پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 21 دسمبر 1951
آدم جی جوٹ ملز
آدم جی جوٹ مل
دنیا کی سب سے بڑی جوٹ مل تھی
آزادی کے بعد، پاکستان کی سب سے بڑی برآمد یا ایکسپورٹ، پٹ سن تھی جس کی ساری پیداوار، سابقہ مشرقی پاکستان (یا موجودہ بنگلہ دیش) میں ہوتی تھی لیکن برصغیر کی کل 108 جوٹ ملوں میں سے کوئی ایک بھی جوٹ مل پاکستان کی حدود میں نہیں آئی تھی۔
پاکستان کا خام مال کلکتہ یا ڈنڈی، سکاٹ لینڈ جاتا تھا جہاں کی جوٹ اور کپڑا ملوں سے تیار شدہ مصنوعات نہ صرف دنیا بھر میں فروخت ہوتی تھیں بلکہ خود پاکستان واپس بھی آتی تھیں۔ پٹ سن کے ریشے سے جہاں عام استعمال میں آنے والی بوریاں وغیرہ بنتی تھیں ، وہاں کاغذ اور کپڑے سمیت دو سو کے لگ بھگ دیگر مصنوعات بھی تیار ہوتی تھیں۔
دنیا کی سب سے بڑی جوٹ مل
15 مارچ 1950ء کو ڈھاکہ کے قریب نارائن گنج میں حکومت پاکستان اور مغربی پاکستان کے ایک نجی سرمایہ کار آدم جی صنعتی گروپ کی مشترکہ سرمایہ کاری کے تحت پانچ کروڑ روپے کے سرمایے سے دنیا کی سب سے بڑی جوٹ مل کا سنگ بنیاد رکھا گیا جو چار سو ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی تھی۔
آدم جی جوٹ ملز کا افتتاح 21 دسمبر 1951ء کو ہوا تھا۔ اس میں تین ہزار لومز اور 23 ہزار کے قریب افراد کام کرتے تھے۔
1952ء کے لسانی فسادات میں یہاں بڑی تعداد میں غیر بنگالیوں کا قتل عام ہوا تھا۔ سقوط مشرقی پاکستان کے بعد 1972ء میں بنگلہ دیش میں شیخ مجیب الرحمان کی حکومت نے آدم جی جوٹ ملز کو قومی تحویل میں لے لیا اور 30 جون 2002ء کو اسے بند کر دیا گیا تھا۔
Adamjee Jute Mills
Friday, 21 December 1951
The first ever jute mill was established on December 21, 1951 in Narayanganj, Dhaka, East Pakistan (now Bangladesh). The Adamjee Jute Mills was a partnership between the Government of Pakistan and Adamjee Groups from West Pakistan..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
15-08-1947: لیاقت علی خان
11-02-2022: جمہوری انڈیکس 2021
22-02-1979: بھٹو کو انصاف نہیں ملا