پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 15 دسمبر 1971
بھٹو نے پولینڈ کی قرار داد پھاڑ دی؟
بھٹو نے پولینڈ کی قرار داد پھاڑ دی
15 دسمبر 1971ء کو سلامتی کونسل میں پاکستان کے نامزد نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ جناب ذوالفقار علی بھٹو نے ایک بڑی جذباتی تقریر کے بعد اپنے نوٹس پھاڑے اور احتجاجاً واک آؤٹ کرگئے تھے۔۔!
3 دسمبر 1971ء کو اعلانیہ پاک بھارت جنگ کے بعد جنگ بندی کی متعدد قراردادیں پیش کی گئی تھیں جنھیں روس نے ہر مرتبہ ویٹو کر دیا تھا اور صورتحال یہاں تک جاپہنچی تھی کہ 15 دسمبر 1971ء تک بھارتی فوج ، مکتی باہنی کی مدد سے ڈھاکہ کے مضافات تک جا پہنچی تھی۔ پاکستان پر عالمی دباؤ تھا کہ وہ بنگلہ دیش کی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی افواج کو وہاں سے نکال لے۔ ظاہر ہے کہ یہ مطالبہ کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جاسکتا تھا کیونکہ پاکستان کا موقف تھا کہ کھلی بھارتی جارحیت کے نتیجے میں مشرقی پاکستان کو زبردستی الگ کیا جارہا ہے جو کسی طور پر قابل قبول نہیں ہوسکتا تھا۔
15 دسمبر 1971ء کو پولینڈ نے جو قرارداد پیش کی تھی ، اس میں بھی یہی مطالبہ دھرایا گیا تھا کہ جنگ بند کی جائے اور مشرقی پاکستان کے منتخب نمائندوں کو اقتدار سونپا جائے۔ اس دوران دنیا بھر کے علاوہ پاکستان کے میڈیا میں بھی یہی رپورٹ ہورہا تھا کہ سقوط ڈھاکہ ہونے ہی والا ہے۔ پاکستان کو شکست سامنے نظر آرہی تھی اور روس ، بھارت سے حق دوستی ادا کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے قیام تک ویٹو کا حق استعمال کرنے پر مصر تھا۔ بھٹو جیسے عظیم محب وطن لیڈر کے لیے یہ سوہان روح تھا کہ دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے اور پاکستان دو لخت ہورہا ہے۔ عالمی میڈیا ، جیسے کہ نیویارک ٹائمز میں بھی یہ رپورٹ ہوا تھا کہ بھٹو ، جب وہ سلامتی کونسل سے واک آؤٹ کر رہے تھے تو وہ سخت طیش کے عالم میں تھے اور ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔۔!
Bhutto denouncing U.N. Security Council
(Daily Mashriq Lahore, 15.12.1971)
Bhutto ripped up Poland resulation?
Wednesday, 15 December 1971
Pakistan Foreign Minister Zulfikar Ali Bhutto ripped up his notes and walked out of the Security Council on December 15, 1971 after accusing it of “legalizing aggression.”
Bhutto ripped up Poland resulation? (video)
Credit: Collective Telly
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
25-11-1974: حمودالرحمان کمیشن رپورٹس ، جنرل نیازی کا کردار
29-12-2003: 17ویں آئینی ترمیم
18-07-1993: معین قریشی