پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
ہفتہ 7 نومبر 1981
جسٹس انوارالحق کے لیے شرمندگی
چیف جسٹس انوارالحق
سابق چیف جسٹس شیخ انوارالحق کے لیے شرمندگی۔۔!
7 نومبر 1981ء کے روزنامہ جنگ کے اداریہ میں چھپنے والی ایک خبر کے مطابق پاکستان سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس شیخ انوارالحق کو عالمی عدالت انصاف میں جج منتخب ہونے کی کوشش میں شرمندگی کا مظاہرہ کرنا پڑا جب صرف 24 وؤٹ حاصل کر سکے جبکہ انھیں کم از کم 80 وؤٹ درکار تھے۔شیخ انوارالحق کی وجہ شہرت
سابق چیف جسٹس شیخ انوارالحق کی وجہ شہرت، ذوالفقار علی بھٹوؒ کا مقدمہ قتل تھا جس میں انھیں بے گناہ پھانسی چڑھا دیا گیا تھا۔ موصوف نے نہ صرف لاہور ہائی کورٹ کی کھلی جانبداری کی تعریف کی بلکہ 4/3 کی فیصلے میں اپنا وؤٹ بھٹو کے خلاف دے کر ایک بے گناہ کی جان لے کر عدلیہ کے نام پر ایک بدنما داغ بن گئے تھے۔ اس سے قبل شیخ انوارالحق، بیگم نصرت بھٹو کیس میں جنرل ضیاع مردود کے مارشل لاء کو قانونی جواز بھی فراہم کر چکے تھے لیکن پھر ضمیر جاگا اور 1981ء میں جنرل ضیاع مردود کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر کے چیف جسٹس کے عہدے سے فارغ کر دیے گئے تھے۔
شیخ انوارالحق کا تعارف
سابق چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ، شیخ انوارالحق کی پیدائس 11 مئی 1917ء کو جالندھر میں ہوئی جہاں سے امتیازی نمبروں سے میٹرک پاس کر کے سکالر شپ لی۔ 1938 میں پنجاب یونیورسٹی سے اکنامکس میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور بعد میں ایل ایل بی کی ڈگری بھی لی۔ اس دوران وہ آل انڈیا مسلم لیگ کے کارکن بھی رہے۔ 1939 میں انڈین سول سروس میں شامل ہو ئے اور آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ چلے گئے۔ 1940 میں فیروز پور میں اسسٹنٹ کمشنر مقرر ہوئے۔ 1942 سے 1944 تک پنجاب اور شمال مغربی سرحد کے انڈر سیکرٹری کے طور پر تعینات ہوئے۔ ڈلہوزی، انڈیا میں ڈویژنل مجسٹریٹ اور دیوانی مقدمات سے متعلق مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ اسی دوران گورداسپور میں ڈپٹی کمشنر کے طور پر تعینات ہوئے۔ 1946 میں سیشن جج کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ کمشنر کے طور پر بھی ترقی ہوئی۔آزادی کے بعد 1948 سے 1952 تک، راولپنڈی، ساہیوال اور سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر رہے۔ 1952 میں وزارت دفاع (MoD) میں بطور ڈپٹی سیکرٹری رہے۔ 1957 میں سندھ ہائی کورٹ میں ڈسٹرکٹ سیشن جج کے عہدے پر فائز ہوئے لیکن 1958 میں پنجاب میں لاہور ہائی کورٹ چلے گئے۔ 1959 میں مغربی پاکستان ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تعینات ہوئے اور 1962 میں سپریم کورٹ میں ایک سینئر جسٹس کے طور پر چلے گئے۔ 1970 میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 26 دسمبر 1971 کو حمودالرحمان کمیشن کے رکن کے طور پر نامزد ہوئے۔ یکم جنوری 1972 کو سپریم کورٹ میں سینئر جسٹس کے طور پر دوبارہ ترقی دی گئی۔
23 ستمبر 1977 سے 25 مارچ 1981ء تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے 9ویں چیف جسٹس رہے۔ جنرل ضیاع مردود کے پی سی او پر بطور احتجاج حلف نہیں اٹھایا تو چیف جسٹس کے عہدے سے فارغ کر دیے گئے۔ 3 مارچ 1995ء کو انتقال ہوا۔Chief Justice Sheikh Anwar-ul-Haq
Saturday, 7 November 1981
Sheikh Anwarul Haq was a the 9th Chief Justice of Pakistan from 23 September 1977 until resigning on 25 March 1981.
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
18-03-1984: ایم کیو ایم
01-07-1977: بھٹو کی حقیقت پسندی
17-08-1988: ضیاع مردود کی ہلاکت