پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 23 مارچ 1979
بھٹو کی نظرثانی کی اپیل

23 مارچ 1979ء کو جہاں پاکستان پر قابض جنرل ضیاع مردود نے 17 نومبر 1979ء کو عام انتخابات کروانے کا ایک اور وعدہ کیا وہاں اسی دن یہ خبر بھی آئی کہ اگلے روز یعنی 24 مارچ 1979ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان، ذوالفقار علی بھٹوؒ کی پھانسی کے سزا کے خلاف اپیل پر نظرثانی کے مقدمہ کا فیصلہ سنائے گی۔ 12 دن کی سماعت میں 11 دن بھٹو کے وکیل یحییٰ بختیار بولے جبکہ صرف ایک دن استغاثہ کے وکیل اعجاز حسین بٹالوی بولے تھے۔
یہ فیصلہ کیا ہوسکتا تھا۔۔؟
مجھ جیسا سولہ سترہ سالہ "نابالغ" شہری بھی بخوبی جانتا تھا جس کا اظہار میں نے اپنی ذاتی ڈائری کے اس دن کے صفحہ پر ان الفاظ میں کیا تھا:
-
"اب تک کے مشاہدات، حالات و واقعات، حکومت کا رویہ وغیرہ وغیرہ، اس بات کا امکان پیدا کرتے ہیں جناب بھٹو کی نظرثانی کی اپیل مسترد کر دی جائے گی۔ میرا بھی یہی خیال ہے کہ ان کی اپیل مسترد ہوجائے گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو یقیناً حیرت انگیز بات ہوگی کیونکہ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ یہ اپیل منظور ہوجائے گی۔ جناب یحییٰ بختیار نے جو دلائل دیے ہیں۔ انھیں وزنی تو کہا جا سکتا ہے لیکن سپریم کورٹ کے لیے ان کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔ کیونکہ چار ججوں نے جو فیصلہ دیا ہے، وہ ان تمام باتوں سے بخوبی آگاہ ہونے کے بعد ہی دیا گیا ہے۔ اس لیے مجھے قطعاً امید نہیں ہے کہ جناب بھٹو کی اپیل منظور ہو جائے ، اگر ہوگئی تو یقیناً باعثِ حیرت ہوگی۔۔"

Bhutto's Review petition
Friday, 23 March 1979
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
06-10-1998: آرمی چیف جنرل پرویز مشرف
: پنجابی زبان
01-06-1979: میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا