پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
پير 18 نومبر 1968
جسٹس حمودالرحمان
حیات: پٹنہ/یکم نومبر 1910ء …… تا …… 20 دسمبر 1980ء/لاہور
پاکستان کے ساتویں چیف جسٹس …… حمود الرحمن …… ایک ہی سال میں ا س عہدے پر فائز ہونے والے چوتھے چیف جسٹس تھے۔ ان کی شہرت کی سب سے بڑی وجہ ……حمود الرحمن کمیشن …… تھا جو سقوط ڈھاکہ کے بارے میں بنا تھا اور جس کی رپورٹ 25 نومبر1974ء کو آئی تھی لیکن اسے عام نہیں کیا گیا تھا۔ 2000ء میں اس کا خلاصہ ایک بھارتی میگزین میں چھپا تھا جس پر اس وقت کی حکومت کے بیشتر حصے شائع کرنا پڑے تھے جن میں پاک فوج کی مشرقی پاکستان میں کارکردگی کی تفصیل تھی۔ جسٹس حمود الرحمن …… تقریباً سات سال تک اس عہدے پر رہے تھے، ان کے دور کے اہم ترین واقعات اس طرح سے تھے……
- 25 مارچ 1969ء کو …… صدر ایوب خان …… نے اپنی آخری نشری تقریر میں اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت فوج کے حوالے کر دی تھی اور نئے صدر …… جنرل یحییٰ خان …… نے صدر کا عہدہ بغیر کسی حلف کے سنبھال لیا تھا……!
- 4 اپریل 1969ء کو …… جنرل یحییٰ خان …… نے نیا عبوری آئین نافذ کیا تھا لیکن فیصلے مارشل لاء کے تحت ہوئے جنہیں کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اسی عبوری آئین کے تحت 1970 کے انتخابات بھی ہوئے اورون یونٹ توڑ کر موجودہ صوبے بھی وجود میں آئے تھے۔
- اپریل 1972ء میں بھٹو حکومت نے مارشل لاء ختم کر کے عبوری آئین نافذ کیا تھا۔ نئے آئین کے تحت ان سے حلف بھی …… جسٹس حمودالرحمن …… نے لیا تھا۔
- 20 اپریل1972ء کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے …… عاصمہ جیلانی کیس …… میں …… جنرل یحییٰ خان …… کی حکومت کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا تھا …… لیکن ان کے دور کے فیصلوں اور واقعات (انتخابات وغیرہ) کو برقرار رکھا گیا تھا……!
- مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کے بعدجولائی 1973ء پہلی بارحکومت وقت کی طرف سے سپریم کورٹ کو عزت بخشی گئی تھی جس نے اپنے ایک فیصلہ سے منتخب پارلیمنٹ کویہ اختیار دیا تھا کہ وہ بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے کے بارے میں قانون سازی کر سکتی ہے۔ 1974ء میں پہلی آئینی ترمیم اور پارلیمنٹ کی منظوری سے بنگلہ دیش کو تسلیم کیا گیا تھا۔
- جولائی 1973ء میں سندھ کی حکومت کا سندھی زبان کو لازمی قرار دینا لسانی فسادات کا موجب بنا تھا جس میں کئی ہلاکتیں ہوئی تھیں لیکن یہ مسئلہ مرکزی حکومت کی مداخلت سے حل ہو ا تھا۔
- 14 اگست1973ء کو پاکستان کا پہلا متفقہ آئین نافذ ہوا تھا جس کی تشکیل کا کام 17 اپریل 1972ء کو شروع ہواتھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کا برابر کا حصہ تھا۔ یہ سابقہ صدارتی آئین کے بر عکس پارلیمانی آئین تھا۔
- نومبر1974ء میں لاہور میں …… نواب محمد احمد رضا قصوری …… کا قتل ہوا تھا جس پر ان کے بیٹے …… احمد رضا قصوری …… نے اس وقت کے وزیر اعظم …… ذوالفقار علی بھٹو …… کے خلاف اچھرہ تھانے میں ایف آئی آر درج کروا دی تھی جو بعد میں بھٹو کی پھانسی کا باعث بنی تھی۔
- اکتوبر1975ء میں پاکستان سپریم کورٹ نے …… جسٹس حمود الرحمن …… کی سربراہی میں …… نیشنل عوامی پارٹی …… جو اب ANP ہے کو خلاف قانون قرار دے دیا تھا۔
جسٹس حمود الرحمن …… نے جنر ل ضیاع کے قانونی امور کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دی تھیں اوربنگالی ہونے کے باوجود …… حمود الرحمن …… بنگلہ دیش نہیں گئے تھے اور پاکستان میں ہی فوت ہوئے تھے۔ ان کے ایک صاحبزادے بھی جج ہیں۔
Chief Justice Hamood-ur-Rehman
Monday, 18 November 1968
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
08-02-2024: 2024ء کے عام انتخابات
22-05-2020: کراچی میں پی آئی اے کا طیارہ تباہ
25-01-2022: کرپشن انڈیکس 2021