پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار 7 مارچ 1977
1977ء کے عام انتخابات
7 مارچ 1977ء کو پاکستان میں دوسرے عام انتخابات کا انعقاد ہوا جنھیں متنازعہ بنا دیا گیا تھا۔ کسی جمہوری حکومت کے تحت ہونے والے یہ واحد انتخابات تھے۔۔!
وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹوؒ نے اپنی حکومت کی مدت پوری ہونے کے ڈیڑھ سال قبل ہی عام انتخابات کا اعلان کر دیا جن میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ، بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی لیکن اپوزیشن جماعتوں نے ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور حکومت پر دھاندلی کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ یاد رہے کہ پاکستان الیکشن کمیشن ، ایک آزاد آئینی ادارہ تھا جس میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں تھی۔
جب ایک سیاسی تحریک ، مذہبی تحریک بن گئی
1977ء کے انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف ایک پرتشدد تحریک چلی جو کئی ماہ تک جاری رہی لیکن عوامی ہمدردی نہ پانے کی صورت میں ایک نام نہاد مذہبی تحریک "نظام مصطفیٰ ﷺ" بنا دی گئی تھی۔ اس تحریک کا یہ نتیجہ ضرور نکلا کہ سرکاری طور پر شراب اور جوئے وغیرہ پر پابندی لگا دی گئی اور اتوار کی بجائے جمعہ کی ہفتہ وار چھٹی کر دی گئی تھی۔
ایک ناکام سیاسی تحریک
سیاسی طور پر یہ ایک ناکام ترین تحریک تھی جس میں خفیہ اداروں کا مکمل تعاون نظر آرہا تھا۔ پرتشدد تحریک کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش کی گئی۔ اس دوران پہیہ جام ہڑتال بھی کروائی گئی۔ اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش بھی کی گئی۔ اس تحریک کے دوران امریکی ڈالروں کی ریل پیل کی خبریں بھی عام تھیں۔ متحدہ اپوزیشن کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ وزیراعظم بھٹو مستعفی ہوں لیکن وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکے۔ عرب ممالک کی مداخلت سے اتنی کامیابی ضرور ہوئی کہ حکومت نے نئے انتخابات کرانے پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔
بھٹو مخالف تحریک کے ماسٹر مائنڈ
تمام معاملات طے ہو گئے تھے لیکن معاہدہ پر دستخط ہونے سے قبل ہی اس تحریک کے ماسٹر مائنڈ ، آرمی چیف جنرل ضیاع مردود نے بھٹو حکومت کا تختہ الٹ کر غداری اور بغاوت کا سنگین جرم کرتے ہوئے ملک پر قبضہ کر لیا۔ نوے روز کے اندر آزادانہ و منصفانہ انتخابات کروا کر واپس بیرکوں میں جانے کا وعدہ کیا جو کبھی وفا نہ ہوا اور پاکستان کی تاریخ کا آٹھ سالہ طویل اور بدترین مارشل لاء لگا دیا گیا تھا۔
پاکستان قومی اتحاد
1977ء کے قومی اسمبلی کے انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد "پاکستان قومی اتحاد" یا پی این اے (Pakistan National Alliance) ، 7 جنوری 1977ء کو انتخابات کے اعلان کے تین بعد وجود میں آیا تھا۔ اس سیاسی اتحاد میں مندرجہ ذیل پارٹیاں شامل تھیں:
- جمعیت العلمائے اسلام ..... (سربراہ: مولانا مفتی محمود ، دیوبندی جماعت)
- جمعیت العلمائے پاکستان ..... (سربراہ: مولانا شاہ احمد نورانی ، بریلوی جماعت)
- جماعت اسلامی ..... (سربراہ: میاں طفیل محمد ، وہابی جماعت)
- تحریک استقلال ..... (سربراہ: ریٹائرڈ ائر مارشل اصغر خان)
- نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ..... (سربراہ: شیر باز مزاری ، بیگم نسیم ولی خان)
- پاکستان مسلم لیگ ..... (سربراہ: پیر صاحب پگارا)
- پاکستان جمہوری پارٹی ..... (سربراہ: نوابزادہ نصراللہ خان)
- خاکسار تحریک ..... (سربراہ: ؟)
- کل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس ..... (سربراہ: سردار عبدالقیوم خان)
اس نو رکنی اتحاد کے سربراہ جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا مفتی محمود تھے اور جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی کے پروفیسر غفوراحمد تھے۔ بھٹو حکومت کے خاتمے کے بعد یہ اتحاد بھی ختم ہو گیا تھا۔
1977ء کے انتخابات کے نتائج
1 | 155 | 60,1% | 10,148,040 | پاکستان پیپلز پارٹی | ذوالفقار علی بھٹو |
2 | 36 | 35,7% | 6,032,062 | پاکستان قومی اتحاد | مولانا مفتی محمود |
3 | 8 | 4,1% | 709,081 | آزاد امیدوار | ؟ |
4 | 1 | 0,0% | 0 | پاکستان مسلم لیگ قیوم گروپ | خان عبدالقیوم خان |
Election 1977
Monday, 7 March 1977
Second election were held on March 7, 1977..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
28-07-1969: ریاست چترال
15-07-2020: پاکستان کی فضائی قوت
24-05-2020: عید الفطر ایک ہی دن منائی گئی