PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Tuesday, 15 October 2024, Day: 289, Week: 42

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

جمعرات 30 نومبر 1967

پیپلز پارٹی کا قیام

پاکستان کے وزیرخارجہ ذوالفقار علی بھٹوؒ نے جنگ ستمبر 1965ء کے نتیجے میں ہونے والے معاہدہ تاشقند پر شدید تحفظات کی وجہ سے آٹھ سالہ رفاقت کے بعد 17 جون 1966ء کو صدر ایوب خان کی حکومت کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔

دارالحکومت راولپنڈی/اسلام آباد سے جب وہ ٹرین پر کراچی کے لیے روانہ ہوئے تو ہر سٹیشن پر عوام الناس کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر نے ان کا شاندار استقبال کیا تھا جس سے بھٹو صاحب کو اپنی عوامی مقبولیت کا اندازہ ہوا تھا۔

بھٹو کا سیاست میں آنے کا فیصلہ

بھٹو صاحب ، ایوب حکومت میں مختلف وزارتوں میں اپنی بے مثل کارکردگی کی بنیاد پر ایک قومی ہیرو بن چکے تھے اور ایک نااہل آمرانہ حکومت کے خلاف قوم کی آواز بن گئے تھے۔ ایسے میں انہوں نے عملی سیاست میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ بقول جسٹس جاوید اقبال ، محترمہ فاطمہ جناح ، بھٹو صاحب کو اپنی جماعت ، کونسل مسلم لیگ میں شامل کرنا چاہتی تھیں لیکن بھٹو صاحب نے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس سے قبل ان کے ابتدائی دور میں ان کے والد بھٹو کی عوامی لیگ میں شمولیت کے خواہشمند تھے لیکن اس پارٹی کو مغربی پاکستان میں کبھی پذیرائی نہیں ملی تھی۔

عوام دوست سیاسی پارٹی

Zulfikar Ali Bhuttos PPP

30 نومبر 1967ء کو لاہور میں پیپلز پارٹی کا قیام عمل میں آیا جس کے چئیر مین ، ذوالفقار علی بھٹو منتخب ہوئے تھے۔ سوشلسٹ نظریات کی اس عوام دوست سیاسی پارٹی کا نعرہ "روٹی ، کپڑا اور مکان" تھا جبکہ بنیادی منشور تھا:

  • اسلام ہمارا دین ہے
  • جمہوریت ہماری سیاست ہے
  • طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں
  • سوشلزم ہماری معیشت ہے

دیکھتے ہی دیکھتے پیپلز پارٹی ، مغربی پاکستان کی سب سے مقبول ترین سیاسی جماعت بن گئی تھی لیکن مشرقی پاکستان میں اسے قطعاً پذیرائی نہ مل سکی تھی جہاں بنگالی قوم پرستی اپنے جوبن پر تھی۔

پہلے ہی انتخابات میں مثالی کامیابی

صرف تین سال بعد یعنی 1970ء میں ہونے والے عام انتخابات میں مذہبی اور نظریاتی جماعتوں کے مقابلے میں مغربی پاکستان میں پیپلز پارٹی کو زبردست کامیابی حاصل ہو گئی تھی۔ سانحہ مشرقی پاکستان کی وجہ سے صرف ایک سال بعد وہ بر سر اقتدار بھی تھے۔ بھٹو کی پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت رہی ہے کہ جس کی جڑیں عوام میں تھیں اور جسے جمہوریت دشمن قوتوں نے ختم کرنے کے لئے سازشوں اور زیادتیوں کے علاوہ سرکاری خزانے کے منہ تک کھولے لیکن ناکامی ان کا مقدر بنی۔ پاکستان میں جمہوری اقدار و روایات کے لئے اس جماعت کی کارکردگی مثالی رہی ہے۔

اینٹی اسٹیبلشمنٹ پارٹی

بھٹو دشمن قوتوں نے اس عوامی پارٹی کو تقسیم کرنے کی بڑی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اس سلسلے کا آغاز بھٹو کے زوال کے فوراَ بعد شروع ہو گیا تھا جب 1977ء میں مولانا کوثر نیازی سے پروگریسو پیپلز پارٹی بنوائی گئی تھی۔ غلام مصطفیٰ جتوئی کی نیشنل پیپلز پارٹی ، غنویٰ بھٹو اور آفتاب شیر پاؤ کے گروپس اور مشرف کے دور میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرز بنائی گئی جس سے فیصل صالح حیات کی قیادت میں پیپلز پارٹی پیٹریاٹ کے بگوڑے پیدا کئے گئے تھے۔ اب آثار ہیں کہ زرداری صاحب کی قیادت میں اسٹیبلشمنٹ کی دیرینہ آرزو پوری ہوجائے گی اور بھٹو کی پارٹی تاریخ کا حصہ بن جائے گی۔۔!

پیپلز پارٹی کے قیام پر سرکاری تبصرہ




Ayub-Bhutto relations
(Daily Jang Karachi, 31 January 1966)


Pakistan Peoples Party

Thursday, 30 November 1967

Pakistan Peoples Party was formed on November 30, 1967 by its founder and chairman Zulfikar Ali Bhutto..


Pakistan Peoples Party (video)

Credit: ThamesTv

مارچ 1969ء میں لیا گیا جناب ذوالفقار علی بھٹو کا ایک یادگار انٹرویو جس میں اس وقت کی پوری تصویر ملتی ہے۔


پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.