پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار 2 مارچ 1981
پی آئی اے کا طیارہ اغواء ہوا
2 مارچ 1981ء کو پی آئی اے کا ایک بوئنگ طیارہ PK-326 جس میں عملے سمیت 143 افراد سوار تھے ، کراچی سے پشاور دوران پرواز اغواء کرکے کابل لے جایا گیا۔ جہاں ہائی جیکروں نے تمام خواتین ، بچوں اور بیمار مسافروں کو رہا کر دیا تھا۔ پہلے ان کا مطالبہ کراچی میں پانچ گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا تھا جو بعد میں 54 افراد کی رہائی تک جا پہنچا تھا۔ لیکن حکومت پاکستان کے مطالبات تسلیم کرنے سے انکار پر مشتعل ہو کر انہوں نے 6 مارچ 1981ء کو ایک مسافر میجر طارق رحیم کو قتل کر کے لاش جہاز کے باہر پھینک دی تھی۔ اس سنگین واقعہ پر افغان حکومت نے ہائی جیکروں کو ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم دے دیا تھا جس پر وہ جہاز کو شام کے دارالحکومت شام لے گئے تھے۔ آخر حکومت پاکستان نے گھٹنے ٹیک دیئے اور 54 افراد کی رہائی کے بدلے میں 15 مارچ 1981ء کو ہائی جیکروں نے تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا اور جہاز واپس پاکستان پہنچا تھا۔
مبینہ طور پر تینوں ہائی جیکروں کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی کی طلبہ تنظیم پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ارکان سے تھا جو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے بیٹوں میر مرتضیٰ بھٹو اور میر شاہنواز بھٹو کی پیپلز لبریشن آرمی کی ذیلی تنظیم ' الذوالفقار ' کے رکن تھے۔ آمر ضیاع کی حکومت نے دہشت گردی کے اس ناقابل معافی واقعہ کو سیاسی طور کیش کروانے کی بڑی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی کیونکہ پیپلز پارٹی کی سربراہ بے نظیر بھٹو نے اس واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور مسلح جدوجہد سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔ حتیٰ کہ آج تک مرتضیٰ بھٹو کی بیوی غنویٰ اور بیٹی فاطمہ بھٹو بھی ان مسلح کارروائیوں سے مرتضیٰ بھٹو کی وابستگی کی تردید اور دفاع کرتے رہے ہیں۔ کئی حلقے اس واقعہ کو جنرل ضیاع کی سازش قرار دیتے ہیں جو اس سنگین واقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پیپلز پارٹی کی پرامن اور سیاسی جدوجہد کو بدنام کر کے اپنے ناجائز اقتدار کو جواز فراہم کرنا چاہتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ کراچی سے پشاور کے لئے جہاز میں چڑھتے وقت ایک ہائی جیکر کو اپنے سفر تک کا علم نہیں تھا۔ پیپلز پارٹی کے ان 19 کارکنوں کا بھی کچھ پتہ نہیں جو ہائی جیکرز کے مطالبے پر رہا کئے گئے تھے لیکن واپس آنے کے کئی ماہ بعد لاپتہ ہوگئے تھے۔
PIA hijacking
Monday, 2 March 1981
PAI plane PK-326 was hijacked by the Al-Zulfikar terrorists on March 2, 1981..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
15-08-1947: سردار عبدالرب نشتر
11-10-1947: ریاست خیر پور
04-11-1968: تربیلا ڈیم