PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Tuesday, 15 October 2024, Day: 289, Week: 42

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

منگل 3 جولائی 1979

راشن ڈپوؤں پر چینی کا کوٹہ

چینی کی قیمتیں
بھٹو دور میں آٹا، چینی اور گھی وغیرہ
راشن ڈپو پر ارزاں قیمت پر ملتے تھے

بھٹو دورِ حکومت میں "راشن ڈپو" بڑے مشہور ہوتے تھے۔۔!

ذوالفقار علی بھٹوؒ، "روٹی، کپڑا اور مکان" کے وعدے پر 1970ء کے انتخابات جیتے تھے۔ اس سے یہ اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے جنرل ایوب کے "دس سالہ شاندار ترقیاتی دور" اور 22 خاندانوں کی "مثالی صنعتی ترقی" نے عوام الناس کی یہ حالت کر دی تھی کہ وہ صرف بنیادی ضروریات کے لیے اپنا وؤٹ دینے پر مجبور ہوگئے تھے۔۔!

اشیائے خوردونوش کی مصنوعی قلت

عوام کو سہولیات دینے کا صاف مطلب یہ تھا کہ سرمایہ داروں کا "حق مارا جارہا ہے" اب آسمان سے غریبوں کے لیے کوئی من و سلویٰ تو نہیں اتر سکتا تھا اور نہ ہی پاکستان کے پاس اتنے وسائل تھے کہ ہر شہری کو اس کا حق مل سکتا۔ بھٹو کا یہ جرم سرمایہ دار طبقہ معاف نہیں کر سکتا تھا۔ ایسے میں روزِ اول ہی سے بھٹو حکومت کو ناکام بنانے کی سازشیں شروع ہوگئیں اور سب سے بڑا حملہ بنیادی ضروریات پر کیا گیا اوراشیائے خوردونوش کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی۔ دکانوں میں یہ اشیاء وافر مقدار میں دستیاب تھیں لیکن غریب آدمی کے لیے مہنگائی اور بلیک مارکیٹنگ کی صورت میں روزمرہ کے مسائل پیدا کیے گئے۔

بھٹو حکومت نے اس کا جواب راشن ڈپوؤں میں وافر مقدار میں اشیائے خوردونوش پہنچا کر کیا۔ ہر شہری کو خاندان کے لحاظ سے "راشن کارڈ" جاری ہوتے جن میں فی کس حساب سے آٹا، چینی اور گھی وغیرہ سستے داموں دیا جاتا جو مارکیٹ ریٹ سے خاصا کم ہوتا تھا۔

جب راشن ڈپو ناکام بنائے گئے

راشن ڈپوؤں کے اس سلسلے کو ناکام بنانے کی پوری پوری کوشش کی گئی۔ مفاد پرست عناصر، پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا لبادہ اوڑھ کر راشن ڈپوؤں کی الاٹ منٹ حاصل کرتے اور پھر وہی دہندہ کرتے جس کے لیے ایوب خان کی حکومت بدنام تھی، یعنی سمگلنگ، چوربازاری، ناجائز منافع خوری اور اقرباء پروری۔

میری اپنی گناہ گار آنکھوں نے وہ مناظر دیکھے ہوئے ہیں جب راشن ڈپوؤں پر عوام الناس کے لیے اشیائے خوردونوش آتیں تو رات کی تاریکی میں ٹرالیاں بھربھر کر عزیزواقارب یا دیگر تاجر حضرات کو فروخت کر دی جاتیں۔ مستحقین کو ایک ایک کلو اناج کے لیے راشن کارڈ پر جگہ جگہ انگوٹھے لگوا لیے جاتے جو یہ ثبوت ہوتے کہ انھوں نے اپنا حق حاصل کیا ہوا ہے۔ حالانکہ ان کا حق مارا جاتا تھا۔

بھٹو حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کو ناکام بنانے کے لیے سبھی عوام دشمن استحصالی قوتیں اکٹھی ہوگئی تھیں اور یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں تھی کہ 3 جولائی 1979ء کی میری ذاتی ڈائری کے مطابق عوام کے لیے راشن ڈپوؤں سے چینی کے کوٹے میں بیس فیصد کٹوتی کر دی گئی تھی۔ بعد میں راشن ڈپو مکمل طور پر ختم کر کے یوٹیلٹی سٹورز بنائے گئے لیکن عوام کو حرام خور مافیا کے حوالے کردیا گیا جن کے رحم و کرم پر آج بھی غریب عوام سسک رہے ہیں۔

3 جولائی 1979ء کی ذاتی ڈائری کا ایک ورق





Sugar quota on Ration Depots

Tuesday, 3 July 1979

The quota of sugar from ration depots was cut by 20%..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.