پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 26 اپریل 1963
پاک بھارت کشمیر مذاکرات
ذوالفقار علی بھٹوؒ سے بڑا کشمیر کاز کا حامی کبھی کوئی نہیں رہا۔ انہوں نے صرف زبانی جمع خرچ ہی نہیں کیا تھا بلکہ تمام تر ممکنہ کوششیں بھی کی تھیں۔۔!
کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات
بھٹو نے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی تفصیلی مذاکرات کیے تھے۔ جب گھی سیدھی انگلی سے نہ نکل پایا تو اس وقت کے فوجی حکمران جنرل ایوب خان کو کشمیر کی آزادی کے لئے 1965ء کی جنگ کی تجویز دی تھی۔ لیکن اس تجویز کا قابل عمل ہونا یا اس پر عمل درآمد کرنا ، بھٹو کا کام نہیں تھا۔ جن کا کام تھا ، انھوں نے اس تجویز کو قابل عمل سمجھا اور عمل بھی کیا لیکن بدقسمتی سے قوم کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے تھے۔پاکستان اوربھارت کے مابین کشمیر کے مسئلہ پر مذاکرات کے چھ ادوار دسمبر 1962ء سے لے کر مئی 1963ء تک کراچی اور دہلی میں ہوئے تھے جن کی سربراہی ، پاکستان سے ذوالفقار علی بھٹوؒ اور بھارت کی طرف سے وزیر خارجہ سردار سورن سنگھ نے کی تھی۔
ذوالفقار علی بھٹوؒ ، 23 جنوری 1963ء کو باقاعدہ وزیر خارجہ مقرر ہوئے تھے لیکن اپنی خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر 1960ء ہی سے کئی اہم خارجی امور سرانجام دے رہے تھے۔ ایوب حکومت کے دونوں وزرائے خارجہ ، منظور قادر اور محمد علی بوگرا محض امریکہ بہادر کو خوش کرنے کے لئے مہروں سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے تھے۔
کشمیر پر مذاکرات کیوں ممکن ہوئے؟
کشمیر پر مذاکرات ، امریکہ اور برطانیہ کے دباؤ پر ہورہے تھے جنھوں نے چین کے خلاف اکتوبر 1962ء کی ہندچینی جنگ میں بھارت کی نہ صرف سیاسی حمایت کی تھی بلکہ بھر پور مالی اور مادی امداد بھی کی تھی۔ انھوں نے اپنے اتحادی اور پٹھو جنرل ایوب خان کو یہ لالی پاپ دیا تھا کہ وہ اس بے وفائی اور مفاد پرستی کے عوض بھارت کو کشمیر پر مذاکرات کے لئے مجبور کریں گے۔ لیکن یہ تصور کرنا کہ بھارت ، وادی کشمیر کو طشتری میں رکھ کر پاکستان کو پیش کردے گا ، محض ایک احمقانہ سوچ تھی۔ بھارت ، پندرہ سو مربع میل علاقہ مزید دے کر کنٹرول لائن کو مستقل سرحد قرار دینے پر رضامند ہوگیا تھا لیکن پاکستان پورے جموں و کشمیر اور لداخ سے کم پر راضی نہیں تھا۔ویسے بھی حق ملکیت جیسے بڑے بڑے تنازعات طاقت و حکمت کے بغیر طے نہیں ہوتے اور کامیابی صرف طاقتور ہی کی ہوتی ہے یا جو بروقت فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ پاکستان نے جو جنگ 1965ء میں کی تھی ، اگر وہ ، چین کے ساتھ مل کر 1962ء میں کر لیتا تو نتائج شاید مختلف ہوتے لیکن 1965ء کی پاک بھارت جنگ یا " کشمیر بزور شمشیر" کی ناکامی نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لئے سرد خانے میں ڈال دیا تھا۔
Kashmir talks
Friday, 26 April 1963
5th round of Kashmir talks between Pakistan's foreign Minister Mr. Zulfiqar Ali Bhutto and Indian Foreign Minister Mr. Swaran Singh in Karachi on 26 April 1963..
Kashmir talks (video)
Credit: British Movietone
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
25-03-1971: آپریشن سرچ لائٹ
30-01-1972: پاکستان ، دولت مشترکہ سے الگ ہوا
04-02-2004: ڈاکٹر عبد القدیر خان کی تذلیل