پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار یکم جنوری 1961
سکوں کا اعشاری نظام
1961ء میں پائی اور آنے کے سکے
ختم کردیے گئے تھے
یکم جنوری 1961ء سے پاکستان میں سکوں کا اعشاری نظام رائج کر دیا گیا تھا جس سے ایک روپیہ ، 100 پیسے کے برابر ہو گیا تھا۔۔!
اس طرح پاکستانی کرنسی کی قیمت میں یکمشت 36 فیصد کمی ہو گئی تھی کیونکہ اس سے قبل ایک روپیہ ، 64 پیسے یا 16 آنے کا ہوتا تھا اور ایک آنہ ، 4 پیسے کا ہوتا تھا اور ایک پیسہ میں 3 پائیاں بھی ہوتی تھیں۔
نئے اعشاری نظام سے مندرجہ ذیل نئے سکے متعارف کروائے گئے تھے:- 50 پیسے کا سکہ: جو پہلے ایک اٹھنی ، 8 آنوں یا 32 پیسوں کا سکہ تھا۔
- 25 پیسے کا سکہ: جو پہلے ایک چونی ، 4 آنے یا 16 پیسوں کا سکہ تھا۔
- 10 پیسے کا سکہ: جو پہلے 2 آنے یا 8 پیسوں کا سکہ تھا۔
- 5 پیسے کا سکہ: جو پہلے ایک آنہ یا 4 پیسے کا سکہ تھا۔
- 2 پیسے کا سکہ: جو پہلے آدھ آنہ یا ایک ٹکا یا 2 پیسے کا سکہ تھا۔
- ایک پیسے کا سکہ برقرار رکھا گیا تھا۔
- ایک پائی کا سکہ جو ایک پیسے کا تیسرا حصہ ہوتا تھا ، ختم کر دیا گیا تھا۔
اسطرح عملاً ' آنہ ' اور ' پائی ' کے سکے ختم کر دیئے گئے تھے اور صرف دو سکے یعنی ' روپیہ ' اور ' پیسہ ' باقی رہ گئے تھے۔
روپیہ بے چارہ جو بڑا بے حال کر دیا گیا ہے ، کبھی اس ایک روپے میں 16 آنے ، 32 ٹکے ، 64 پیسے ، 128 دھیلے ، 192 پائیاں ، 264 دمڑیاں ، 2640 کوڑیاں اور 7920 پھوٹی کوڑیاں ہوتی تھیں۔.!
Pakistan decimal system of coins
Sunday, 1 January 1961
Pakistan currency was decimalised after decimal system of coins was introduced on 1st January 1961 and the rupee was subdivided into 100 paisa..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
28-07-2011: لوڈ شیڈنگ کے مسائل
17-08-1988: غلام اسحاق خان
15-08-1947: ریڈیو پاکستان