے خالق
جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ

امریکہ کے زیرِ اثر پاکستان کے فوجی حاکم صدر جنرل محمد ایوب خان، ایٹمی پروگرام کے حق میں نہیں تھے۔ دوسری طرف بھٹو صاحب نے اپنی ذاتی کاوشوں سے بین الاقوامی قانون و ضوابط کی تعمیل کرتے ہوئے 20 اپریل 1965ء کو اسلام آباد کے قریب امریکہ کے تعاون سے پاکستان کے پہلے ایٹمی بجلی گھر کا سنگِ بنیاد رکھا جس کا افتتاح بھی خود بھٹو صاحب نے 22 دسمبر 1965ء کو کیا تھا۔

برسر اقتدار آتے ہیں بھٹو صاحب نے 20 جنوری 1972ء کو ملتان میں سائنسدانوں کی ایک کانفرنس منعقد کی۔ انھوں نے ایک وزارت سائنسی امور بنائی جس کے ذمہ ایٹم بم کی تیاری کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔

اسی سال 28 نومبر 1972ء کو بھٹو صاحب نے بطورِ صدرِ پاکستان، کینیڈا کے تعاون سے کراچی میں ایک اور ایٹمی بجلی گھر بنوایا لیکن ایٹم بم بنانے کے لئے یورینیم کی افزودگی کی جو تیکنیک درکار تھی ، وہ دستیاب نہیں تھی۔

امریکہ کی ناراضی

28 مارچ 1974ء کو بھٹو صاحب نے بطورِ وزیرِاعظم پاکستان، ایک اور ایٹمی ری پروسیسنگ پلانٹ کے لئے فرانس سے بھی کامیاب مذاکرات کئے جس پر 18 مارچ 1976ء کو دستخط ہوئے تھے۔ اس ایٹمی بجلی گھر سے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہونا تھی لیکن 9 اگست 1976ء کو امریکی وزیرِ خارجہ ہنری کسنجر نے پاکستان آکر بھٹو کو اس معاہدے سے باز رہنے کی تلقین کی اور انجام کار عبرتناک مثال بنانے کی دھمکی دی جس کو جنرل ضیاع مردود جیسے غدار اور آستین کے سانپ نے عملی جامہ پہنایا۔ بھٹو صاحب کے جاتے ہی فرانس سے یہ معاہدہ امریکہ کے دباؤ پر منسوخ ہو گیا تھا۔

"اسلامک بم"

پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کے لیے بھٹو صاحب کی تگ و دو رنگ لانے لگی اور 17 ستمبر 1974ء کو ہالینڈ سے ایک نوجوان سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا ایک خط ملا جو ہوا کا ایک تازہ جھونکا ثابت ہوا۔ بڑے ڈرامائی انداز میں انھیں پاکستان لایا گیا اور معاملات طے کرنے کے بعد 31 جولائی 1976ء کو ڈاکٹر صاحب کی نگرانی میں پاکستان کے مشہور زمانہ "اسلامک بم" پر کام شروع ہو گیا جس کے لئے بھٹو صاحب نے اپنی ذہانت و فطانت اور شبانہ و روز محنت سے نہ صرف تمام وسائل فراہم کئے بلکہ اپنی قوم کی بقاء کے لئے اپنی جان کا نذرانہ دے کر تاریخ میں امر ہو گئے تھے۔۔!

ذوالفقار علی بھٹوؒ کا ایک کارنامہ





The Islamic Bomb

Saturday, 31 July 1976

Zulfikar Ali Bhutto was the founder of Pakistan's nuclear program, which was called as "Islamic Bomb" in the western media..


The Islamic Bomb (video)

Credit: Alpiner Bergen



پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.