پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
پير 15 ستمبر 1947
ریاست جونا گڑھ
ریاست جوناگڑھ، تقریباً دو ماہ تک پاکستان کا حصہ رہی۔۔!
پاکستان کے صوبہ سندھ سے ملحق بھارت کے مشرقی صوبے گجرات کے جنوبی ساحل پر واقع 160 مربع کلومیٹر کی ایک سابق ریاست جوناگڑھ، 15 ستمبر سے 9 نومبر 1947ء تک پاکستان کا حصہ رہی۔
جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق
جب اگست 1947ء میں برطانوی ہندوستان، دو آزاد ممالک، پاکستان اور بھارت میں تقسیم ہوا تو جوناگڑھ، انگریز راج کی باجگزار 562 نیم خودمختار ریاستوں میں سے ایک تھا۔ مسلمان ریاستوں میں سے حیدرآباد کے بعد دوسری جبکہ مجموعی طور پر چھٹی امیر ترین ریاست ہوتی تھی۔
جوناگڑھ کے نواب مہابت خان نے 15 مئی 1947ء کو سندھ کے مسلم لیگی رہنما سرشاہنوازبھٹو (ذوالفقار علی بھٹوؒ کے والد) کو بطورِ خاص سندھ سے بلوا کر ریاست جوناگڑھ کا دیوان (یا وزیرِ اعظم) بنایا۔ رویت ہے کہ انھی کی خواہش پر 15 اگست 1947ء کو ریاست کو پاکستان میں شامل کرنے کی اپیل کی گئی جس کو 15 ستمبر 1947ء کو منظور کر لیا گیا۔ بھارت کو اعتراض تھا کہ ایک ہندو اکثریت کی ریاست کا پاکستان سے کوئی جغرافیہ بھی نہیں ملتا، اس لیے پاکستان سے الحاق کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
جوناگڑھ میں بغاوت
بھارت نے بمبئی میں ایک جلاوطن حکومت بنوا کر ریاستِ جوناگڑھ میں بغاوت کروادی۔ سرحد پر فوج بھیجتے ہوئے ناکہ بندی کرتے ہوئے ایندھن اور کوئلے کی سپلائی بھی بند کروا دی۔ ہوائی اور ڈاک کے رابطے بھی منقطع کر دیے۔ متعدد سرحدی جھڑپوں کے بعد نواب گبھرا کر 26 اکتوبر 1947ء کو پاکستان فرار ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اپنی جان و مال اور اہل و عیال کے علاوہ اپنے دوہزار سے زائد کتے بھی اپنے ساتھ لے جانا نہیں بھولے تھے۔
یاد رہے کہ جونا گڑھ کے آخری نواب مہابت خان کا ایک منفرد اور مستقل مشغلہ اپنے دو ہزار سے زائد کتوں کی فوج ظفر موج میں مشغول رہنا تھا۔ یہ کتے ہر صبح ہزہائنس کے سامنے باقاعدہ پریڈ کرتے۔ اکثر ان پالتو جانوروں کی شادی کی تقریبات بھی منعقد کی جاتیں جن میں ان کو دولہا دلہن کے مخصوص لباس بھی پہنائے جاتے۔ پاکستان آنے کے بعد بھی ان کا یہ شوق جاری رہا۔
ریاست میں امن و امان کے سنگین حالات کے بعد عدالت کے حکم پر جوناگڑھ کے دیوان، سرشاہنوازبھٹو نے بھارت کو فوجی مداخلت کی دعوت دی جس پر حکومتِ پاکستان نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
جوناگڑھ پر بھارت کا قبضہ
9 نومبر 1947ء کو بھارت نے فوجی کاروائی کرتے ہوئے اس ریاست پر جبری قبضہ کر لیا تھا۔ 20 فروری 1948ء کو ایک یکطرفہ ریفرنڈم کے ذریعے اسے قانونی شکل دی اور 1960ء میں ریاست کو صوبہ گجرات میں ضم کر دیا تھا۔ اس متنازعہ ریفرنڈم کو پاکستان نے مسترد کر دیا تھا کیونکہ دو لاکھ میں سے اس کے حق میں صرف 91 وؤٹ ریکارڈ ہوئے تھے۔ یہ مسئلہ اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں بھی گیا لیکن اس پر کبھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔
5 اگست 2020ء کو عمران خان کی حکومت نے پاکستان کا ایک نیا نقشہ جاری کیا جس میں ایک بار پھر جوناگڑھ کو پاکستان کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ اس عمل کا ردِعمل تھا جب بھارت نے 5 اگست 2019ء میں اپنا نیا نقشہ جاری کیا جس میں پاکستان کا کشمیر اور گلگت و بلتستان بھی بھارتی صوبوں کی صورت میں دکھائے گئے تھے۔
جوناگڑھ کی تاریخ
مسلمانوں نے پہلی بار 1024ء میں محمود غزنوی کی قیادت میں یہاں موجود سومنات کے مشہورِزمانہ مندر کو فتح کیا۔ 1350ء میں تغلق دور میں باقاعدہ قبضہ ہوا۔ مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی 1707ء میں وفات کے بعد مغلیہ سلطنت کا شیرازہ بکھرنے لگا تو شکست و ریخت کے عمل میں بےشمار آزاد ریاستیں وجود میں آنے لگیں جن میں ایک جوناگڑھ بھی تھی۔
1730 میں ایک افغان نژاد سپہ سالار، محمد شیر خان بابی نے مرہٹوں کی مدد سے مغلوں سے بغاوت کرتے ہوئے خودمختاری کا اعلان کیا اور اگلی دو صدیوں تک حکومت کی۔ 1807ء میں یہاں انگریزوں کا قبضہ ہوا جنھوں نے ریاست کو نیم خودمختاری دی۔
جوناگڑھ میں دو ہزار برس پرانے بدھ مت کے غار اور اشوک کے قدیم ستون ملتے ہیں۔ مقدس سدرشن تالاب ہے۔ سومنات مندر ہے۔ جوناگڑھ اب گجرات کا ایک بڑا سیاحتی مرکز ہے۔ نواب کے محلات، مہمان خانے اور شاہنواز بھٹو کی رہائش گاہ، اب میوزیم اور سرکاری دفاتر میں تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
Junagarh joins Pakistan
Monday, 15 September 1947
Junagadh was a part of Pakistan from 15.9. til 9.11.1947..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
01-12-1970: جنرل یحییٰ کی ہوس اقتدار
15-08-1947: سردار عبدالرب نشتر
21-06-1967: قائدِاعظم یونیورسٹی اسلام آباد