پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار 8 ستمبر 1985ء
آٹھویں آئینی ترمیم: صدر کے آمرانہ اختیارات
بھٹو حکومت کی سات ترامیم کے بعد آٹھ سال بعد، 8 ستمبر 1985ء کو جنرل ضیاع مردود نے غیرجماعتی بنیادوں پر بننے والی نام نہاد قومی اسمبلی سے بدنامِ زمانہ "آٹھویں ترمیم" منظور کروائی جس میں پاکستان پر مسلط آٹھ سالہ مارشل لاء کو قانونی تحفظ دینے کے علاوہ صدر کو یہ ناجائز اختیار بھی دیا گیا کہ وہ جب چاہے، اپنی صوابدید پر عوام کے وؤٹوں سے منتخب ہونے والی حکومتوں کو گھر بھیج سکتا ہے۔ اسوقت صدر جنرل ضیاء الحق اور وزیرِاعظم محمد خان جونیجو تھے۔
188 اراکین نے حق میں وؤٹ دیا، مخالفت کسی نے نہیں کی لیکن 46 اراکین "غیر حاضر" رہے۔ اس آمرانہ ترمیم کے بداثرات سے پاکستان آج تک متاثر ہورہا ہے۔ 11 نومبر 1985ء کو آٹھویں آئینی ترمیم کا سرکاری گزٹ جاری ہوا۔

The 8th Constitution Amendment
Sunday, 8 September 1985
The 8th Constitution Amendments about a dictor president was made on September 8, 1985..
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
12-12-1979: جنرل ضیاع اور پاکستان کی معیشت
20-03-2022: ریکوڈک منصوبہ
03-11-2007: جسٹس عبد الحمید ڈوگر