پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعرات 22 فروری 1979
بھٹو کو انصاف نہیں ملا
22 فروری 1979ء کو میری "سیاسی ڈائری" پر "انصاف" کے موضوع پر بھٹو فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آخری دو لائنوں میں یہ الفاظ لکھے تھے:
- "انصاف صرف تقدیر کرتی ہے یا تاریخ ، فیصلہ یا انصاف، مستقبل کا مورخ کرے گا۔۔!"
آمریت اور انصاف
ذوالفقار علی بھٹوؒ کو نواب محمد احمدخان قصوری کے بے بنیاد مقدمہ قتل میں پہلی بار 3 ستمبر 1978ء کو گرفتار کیا گیا تو دس دن بعد لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ہمدانی نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ یہ بات آمر ضیاع مردود کو انتہائی ناگوار گزری اور 17 ستمبر 1978ء کو بھٹو کو مارشل لاء کے ضابطہ 12 کے تحت گرفتار کیا گیا تا کہ ان کی دوبارہ ضمانت کا امکان نہ رہے۔
20 ستمبر 1978ء کو بیگم نصرت بھٹو نے جنرل ضیاع مردود کے مارشل لاء کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس کیس کی سماعت کے دوسرے ہی دن آمر مردود نے چیف جسٹس یعقوب علی خان کو برطرف کردیا جو قبل ازیں جنرل یحییٰ خان کے مارشل لاء کو غیرقانونی قرار دے چکے تھے۔ ان کی جگہ جسٹس انوارالحق کو پاکستان سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بنا دیا تھا جنھوں نے پہلے 10 نومبر 1977ء کو جنرل ضیاع کے مارشل لاء کو جائز قرار دیا اور پھر 6 فروری 1979ء کو بھٹو کے خلاف اپنا فیصلہ دے کر 4/3 کے متنازعہ فیصلے سے بھٹو کو پھانسی دے دی تھی۔
قبل ازیں، لاہور ہائی کورٹ میں بھٹو کے خلاف مقدمہ قتل 11 اکتوبر 1977ء کو شروع ہوا لیکن چیف جسٹس مولوی مشتاق علی کی واضح جانبداری اور توہین آمیز رویے کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹوؒ نے 10 جنوری 1978ء کو مقدمہ کا بائیکاٹ کر دیا تھا جو 18 مارچ 1978ء کو سزائے موت کے فیصلہ تک جاری رہا تھا۔
Bhutto and the Justice
Thursday, 22 February 1979
The Supreme Court of Pakistan gave a decision om March 6, 2024, that Bhutto did not get justice from the Supreme Court of Pakistan 45 years ago..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
03-11-2007: جسٹس عبد الحمید ڈوگر
25-07-2018: 2018ء کے عام انتخابات
10-04-1986: بے نظیر بھٹو کا تاریخی استقبال