پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار 27 اکتوبر 1958
آرمی چیف جنرل موسیٰ خان
میعاد: 27 اکتوبر 1958ء …… تا …… 17ستمبر 1966ء …… فوجی سروس: 1935ء …… تا …… 1966ء ……
حیات: 1908ء …… تا …… 1991ء …… تعلق: کوئٹہ/ہزارہ قبیلہ …… زبان: فارسی
پاکستان کے چوتھے آرمی چیف …… جنرل موسیٰ خان …… تقریبا ً آٹھ سال تک آرمی چیف رہنے والے ایک انتہائی گمنام اور غیر اہم آرمی چیف ثابت ہوئے تھے حالانکہ ان کے عہد میں 1965ء کی پاک بھارت جنگ لڑی گئی تھی اور …… آپریشن جبرالٹر …… جیسا انتہائی اہم ترین عسکری منصوبہ بھی بری طرح سے ناکام ہوا تھا۔ اس ناکامی کا الزام وہ اپنے نااہل جنرلوں یا ناقص جنگی حکمت عملی کی بجائے اس وقت کے وزیر خارجہ …… ذوالفقار علی بھٹو ……کو دیتے تھے۔ بھٹو پر یہ الزام بھی تھا کہ اس نے بھارت کے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی اطلاع ملنے کے باوجود ہمارے لا علم سر حدی محافظوں کو بر وقت مطلع نہیں کیا تھا اور انہیں …… اچانک حملے …… کا مقابلہ کرنا پڑا تھا۔ بھٹو نے پاکستان کے فوجی قائدین کو یہ ضمانت بھی دی تھی کہ بھارت بین الاقوامی سرحد عبور نہیں کرے گا چاہے ہم پورا کشمیر فتح کرلیں ……!
جنرل موسیٰ خان …… کے دور میں اپریل 1965ء میں رن کچھ میں بھارت سے جھڑپ بھی ہوئی تھی جو بے نتیجہ رہی تھی اور متنازعہ امور کا فیصلہ مذاکرات کی میز پر ہوا تھا۔
جنرل محمد موسیٰ خان ، 20 اکتوبر 1908ء کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ بطور جونیئر آفیسر انڈین ملٹری اکیڈمی کو جوائن کیا تھا اور گریجوایشن کرکے بطور کمیشنڈ آفیسر تعینات ہوئے۔ 1936سے 1938ءکے دوران وزیرستان آپریشن کے علاوہ دوسری کارگل جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔ 1958میں صدر جنرل ایوب خان نے پانچ سینئر افسران پر جنرل موسیٰ کو ترجیح دیتے ہوئے کمانڈر ان چیف کے عہدے پر ترقی دی تھی۔ 18ستمبر 1966کو بحیثیت کمانڈر ان چیف ریٹائر ہوئے تو صدر ایوب نے انہیں فوری طور پر مغربی پاکستان کا گورنر مقرر کر دیا تھا۔ اس عہدے پر 1969ء تک فائز رہے۔ 1985 میں جنرل ضیاع نے بلوچستان کا گورنر تعینات کیا۔ دسمبر 1988ء میں انہوں نے بلوچستان اسمبلی کوتحلیل کیا جسے بلوچستان ہائی کورٹ نے بحال کر دیا تھا۔ 12 مارچ 1991 کو اسی عہدے پر ان کا انتقال ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی خود نوشت "جوان ٹو جنرل" اور 1965ء کی جنگ سے پہلے اور بعد کے حالات "مائی ورژن" کے نام سے قلم بند کیے تھے۔
General Musa Khan
Monday, 27 October 1958
General Musa Khan was fourth Army Chief in Paksitan form 27 October 1958 til 17 September 1966..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
27-12-1947: سر محمد ظفر اللہ خان
01-11-1975: جسٹس یعقوب علی
16-11-2017: چوبیسویں آئینی ترمیم: مردم شماری